جی ایچ کیو حملہ کیس: مشال یوسفزئی کو عمران خان کی طرف سے وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی رہنما مشال یوسفزئی کو بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے وکالت نامہ جمع کرانا مہنگا پڑگیا، عدالت نے لائسنس معطلی کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکالت نامہ جمع کروانے پر مشال یوسف زئی کیخلاف ریفرنس خیبر پختون خواہ بار کونسل کو بھجوا دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سینٹرل جیل اڈیالہ میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی، اس موقع پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ بانی پی ٹی آئی کی فیملی بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی۔
سماعت کے دوران گواہ خرم علی جاوید کا بیان قلم بند کر لیا گیا، عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں راجہ ناصر محفوظ ،نوید عمر ستی اور سعد سراج کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں مجموعی طور پر 13 گواہان کے بیانات قلم بند کیے جا چکے ہیں، عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلقہ 13 یو ایس بی ڈیفنس کے وکلا کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کر دیں۔
بشری بی بی کی جی ایچ کیو حملہ کیس میں اڈیالہ جیل عدالت میں آنے کے حوالے سے درخواست پر جج نے سپرٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل بتائیں کہ جیل مینول کے مطابق سزا یافتہ قیدی مقدمے کی سماعت میں آسکتا ہے یا نہیں۔
عدالت نے لائسنس معطلی کے باوجود عمران خان کی جانب سے وکالت نامہ جمع کروانے پر مشال یوسف زئی کے خلاف ریفرنس خیبر پختونخوا بار کونسل کو بھجوا دیا۔
خیبر پختونخواہ بار کونسل کی جانب سے فیصلہ ہونے تک عدالت نے مشال یوسف زئی کی اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
مزیدپڑھیں:خیبرپختونخوا کانیاوزیراعلیٰ،جنیداکبر نے اندر کی بات بتادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس سے وکالت نامہ جمع اڈیالہ جیل کی جانب سے عدالت میں پی ٹی آئی عدالت نے
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس:بانی پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست مستردکردی گئی
جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد کردی گئی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کے کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر راولپنڈی کے اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے سماعت کی۔
درخواست کے خلاف پراسیکیوٹر نے دلائل دیے اور کہا کہ مقدمے کا ٹرائل جاری ہے جس میں 12 گواہان کی شہادت ریکارڈ ہو چکی ہیں، اس وقت درخواست بریت کی سماعت مناسب نہیں پراسیکیوشن کو شہادت ریکارڈ کرانے کا موقع دیا جائے۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ شیخ رشید کی درخواست بریت بھی اے ٹی سی نے مسترد کی، ہائیکورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان نے ملزمان کو شناخت کرلیا
بعد ازاں جج نے سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست بریت مسترد کردی۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔