کراچی میں سڑکوں کی غیرقانونی کھدائی پر انتباہی نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
مرتضیٰ وہاب— فائل فوٹو
کراچی میں سڑکوں کی غیرقانونی کھدائی پر میئر مرتضیٰ وہاب نے یوٹیلیٹی کمپنیوں کو انتباہی نوٹس جاری کردیا۔
سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن نے کے الیکٹرک، واٹر کارپوریشن، سوئی سدرن اور دیگر کمپنیوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شہر میں بغیر اجازت سڑک کھودنے والی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، یوٹیلیٹی کمپنیوں کی غیرقانونی کھدائی سے شاہراہ نور جہاں اور چاکیواڑہ روڈ متاثر ہوئی۔
گیس آ نہیں رہی، اربوں روپے لائن پر خرچ کیوں ہو رہے ہیں: مرتضیٰ وہابمیئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں بہتر طریقے اور شفافیت کے ساتھ کام ہو۔
نوٹس کے مطابق بغیر اجازت سڑک کی کھدائی پر متعلقہ کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج ہوگا، یوٹیلیٹی کمپنیوں کو سڑک کھودنے کے لیے اجازت نامہ لینا لازمی ہوگا۔
میئر کراچی کا کہنا ہے کہ شہر کے انفرا اسٹرکچر کو مزید نقصان نہیں پہنچنے دیں گے اور فوری ایکشن لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف کراچی سے خیبر تک صحافی سڑکوں پر نکل آئے
فوٹو آئی این پیمتنازع پیکا ایکٹ کے خلاف کراچی سے خیبر تک صحافی سڑکوں پر نکل آئے، اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، پیکا ایکٹ کو کالا قانون قرار دے دیا، کسی صورت قبول نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے، اسلام آباد میں پی ایف یو جے نے زنجیریں پہن کر مظاہرہ کیا، صحافیوں نے نیشنل پریس کلب سے ڈی چوک تک مارچ کیا، ڈی چوک میں دھرنا دیا۔
پولیس نے پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کو روکنے اور حراست میں لینے کی کوشش کی۔ مظاہرین سے خطاب میں افضل بٹ نے کہا کہ ہم رولز کے خلاف نہیں ہیں لیکن ہم آزادی صحافت پر حملے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
کراچی پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاج میں صحافیوں کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ سچ بولنے اور سچ کو لوگوں تک پہنچانے کی آزادی کے خلاف ہے، پیکا ایکٹ کو ختم کیا جائے ورنہ احتجاج اسلام آباد تک جا پہنچے گا، احتجاج میں سول سوسائٹی کے کارکنوں اور وکلا نے بھی شرکت کی۔
لاہور میں ہونے والے احتجاج میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ ہم چپ ہو کر بیٹھنے والے نہیں، اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے، قومی و صوبائی اسمبلیوں کا بائیکاٹ کریں گے، عدالتوں کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔
کوئٹہ اور خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں نے مظاہرے کیے۔ گوجرانوالہ، رحیم یار خان، بہاولنگر، کمالیہ، حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار، ٹنڈومحمد خان اور سیہون میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔