چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کا سنگ بنیاد اسی سال رکھیں گے،گورنر خیبرپختونخوا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز

ڈیرہ اسماعیل خان(محمد ریحان)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ چشمہ رائٹ بنک لفٹ کینال کا سنگ بنیاد اسی سال رکھیں گے۔
اس سلسلے میں سعودی عرب کا بنک فنڈ فراہم کر رہا ہے.

واپڈا کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ لفٹ کینال کے منصوب سے آبادی کو کم سے کم نقصان ہو،
بین الاقوامی ہوائی اڈی بھی یارک کے قریب ہی قائم ہو گا. یہاں کے علاقے کو ترقی ملے گی،لوگوں کو روزگار ملے گا،وہ یارک میں مرکزی جمعیت اہل حدیث و اہل حدیث یوتھ فورس کے زیر اہتمام چالیس لاکھ روپے کی لاگت سے قائم ہونے والی آب نوشی اسکیم کاافتتاح کرنے کے بعد جامع مسجد قباء اہل حدیث میں منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے،
انہوں نے کہا کہ آب نوشی اسکیم صدقہ جاری ہے،یارک کی مزید چار سو خواتین کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کا گیا ہے،اس علاقے کی کل پچیس سو سے زائد خواتین مستفید ہو رہی ہیں.مرکزی جمعیت اہل حدیث کے رہنما قاری عبداللہ سلفی نے کہا کہ عدم برداشت نے امن و سکون برباد کر دیا ہے،قتل و غارت کے سبب امن تباہ ہو چکا ہے،مسلمان آپس میں لڑ رہے ہیں،خونی رشتہ داروں میں بھی جھگڑے ہو رہے ہیں،طلاق عام ہو چکی ہے،بے ادبی و بد تہذیبی پھیل گئی ہے،ہماری اجتماعیت دم توڑ چکی ہے لہٰذا اپنے اندر برداشت کا جذبہ پیدا کریں تا کہ معاشرے کا نظام پرسکون طریقے سے رواں رہ سکے.صبر و تحمل اور برداشت کرنے والوں کو اللہ پسند کرتا ہے۔

انہیں جنت ملے گی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ضلعی امیر راجہ اختر حسین محمدی نے کہا کہ قرآن و سنت پر عمل کیا جائے. مرکزی جمعیت کی یہی دعوت ہے،انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت مذہبی و سیاسی تنظیم ہے.آب نوشی اسکیم کا قیام عوام کی خدمت کا مظہر ہے.ضلعی ناظم اعلیٰ مولانا عارف نے کہا کہ جس نے رسول اللہ کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی.ہمیں خوشی و غمی میں سنت کے مطابق اعمال کرنے چاہئیں کیوں کہ ان کی حیات طیبہ قیامت تک کے لوگوں کے لیے نمونہ و مثال ہے. یارک میں آب نوشی کا منصوبہ مرکزی جمعیت اہل حدیث کی عوام سے محبت کا اظہار ہے.فقیر اکرام اللہ نے کہا کہ دین اسلام نے اجتماعیت پر زور دیا ہے لیکن ہم انفرادیت کی راہ پر گام زن ہیں جو اسلامی تعلیمات سے ہٹ کر ہے. ہمیں انفرادی کے بجائے اجتماعی خیر کا راستہ اختیار کرنا چاہیے. آب نوشی اسکیم اجتماعیت کی علامت ہے کیوں کہ اس سے تمام لوگ مستفید ہوں گے۔
سینئر صحافی ابوالمعظم ترابی نے کہا کہ لفٹ کینال کے منصوبے پر جتنا جلدی کام شروع ہو گا اتنا جلدی تکمیل ہو گی.جو ملک بھر کے لیے مفید ہو گا. یارک میں پبلک ہیلتھ کی اسکیموں کا حساب بھی مانگا جائے کہ وہ کہاں ہیں. اگر خراب ہیں تو ٹھیک کیوں نہیں کروائی جاتیں.یہ ایک اسکیم ناکافی ہے،
انہوں نے کہا کہ یارک کے قریب سی پیک پر لوٹ مار کا عمل روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں،یہاں جرائم پیشہ مسلح عناصر کی موجودگی تشویش ناک ہے،تقریب میں مرکزی جمعیت اہل حدیث فورس کے رہنما مولانا طارق، عقیل الرحمان، محمد عمران حسام، فرحت شکیل، مولانا محمد یوسف اور رشید بھی موجود تھے۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

تمام قسم کے یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین ٹیکسٹائل ملز

اسلام آباد:

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ 

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپٹما چیئرمین کامران ارشد اور دیگر نے کہا کہ  ایک سال سے ایف بی آر اور وزرات خزانہ سے بات کر رہے ہیں، 2021 میں ایکسپورٹ سہولت اسکیم لائی گئی تھی، یہ اسکیم ڈیڑھ سال تک بہت اچھی ثابت ہوئی، اسکیم سے ساڑھے 19 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ رہی، اسکیم سے تب ایکسپورٹ بڑھی اب 3سالوں سے رک چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے خام مال کی درآمد بڑھ چکی، 120 ٹیکسٹائل ملیں، اور 1200 جننگ ملیں بند ہو گئیں، صنعت کمزور ہوتی جا رہی ہے تو کسان کی کپاس کون اٹھائے گا، ہم مسلسل ای ایف ایس کی بحالی کے لیے کوشش کی، 22 فیصد شرح سود 12 فیصد پر آچکا ہے، بجلی کی قیمت بھی 7 روپے 41 پیسے سستی کی جا چکی ہے، صنعت کی بحالی کے اقدامات اٹھانا ہوں گے، 60 لاکھ خاندانوں کے روزگار کا مسئلہ ہے، ایکسپورٹ فیسلٹیشن اسکیم کو بحال کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مالی سال 2025ء کے بجٹ میں ای ایف ایس کے تحت مقامی خام مال پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی، درآمدی خام مال بدستور سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی سے مستثنیٰ ہے، مقامی خام مال پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس قابل واپسی ہے، سیلز ٹیکس کی واپسی میں تاخیر، ادھوری ادائیگیاں اور پیچیدہ عمل ایس ایم ایز کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے، صرف 60–70 فیصد ریفنڈ جاری کیے جاتے ہیں، ریفنڈز پھنسے ہوئے ہیں، جن میں گزشتہ 4–5 سال سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

چیئرمین اپٹما نے کہا کہ برآمدکنندگان درآمدی خام مال کو ترجیح دیتے ہیں، جس سے مقامی سپلائرز کو نقصان ہوتا ہے، صرف کپاس، یارن اور گریج کپڑے کی درآمد میں 1.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،  برآمدات میں صرف 1.5 ارب ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا، سپورٹ پرائس نہ ہونے اور طلب میں کمی کے باعث کسان دوسری فصلوں کی طرف جا رہے ہیں، مقامی کپاس مزید غیرمقابلہ بخش مارکیٹ بن گئی ہے، کپاس کی پیداوارتاریخ کی کم ترین سطح پر، مزید کمی کا امکان ہے، موجودہ پالیسی تبدیل کی جائے تو زرمبادلہ  1.5–2 ارب ڈالر کا اضافہ ممکن ہے۔

چیئرمین اپٹما کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارہ، ملازمتوں کا خاتمہ اور ٹیکس آمدنی میں کمی بڑھتی جا رہی ہے، امریکا نے پاکستان کی تمام برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے، امریکا سے پاکستان کی سب سے بڑی درآمد کپاس ہے، پاکستان میں ایک فعال اور مسابقتی اسپننگ انڈسٹری کا ہونا لازمی ہے،  اگر مقامی اسپننگ یونٹس کو بحال نہ کیا گیا تو اضافی کپاس درآمد نہیں کی جاسکے گی، ای ایف ایس کے تحت تمام یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • استقامت کا پہاڑ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
  • جعلی حج اسکیم سے بچیں! سعودی حکومت نے عازمین کو خبردار کر دیا
  • لیہ، ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی کا دورہ لیہ، مرکزی کنونشن کی دعوت دی 
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • متنازع کینال منصوبے پر انوکھا احتجاج، کراچی کے نوجوان نے اے آئی گانا تیار کر ڈالا
  • شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر میثمی کی وفاقی وزیر محمد یوسف سے ملاقات 
  • تمام قسم کے یارن اور کپڑے کی درآمدات پر پابندی لگائی جائے، چیئرمین ٹیکسٹائل ملز
  • نیو یارک، سیاحتی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
  • نیویارک میں سیاحتی ہیلی کاپٹردریا میں گرنے سے پائلٹ اور تین بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک
  • آسان کاروبار کارڈ اسکیم، قرض حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر