اپنے بیان میں نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا کہ فائروال کی ناکامی اور مطلوبہ مقاصد حاصل نہ ہونیکی صورت میں سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور متاثرہ فریق کو اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کے حق سے بھی محروم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے رہنماء سینیٹر جان محمد بلیدی کا کہنا ہے کہ مقتدر جماعتوں کو پیکا ایکٹ پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا نہ ہو کہ مستقبل میں اس قانون پر پشیمانی ہو۔ صحافی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کا حل نکالا جائے۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ ایک کالا قانون ہے، جو اظہار رائے تقریر و تحریر پر پابندی لگانے کے لئے لایا گیا ہے۔ ملک کا آئین بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ لیکن بنیادی حقوق سے متصادم ایک کالا قانون متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فائروال کی ناکامی اور مطلوبہ مقاصد حاصل نہ ہونے کی صورت میں سوشل میڈیا پروٹیکشن اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور متاثرہ فریق کو اعلیٰ عدلیہ میں اپیل کے حق سے بھی محروم رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی و جمہوری جماعتوں کو اس ایکٹ پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا نہ ہوں کہ آنے والے اوقات میں پشیمانی کا سامنا کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ ملک کی سیاسی جمہوری جماعتیں پاکستان کی میڈیا کی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کرکے اس کا حل نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اس کالے قانون کے خلاف ہے اور اس کے خلاف تحریک میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ گیا ہے

پڑھیں:

فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے، بیرسٹر سیف

پشاور:

مشیر اطلاعات پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے۔
 

حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے اپنے بیان میں خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ جس حکومت نے پیکا کالے قانون کے معاملے پر میڈیا سے دھوکا کیا، وہ پی ٹی آئی سے مذاکرات میں مخلص کیسے ہو سکتی ہے؟ 

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے اور پیکا قانون کے ذریعے میڈیا کو زہر کا ٹیکا لگا رہی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت پیکا کے خنجر سے میڈیا کی گردن اسی طرح کاٹ رہی ہے جس طرح 26 ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی گردن کاٹ چکی ہے۔ 

انہوں نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ جس کمیٹی میں عرفان صدیقی شامل ہوں، وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔

صوبائی مشیر نے مزیدکہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں آزاد ہیں، جب کہ شریف خاندان رائیونڈ جیل میں قید ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایون فیلڈ شریف خاندان کے لیے اب ’پریزن فیلڈ‘ بن چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ پر حکومت کو جلدی نہیں، صحافی ٹارگٹ نہیں، یہ سب کیلئے ہے: عقیل ملک
  • اپوزیشن و صحافتی تنظیموں کی مخالفت نظرانداز،سینیٹ نے بھی پیکا ایکٹ منظور کرلیا
  • صحافی برادری کی رائے لے کر بل لایا جانا چاہئے تھا، عرفان صدیقی
  • صحافیوں کیساتھ ملکر پیکا ایکٹ کیخلاف سیاسی کردار ادا کرینگے، نیشنل پارٹی
  • پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف صحافی برادری کا ملک بھر میں احتجاج
  • پی ایف یو جے، پی یو جے اور دیگر صحافتی تنظیموں نے پیکا ایکٹ مسترد کر دیا
  • فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے: بیرسٹرسیف
  • فیک حکومت فیک نیوز کی آڑ میں فیک قانون لا رہی ہے، بیرسٹر سیف
  • سینٹ کمیٹی نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی