جماعت اسلامی پیکا ترامیم قانون سازی کیخلاف صحافیوں کیساتھ ہے: لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
رہنما جماعتِ اسلامی---فائل فوٹو
نائب امیرِ جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پیکا ترامیم قانون سازی کے خلاف صحافیوں کے ساتھ ہے۔
لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مفادات اور مجبوریوں کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہے، 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرنے والے خاتمے کے لیے بھی سہولت کار بنیں گے۔
لیاقت بلوچ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پنجاب، اسلام آباد اور کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کرائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترمیم کو کالا قانون قرار دے دیا، عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دے دیا ساتھ ہی اسے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم کالا قانون اور آزادی رائے کا گلہ کاٹنے کے مترداف ہیں، پیکا ترامیم آزادی اظہار رائے صحافت بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہیں، پیکا ترامیم آئین کے آرٹیکل 8 اور 19 سے متصادم ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے کہا کہ آزادی رائے کا حق آئین پاکستان کے آرٹیکل 19 کے تحت بنیادی حق ہے، پیکا ایکٹ میں ترامیم اس حق کو ختم کرنے مترادف ہے، یہ ترامیم صحافیوں، سوشل میڈیا صارفین اور عام شہریوں کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے، پیکا ترامیم سے آزادانہ رپورٹنگ اور تنقیدی آراء کے اظہار کو نقصان پہنچے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے پیکا ترامیم واپس لینے کا مطالبہ کیا اور بار ایسوسی ایشن نے صحافیوں کے ہمراہ پیکا ترامیم چیلنج کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔