بانی پی ٹی آئی اور علی امین گنڈاپور میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
—فائل فوٹو
بانئ پی ٹی آئی عمران خان اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق بانئ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ صوبے میں بیڈ گورننس اور کرپشن کی شکایات مل رہی ہیں۔
بانئ پی ٹی آئی کی بات پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پوسٹنگ ٹرانسفرز میں میرا کوئی کردار نہیں، اراکینِ اسمبلی پوسٹنگ ٹرانسفرز کے لیے سفارش کرتے ہیں، پوسٹنگ ٹرانسفرز خود کرواتے ہیں، شکایتیں میرے خلاف کرتے ہیں۔
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانئ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر اعتراض عائد کر دیا گیا۔
بانئ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ پارٹی صدارت کا عہدہ اس لیے واپس لیا تاکہ آپ پر کام کا بوجھ کم ہو، اس لیے پارٹی عہدہ آپ سے لیا تاکہ آپ گڈ گورننس پر توجہ دے سکیں، آپ صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں، گورننس کو بہتر کریں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران بانئ پی ٹی آئی نے کہا کہ میری مکمل سپورٹ ہے، آپ کو مکمل اختیار حاصل ہے، صوبے میں مبینہ کرپشن اور بیڈ گورننس سے متعلق شکایات کا خاتمہ کریں۔
بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے معاون خصوصی اینٹی کرپشن سے ملاقات کی اور کہا کہ کے پی میں کرپشن کا خاتمہ کریں، آپ کو مکمل اختیار ہے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہے، قانون کے کٹہرے میں لائیں۔
صوبے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا: بیرسٹر سیفدوسری جانب مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے واضح کر دیا ہے کہ جس کے خلاف شکایت ملی تحقیقات کی جائیں گی، تحقیقات کے بعد کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہو گی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرپشن کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بانئ پی ٹی آئی کا خاتمہ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
فراز الرحمن نے PBG سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کردیا
کراچی (کامرس رپورٹر) معروف کاروباری رہنما، سابق صدر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری اور پاکستان بزنس گروپ کے بانی فراز الرحمٰن نے تنظیم سے اپنی علیحدگی کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ ان کی علیحدگی نے کاروباری حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے اور تنظیم کے اندرونی بحران کی نشاندہی کی ہے۔فراز الرحمٰن نے اپنی علیحدگی کے بارے میں کہا کہ جب کسی تنظیم میں اصولوں اور بنیادی نظریات کی قدر نہ کی جائے تو وہاں رہنا ممکن نہیں ہوتا۔فراز الرحمٰن نے تنظیم سے علیحدگی کے باوجود پاکستان بزنس گروپ کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ وہ ہمیشہ بزنس کمیونٹی کی خدمت کیلئے تیار رہیں گے۔ذرائع کے مطابق فراز الرحمٰن کے علیحدہ ہونے کی بڑی وجوہات میں نظریاتی اختلافات، اندرونی سیاست اور قیادت میں عدم توازن شامل ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فراز الرحمٰن کی علیحدگی کے بعد پاکستان بزنس گروپ کو شدید قیادت کے بحران اور اندرونی تقسیم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کی قیادت میں تنظیم نے بے شمار کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن ان کے بغیر تنظیمی معاملات کس حد تک مؤثر طریقے سے آگے بڑھیں گے یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔