جینٹری بیچ : فوٹو اسکرین گریپ

امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کے پاس اپنا گھر ہو، ایسی تعمیراتی ٹیکنالوجی یہاں لانا چاہتے ہیں جس سے ایک ماہ میں 30 منزلہ عمارت بن جاتی ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جینٹری بیچ نے کہا کہ میں یہاں مذاکرات کیلئے نہیں کاروبار کیلئے آیا ہوں، میرا حکومت کی معاشی سفارتکاری سے کوئی تعلق نہیں، ہم پاکستان میں معدنیات، توانائی اور ریئل اسٹیٹ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

جینٹری بیچ نے کہا کہ گزشتہ 4 سال جو کچھ بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان سے کیا وہ مناسب نہیں تھا، رچرڈ گرینیل ایک زبردست امریکی ہیں انہوں نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ رچرڈ گرینل کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے گمراہ کیا گیا ہے، رچرڈ گرینیل نے جو بات کی وہ پاکستان کے بارے میں اپنی انڈراسٹینڈنگ کے مطابق کہی ہے۔

امریکی سرمایہ کار نے کہا کہ میں پاکستان کو امریکا کے ایک اتحادی کے طور پر دیکھتا ہوں، آئل اینڈ گیس سیکٹر پر بھی پاکستان میں اب تک کم توجہ دی گئی ہے، صدر ٹرمپ بھی ایک بزنس مین ہیں، امریکا اور پاکستان کی موجودہ قیادت کا مائنڈسیٹ ایک جیسا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جینٹری بیچ چاہتے ہیں کی سرمایہ

پڑھیں:

بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟

اسلام آباد:

ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے جو سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرتے ہیں جو اس کے جی ڈی پی کا اہم حصہ ہیں۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ملکی معیشت اور ترقی کے لیے ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ ترین اعداد و شمار (2023) کے مطابق پاکستان کو سب سے زیادہ ترسیلات خلیجی ممالک، امریکہ، برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ سے موصول ہوئیں۔

اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 272 ملین بیرونِ ملک مقیم افراد میں سے پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا حامل ملک ہے۔

مالی سال 2022-23 کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے پاکستان کو 26 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات بھیجیں جو نہ صرف زرمبادلہ کا ایک اہم ذریعہ بنیں بلکہ ملک میں لاکھوں خاندانوں کے لیے سہارا بھی بنیں۔

سعودی عرب ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ رہا جہاں سے تقریباً 4.4 ارب امریکی ڈالر (کل ترسیلات کا 24 فیصد) پاکستان بھیجے گئے۔ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے، جن سے جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران 3.1 ارب (17٪) اور 2.7 ارب (15٪) ڈالر پاکستان آئے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستانی کمپنیوں اور رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے۔

ان کی مالی سرمایہ کاری ملک کے بنیادی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے، اور بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کو ایک پرکشش مقام بنانے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔

پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق، بیرون ملک مقیم 53 فیصد پاکستانیوں کا ماننا ہے کہ ان کی موجودگی میزبان ممالک میں پاکستان کی شبیہ کو مثبت انداز میں پیش کرتی ہے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے میزبان ممالک میں کی جانے والی سیاسی و سفارتی سرگرمیاں پاکستان کی خارجہ پالیسی پر اہم اثر ڈال سکتی ہیں۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی امریکی کمیونٹی نے مختلف سطحوں پر امریکی کانگریس سے رابطے کیے، جن میں پاک-امریکہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، اور انسانی حقوق جیسے موضوعات شامل ہیں۔

برطانیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بھی ایسے اقدامات کیے جن سے برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کی گئی۔

آسٹریلیا میں مقیم پاکستانیوں نے پاکستانی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع کے حصول کے لیے سرگرم مہمات چلائیں۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک، جہاں پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد کی بڑی تعداد موجود ہے، وہاں یہ کمیونٹی دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ترسیلات زر کا سب سے فوری فائدہ غربت میں کمی ہے۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس جیسے پروگراموں کے ذریعے بیرونِ ملک مقیم پاکستانی پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ، حکومتی بانڈز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ لانے میں مدد دے رہا ہے۔

اقتصادی ترقی، تجارت میں آزادی، اور بہتر طرزِ حکمرانی پر مبنی پالیسیوں کی حمایت کے ذریعے پاکستانی بیرونِ ملک مقیم افراد نے پاکستان کو عالمی سرمایہ کاری اور ترقیاتی امداد کے لیے پرکشش ملک کے طور پر پیش کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، عطا تارڑ
  • ہم شامی سرزمین پر کسی فریق کیساتھ محاذ آرائی نہیں چاہتے، ھاکان فیدان
  • بیرن ملک مقیم افراد میں پاکستان کا دنیا میں کون سا نمبر ہے؟
  • پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
  • اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کا علم نہیں، اعظم سواتی نے اپنے طور پر بات کی، سلمان اکرم راجہ
  • اعظم سواتی کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی باتوں کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں، سلمان اکرم راجا
  • امریکی ایوان کمیٹی میں طالبان کی مالی امداد روکنے کا بل منظور، نہیں چاہتے ایک ڈالر بھی ان کے ہاتھ لگے،کانگریس مین
  • پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025، ایس آئی ایف سی کی کاوشیں رنگ لے آئیں
  • کچھ عناصر ملک کو معاشی طور پر مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے، کامران خان ٹیسوری
  • ہے اپنے ہاتھ میں اپنا گریباں