پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے خلاف پی آر اے پاکستان کا پارلیمانی محاذ پر احتجاج رنگ لانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے خلاف پی آر اے پاکستان کا پارلیمانی محاذ پر احتجاج رنگ لانے لگا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: متنازعہ کالا قانون پیکا ترمیمی بل کی منظوری کے خلاف پی آر اے پاکستان کا پارلیمانی محاذ پر احتجاج رنگ لانے لگا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے پی آر اے پاکستان کی پیکا ترمیمی بل پر فوری دستخط نہ کرنے کی درخواست مان لی ہے۔
اس سلسلہ میں پی آر اے پاکستان کے نمائندہ وفد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے خصوصی ملاقات کی تھی جس کے بعد سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے رابطہ کیا ہے اور پیکا ترمیمی بل کی مشاورت کے بغیر منظوری کے خلاف مولانا فضل الرحمن نے پی آر اے پاکستان سے مکمل اظہار یکجہتی کیا۔
مولانا فضل الرحمان نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو پارلیمنٹیری رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد اور صدر عثمان خان کی بریفنگ سے متعلق خدشات سے آگاہ کیا۔ جے یو آئی کے سربراہ نے صدر آصف زرداری کو بل پر فوری دستخط نہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ملک بھر کے صحافی بعض شقوں پر معترض ہیں، مناسب ہو گا میڈیا کے جائز تحفظات کو دور کیا جائے۔ صدر مملکت نے سربراہ جے یو ائی مولانا فضل الرحمن کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
صدر مملکت نے مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر پی آر اے پاکستان کی تجاویز آنے تک بل کچھ وقت کے لیے روک لیا ہے۔ پی آر اے پاکستان کے وفد نے بل پر مولانا کو گزشتہ روز اعتماد میں لیا تھا۔ صدر پی آر اے پاکستان عثمان خان نے بھی صدر مملکت سے بل پر دستخط نہ کرنے کی استدعا کی تھی۔
صدر مملکت نے واضح کیا کہ ترمیمی بل کے معاملے پر وزیر داخلہ کے ساتھ پی آر اے پاکستان کی مشاورت بھی کرائی جائے گی۔ پی آر اے پاکستان نے آزادی اظہار رائے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیکا ترمیمی بل کی پی آر اے پاکستان منظوری کے خلاف
پڑھیں:
افغانستان کا پاکستان کے دینی مدارس کے کے لئے امداد کا اعلان
ذرائع کے مطابق ہیبت اللہ اخندزادہ نے وزیر خزانہ اور مرکزی بینک کو حکم دیا ہے کہ وہ پاکستان میں بلوچستان، سندھ اور پنجاب کی سرحدی ریاستوں کی دینی درسگاہوں کے لئے بطور "مالی امداد" مختص کریں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں افغان طالبان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی تعاون سے کام کرنیوالے ٹی وی چینل افغانستان انٹرنیشنل نے خبر دی ہے کہ افغان عبوری حکومت کے سربراہ ملا ہیبت اللہ اخندزادہ نے وزیر خزانہ اور مرکزی بینک کے سربراہ کو "نئے سال کے بجٹ" میں پاکستان کے مذہبی مدارس کے لیے 9 ملین ڈالر مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہیبت اللہ اخندزادہ نے حال ہی میں وزیر خزانہ محمد ناصر اخند اور طالبان کے مرکزی بینک کے سربراہ نور احمد آغا کو حکم دیا ہے کہ وہ پاکستان میں بلوچستان، سندھ اور پنجاب کی سرحدی ریاستوں کی دینی درسگاہوں کے لئے بطور "مالی امداد" مختص کریں۔