نیتن یاہو بالآخر سمجھنے پر مجبور ہو ہی گیا! اسرائیلی جنرل کی تاکید
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
غاصب اسرائیلی فوج کے ایک اعلی جنرل نے فلسطینی مزاحمت کے سامنے اسرائیلی رژیم کی کھلی شکست تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بالآخر صیہونی وزیر اعظم کو بھی سمجھ آ ہی گیا کہ وہ جنگ غزہ کو دوبارہ شروع نہیں کر سکتا! اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج کے اعلی جنرل اسرائیل زیف نے اعلان کیا ہے کہ امریکی اصرار کے باعث، قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے کے بارے امید موجود ہے کیونکہ اب نیتن یاہو کو بھی سمجھ آ گئی ہے کہ وہ غزہ کی جنگ میں واپس نہیں جا سکتا لہذا یہی بہتر ہے کہ اب وہ قیدیوں کو واپس لے آئے! قابض اسرائیلی ریزرو فورس کے اس جنرل نے مزید کہا کہ اعلان شدہ 2 اہداف؛ اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور حماس حکومت کی جگہ متبادل کا انتخاب، درحقیقت غزہ کی پٹی میں موجود 2 علیحدہ مسائل تھے کہ جن کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکا! صیہونی جنرل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس جنگ کا نتیجہ بالآخر یہ نکلا ہے کہ اب ہمیں حماس کا کھلے عام سامنا ہے؛ نہ کسی متبادل حکومت کا!!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب غزہ میں رہنے کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت منظم نسل کشی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں طویل عرصے تک کام کرنے والے ایمرجنسی میڈیسن کے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا ہے کہ الاہلی اسپتال پر حملہ شمالی غزہ میں کسی بھی ایسے شخص کے لیے سزائے موت ہے جسے شدید چوٹ یا صدمہ پہنچا ہو یا سرجری کی ضرورت ہو۔ الجزیرہ کے مطابق ناروے کے شہر ٹرمسو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ وہ اس ہسپتال کو اچھی طرح جانتے ہیں اور انہوں نے اسے شمالی غزہ میں ایک بہت اہم طبی ادارہ قرار دیا۔ اسرائیل کے اس دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حماس ہسپتال کو استعمال کر رہی ہے۔
ڈاکٹر میڈس گلبرٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج کبھی بھی ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی ہے کہ فلسطینی ہسپتالوں کو کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کس قسم کی بزدل، افسردہ اور مکمل طور پر غیر اخلاقی فوج آدھی رات کو بیمار اور زخمی افراد کے ساتھ ہسپتال پر حملہ کرسکتی ہے؟۔ ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں اب غزہ میں رہنے کے بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا، کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بہت منظم، بہت سنسنی خیز، اور .. لوگوں کی جینے کی صلاحیت کو کمزور کرنے کا افسوسناک طریقہ ہے۔