حکم امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے، جسٹس منصور علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ حکم امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے۔
کراچی میں جسٹس منصور علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ کورٹس میں 86 فیصد بیک لاگ ہے۔ اور ضلعی عدالتوں میں 24 لاکھ مقدمات زیرالتوا ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک سنگل ٹریک پر ہے۔ ہر تنازع عدالت میں جاتا ہے۔ تاہم معاملات ثالثی سے حل کرنے کوشش کرنی چاہیے۔ مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ عوامی سطح پر آگاہی ضروری ہے۔ اور پراسیکیوشن کورٹس میں 13 سے 14 فیصد مقدمات ہیں۔ عالمی سطح پر ایک لاکھ لوگوں کے لیے 90 ججز ہیں۔ جبکہ ہمارے پاس ججز کم ہیں اور یہ تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
انہوں نے کہا کہ حکم امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے۔ اور معاملات ثالثی سے حل کرنے کوشش کرنی چاہیے۔ معاملات کے حل کے لیے دیگر ذریعے استعمال ہونے چاہئیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
حکومت جسٹس منصور علی شاہ توہین عدالت کیس کے فیصلےکو چیلنج کریگی
حکومت نےجسٹس منصور علی شاہ توہین عدالت کیس کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سپریم کورٹ میں کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس کی سماعت ہوئی،اٹارنی جنرل نے آئینی بینچ کو فیصلہ چیلنج کرنے سے آگاہ کردیا ،اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز توہین عدالت فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے۔جسٹس منصور علی شاہ کا13اور16جنوری کےآرڈرز پر نظر ثانی دائر کرنے کا فیصلہ ہوا،جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے کہ جسٹس منصور علی شاہ نے کسٹم ڈیوٹی کا کیس اپنے بینچ میں لگانے کا حکم دیا ہے،کیا اس آرڈر کی موجودگی میں آگے بڑھ سکتے ہیں؟۔