WE News:
2025-01-30@14:00:28 GMT

بیباک اداکارہ ممتا کلکرنی خواجہ سراؤں کی سنیاسی بن گئیں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

بیباک اداکارہ ممتا کلکرنی خواجہ سراؤں کی سنیاسی بن گئیں

بولڈ بولی وڈ اداکارہ ممتا کلکرنی نے شوبز سے 20 سال کی کنارہ کشی کے بعد بالآخر ہندو مذہبی خاتون کے طور پر باقاعدہ ’سنیاس‘ لے لیا ہے اور خواجہ سراؤں کے ہندو فرقے کی ’سنیاسی‘ دیوی بن گئی ہیں۔

بھارت کے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ممتا کلکرنی کو 20 سال تک تپسیا کرنے کے بعد 24 جنوری کو ہندوؤں کے سب سے بڑے کنبھ میلے کے دوران مذہبی رہنما کا درجہ دیا گیا۔ ممتا کو ’مہامنڈلیشور‘ کا خطاب دیا گیا ہے اور ان کا نیا مذہبی نام ’سری یمائی ممتانند گری‘ ہوگا اور انہیں نئے مذہبی ہندو فرقے کنر اکھاڑہ کے اترپردیش کے شہر ورندان میں موجودے اکھاڑے (عبادت گاہ) کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ممتا کلکرنی 25 برس بعد ممبئی کیوں آئیں، اداکارہ نے وجہ بتا دی

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mamta Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)

بھارتی میڈیا کے مطابق ممتا کلکرنی کا پنڈ دان پریاگ راج (الہ باد) کے سنگم پر کنبھ میلے میں کیا گیا۔ سر کے بال کاٹے گئے، ان پر دودھ گرایا گیا اور پھر انہیں تاج پہنایا گیا، یوں وہ ہندو سنیاسی بن گئیں۔ ممتا نے 2018 میں خواجہ سراؤں کے ہندو فرقے ’کنر اکھاڑہ‘ میں شمولیت حاصل کی تھی۔

’کنر اکھاڑہ‘ کے بھارت کے متعدد شہروں میں آشرم یا اکھاڑے ہیں۔ یہ فرقہ ہندو ازم میں خواجہ سرا، ٹرانس جینڈرز اور مختلف جنسی رجحانات رکھنے والے افراد کے حقوق کا علمبردار ہے۔ بنیاد پرست ہندو فرقے انہیں بھٹکے ہوئے لوگ قرار دیتے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by NDTV (@ndtv)

ممتا کلکرنی بولڈ ترین اداکارہ تھیں۔ ان کی آخری فلم ’کبھی تم کبھی ہم‘ 2002 میں ریلیز ہوئی تھی۔ وہ بھارت سے دبئی منتقل ہوگئی تھیں، جہاں انہوں نے مکمل خاموشی کی زندگی گزاری۔ وہ کمبھ میلے میں شرکت کے لیے دسمبر 2024 کے آخر میں بھارت آئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’کنر اکھاڑہ‘ آشرم یا اکھاڑے خواجہ سرا سنیاس ممتا کلکرنی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خواجہ سرا سنیاس ممتا کلکرنی

پڑھیں:

گؤ رکھشا کی آڑ میں مسلمان نوجوانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد، ایک جاں بحق، دوسرا زخمی

چندی گڑھ:بھارتی ریاست ہریانہ میں گؤ رکھشا کی آڑ میں ایک اور مسلم نوجوان کو انتہاپسند ہندوؤں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، جس میں ایک نوجوان جاں بحق  اور دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہریانہ کے ضلع پلوال میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے ایک ٹرک کو گھیر کر قابو کیا، جس میں مبینہ طور پر گائے اور بچھڑا موجود تھے۔  اس ٹرک میں سوار مسلمان نوجوان یوسف نے مشتعل افراد کو بتایا کہ گائے اور بچھڑے کو بیماری کی وجہ سے علاج کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔

ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان نوجوان کی بات پر یقین نہ کرتے ہوئے اسے اور اس کے ساتھی کو لاٹھیوں، گھونسوں اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ ہندو انتہا پسندوں کی اس دہشت گردی کے نتیجے میں یوسف شدید زخمی ہوا جسے دہلی کے اسپتال منتقل کیا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق واقعے میں یوسف کا ساتھی ٹرک ڈرائیور بھی زخمی ہے اور اسپتال میں زیر علاج ہے، جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے 10 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے مگر ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

یاد رہے کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی ہے اور اس قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند ہندو گروہ مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہندو انتہا پسندی عالمی سطح پر بے نقاب، برطانیہ کی اہم رپورٹ منظر عام پر آگئی
  • بھارت کے پریاگراج مہاکمبھ ہندو مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچ گئی، 17 افراد ہلاک
  • ہندو اور سِکھ انتہا پسندی سے برطانیہ کو خطرات لاحق
  • نیٹ فلکس کی پاک بھارت میچز پر مبنی ڈاکیومینڑی سیریز کا سنسنی خیز ٹریلر جاری
  • سندھ ہائیکورٹ کا ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں اور بھکاریوں کیخلاف گرینڈ آپریشن کا حکم
  • کراچی کے کسی سگنل پر خواجہ سراء و بھکاری نظر نہ آئیں: سندھ ہائیکورٹ
  • گؤ رکھشا کی آڑ میں مسلمان نوجوانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد، ایک جاں بحق، دوسرا زخمی
  • اداکاری سیکھنے کیلئے 2 سال جیل میں گزارنے والی جیا بچن کی بہو
  • سری دیوی کی بیٹی اپنی پلاسٹک سرجری کے بارے میں کھل کر بول پڑیں