Daily Ausaf:
2025-04-15@09:56:04 GMT

حج اور عمرہ کی اہمیت اور فرضیت

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

اسلام میں حج اور عمرہ عبادات کا نہایت بلند مقام ہے۔ حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے اور قرآن و سنت میں اس کی فرضیت واضح طور پر بیان کی گئی ہے۔ اللہ تعالی قرآن میں فرماتا ہے:
اور لوگوں پر اللہ کا حق ہے کہ وہ اس کے گھر کا حج کریں، جو بھی اس تک جانے کی استطاعت رکھتا ہو(سورۃ آل عمران: 97)
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:اسلام پانچ ستونوں پر قائم ہے: کلمہ طیبہ، نماز، زکوٰۃ، روزہ، اور حج۔(صحیح بخاری، حدیث: 8)
حج اور عمرہ کا مقصد اللہ کی وحدانیت کا اقرار، اپنی ذات کی نفی، عاجزی و انکساری، اور اللہ کے حضور مکمل اطاعت کا اظہار ہے۔ یہ عبادات دنیاوی خواہشات، مال و دولت، اور معاشرتی حیثیت سے بالاتر ہوکر اللہ کی کبریائی میں غرق ہونے کا ایک ذریعہ ہیں اور اپنے نفس کے تکبر کی مکمل نفی اور شاہ و گدا کی تفریق کا مکمل خاتمہ اور مساوات کا عملی مظاہرہ۔
ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز
لیکن حج کی اس اصل بنیاد کو حالیہ دور میں ختم کرکے حج کی روح اور مقصد کو ختم کردیا گیا ہے۔ اور حج و عمرہ کا بس نام رہ گیا ہے۔ حج ہر اس مسلمان پر فرض ہے جو استطاعت رکھتا ہو، جیسا کہ قرآن مجید میں بیان کیا گیا ہے۔ استطاعت کا مطلب یہ ہے کہ:
-1 مالی وسائل ہوں۔-2صحت اچھی ہو۔-3سفر کے لیے حالات سازگار ہوں۔
عمرہ فرض نہیں بلکہ سنت ہے، لیکن اس کی بڑی فضیلت ہے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک کے گناہوں کا کفارہ ہے، اور مقبول حج کا بدلہ صرف جنت ہے۔(صحیح بخاری، حدیث: 1773)
بزرگوں کے فہم کے مطابق حج اور عمرہ حضرت عمر فاروقؓ نے حج اور عمرہ کو عاجزی کا مظہر قرار دیا۔ وہ فرماتے تھے:حج کا مقصد یہ ہے کہ بندہ اپنی ذات اور دنیاوی فخر کو ختم کرکے صرف اللہ کے دربار میں جھک جائے۔
امام ابو حنیفہ ؒکے نزدیک حج صرف اس شخص پر فرض ہے جو مالی اور جسمانی طور پر اہل ہو، اور حج دنیاوی نمائش اور تکبر سے پاک ہو۔
امام مالک کے مطابق حج اور عمرہ کا مقصد تقویٰ اور اللہ کی رضا ہے۔ حج وہی مقبول ہے جو دل کے خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کیا جائے، نہ کہ دنیاوی مفادات اور نمائش کے لیے۔
امام شافعیؒ نے حج کے دوران اخلاص پر زور دیا۔
امام غزالی نے اپنی کتاب احیاء العلوم میں حج کی روحانی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔حج کا ہر رکن انسان کو اللہ کی قربت کی طرف لے جاتا ہے۔ طواف، سعی، اور عرفات میں قیام کا مقصد انسان کی خودی کو مٹانا اور اللہ کی وحدانیت کا اقرار ہے۔
مولانا رومیؒ کے نزدیک حج کا اصل مقصد دل کی صفائی اور اللہ کے ساتھ سچے تعلق کا قیام ہے۔ وہ فرماتے ہیں:کعبہ کا سفر اس وقت بے معنی ہوجاتا ہے جب دل میں اللہ کا نور موجود نہ ہو۔ اور ظاہری نمائش اور خود ی ہو‘آج کے دور کے حج اور عمرہ کا رجحان اس کی اصل روح اور مقصد سے ہٹ کر سیاحت اور خود نمائی بن کر رہ گیا ہے۔ جو آخر زمانے کی علامات میں سے ایک ہے۔ آج کل حج اور عمرہ کے سفر اور قیام کو سیاحت بنا دیا گیا ہے۔ جواصل عبادت کی روح سے متصادم ہے ۔
VIP حج اور عمرہ کی پیکجز فائیو،اسٹار ہوٹلوں میں قیام، ٹورزم کمپنیوں کے ذریعے کے اہتمام و انتظام اس کے مقصد عبادت کو ختم ردیتے ہیں اور اس طرح عبادت سیاحت اور نمائش بن کر رہ جاتی ہے اور باقی کسر اورخودنمائی سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز کا شیئر کرنا، طواف اور عبادت کے دوران اللہ کی بجائے لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرنا،اور دوران طواف اپنی گفتگو ریکارڈ کرنا اور سلفیان شیئر کرنا عبادت نہیں بلکہ خود فریبی اور خود نمائی ہے۔
آج حج اور عمرہ ایک بڑی انڈسٹری بن چکے ہیں، جہاں ٹورزم کمپنیاں پیکج بنا کر حج کی مختلف کیٹگریاں بنا کر ایڈورٹائزنگ کرتی ہیں اور حج اور عمرہ مختلف پیکج بڑی قیمتوں پر فروخت کرتے ہیں۔ وصول یہ رجحان اسلامی تعلیمات کے بالکل خلاف اور حج کی روح کے خلاف ہے۔
قرآن و سنت میں واضح طور پر عاجزی، اخلاص، اور اللہ کی رضا کے لیے حج اور عمرہ کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے۔ دنیاوی نمائش، خودنمائی اور فخر و تکبر کو اسلام سختی سے منع کرتا ہے۔ حج اور عمرہ کا مقصد نفس کو تکبر سے ہٹا کر عجز و انکسار کی تصویر بنانا ہے۔ جبکہ آج کل یہ سوچ اور مقصد حج ہی ختم ہوگیا ہے۔ فاعتبروا یا اولی الابصار! آج کے دور میں ہمیں حج و عمرہ کا جائزہ لینا چاہیے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم اللہ کی رضا کے لئے حج و عمرہ اس کی روح کے مطابق کر رہے ہیں یا شیطان کی چالوں کا شکار ہوکر حج یا عمرہ کے نام پر دھوکہ کھا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: حج اور عمرہ کا اور اللہ کا مقصد اللہ کی اور حج کی روح گیا ہے

پڑھیں:

حج تیاریوں کا آغاز، سعودی عرب کا عمرہ ویزے پر موجود غیر ملکیوں کو واپس جانے کی ہدایت

حج تیاریوں کا آغاز، سعودی عرب کا عمرہ ویزے پر موجود غیر ملکیوں کو واپس جانے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز

مکہ مکرمہ: سعودیہ عرب نے جج تیاریوں کے سلسلے میں عمرہ ویزے پر موجود غیر ملکیوں کو اپنے ملک واپس لوٹ جانے کی ہدایت کردی۔

مکہ مکرمہ میں حج سیزن کی تیاریوں کا آغاز ہوگیا ہے جس کے سبب سعودی وزارتِ داخلہ نے عمرہ ویزے پر موجود غیرملکیوں کو 29 اپریل تک اپنے ملکوں کو لوٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔

سعودیہ نے حج سیزن کے تحت پاکستان سمیت 14 ممالک پر عارضی ویزہ پابندی لگا دی
اسی حوالے سے سعودی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ عمرہ ویزے پر آئے غیر ملکیوں کا واپس نہ جانا خلاف ورزی میں شمار کیا جائے گا۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق 23 اپریل کے بعد سے سعودی عرب کے مختلف شہروں میں مقیم غیر ملکیوں کو مکہ جانے کے لیے پرمٹ درکارہوگا جبکہ کام کی غرض سے مکہ یا مشاعر مقدسہ جانے والوں کو پورٹل سے پرمٹ لینا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • چین ویتنام ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا عالمی اہمیت کا حامل ہے، چینی صدر
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • 2 روز سے سعودی عرب میں پھنسے عمرہ زائرین کی تاحال وطن واپسی نہ ہوسکی
  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • ٹرمپ کی ٹیم نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کو "بہت مثبت" کیوں قرار دیا؟
  • امریکا اسٹریٹجک پارٹنر اور چین سے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، وزیرخزانہ
  • حج تیاریوں کا آغاز، سعودی عرب کا عمرہ ویزے پر موجود غیر ملکیوں کو واپس جانے کی ہدایت
  • عمرہ ویزے پر سعودی عرب میں داخلے کا آخری دن
  • قومی اہمیت کے حامل 2 اہم کیسز آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر
  • ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا (آخری حصہ)