اسٹیو اسمتھ نے ٹیسٹ کرکٹ میں 10,000 رنز مکمل کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
آسٹریلیا کے بہترین بلے باز اسٹیو اسمتھ نے اپنی 205ویں اننگز میں بائیں ہاتھ کے اسپنر پرباتھ جے سوریا کی گیند پر مڈ آن پر ایک رنز بنا کر ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار رنز بنانے کا سنگ میل عبور کرلیا اور 5ویں ٹاپ بیٹر بن گئے۔
اسٹیو اسمتھ نے اپنی اننگز کی پہلی شارٹ کے ساتھ سری لنکا کے خلاف گالے ٹیسٹ میں 10 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کیے۔ آسٹریلینز میں سابق کپتان رکی پونٹنگ نے 196 اننگز میں یہ سنگ میل عبور کررکھا ہے۔ جبکہ ماسٹر بلے باز سچن ٹنڈولکر، برائن لارا اور کمار سنگاکارا نے یہ کارنامہ اپنے کیریئر کی 195ویں اننگز میں انجام دیا تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ میں 4 ہزار رنز، بابر اعظم نے ایک بار پھر تاریخ رقم کردی
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کسی بھی بیٹر نے اسمتھ کی طرح رنز کا طوفان نہیں مچایا۔ کیریئر کی ابتدائی 10 اننگز میں آخری نمبرز (6-9) پر کھیلنے کے بعد، اسمتھ نے 2013 میں بھارت میں بطور مڈل آرڈر بیٹر آسٹریلیشین ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کی۔ ان کی نمبر 5 پر پہلی اننگز 185 گیندوں پر 92 رنز تھی جو انہوں نے موہالی میں کھیلا۔ 2014 میں اسمتھ نے عالمی سطح پر غلبہ حاصل کیا۔ انگلینڈ کے خلاف 32ویں اننگز میں 154 گیندوں پر 115 رنز بنا کر اسمتھ نے 100 مسلسل اننگز میں 6,257 رنز حاصل کیے، جس میں ان کی ا وسط 71.
مزید پڑھیں: بھارتی کپتان روہت شرما نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا
جنوری 2025 کے آغاز میں اسمتھ نے بارڈر گواسکر ٹرافی کے سڈنی ٹیسٹ میں 9999 رنز پر آؤٹ ہو کر اس سنگ میل تک پہنچنے کا موقع کھودیا تھا۔
تیز ترین 10 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے عظیم بلے باز (اننگز میں):195 = سچن ٹنڈولکر، برائن لارا، کمار سنگاکارا
196 = رکی پونٹنگ
205* = اسٹیو اسمتھ
206 = راہول ڈریورڈ
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلیا اسٹیو اسمتھ برائن لارا، راہول ڈریورڈ رکی پونٹنگ سچن ٹنڈولکر کمار سنگاکارا گالے ٹیسٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا اسٹیو اسمتھ برائن لارا رکی پونٹنگ ٹیسٹ کرکٹ اسمتھ نے سنگ میل
پڑھیں:
پاکستان ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں69وکٹیں گریں
(تحریرــ:فیصل فیچرز)ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان کھیلی گئی دو میچوں کی سیریز میں اسپنروں نے1990گیندوں پر1117 رنز دیکر16.18 کی اوسط اور4 28.8 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ69 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ پانچ مرتبہ ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ وکٹ لیے گئے اور دو مرتبہ ایک ٹیسٹ میں دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا گیا۔ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اس سے پہلے کبھی اسپنروں نے اتنے کھلاڑیوں کو آئوٹ نہیں کیا تھا۔پچھلاریکارڈ67 وکٹ کا تھا۔ سری لنکا میںویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے درمیان2020-21 میں کھیلی گئی سیریز میں3435 گیندوں پر1538 رنزدیکر22.95 کی اوسط اور 6 51.2 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ اتنے کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے۔ چھ مرتبہ ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ اور ایک مرتبہ ایک ٹیسٹ میں گیارہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا گیا تھا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچ کی سیریز میں دونوں ٹیسٹ ملتان میں ہی ہوئے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے تین اسپنرو ں نے31 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ پاکستان کے تین اسپنروں نے وکٹ حاصل کیے۔ اس سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ ویسٹ انڈیز کے بائیں ہاتھ کے اسپنر جومیل واریکن نے حاصل کیے۔ انہوں نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں71.5 اوور میں171 رنز دیکر9.00 کی اوسط اور8 22.6 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ19 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ دو مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ ایک مرتبہ وہ ٹیسٹ میں دس کھلاڑیو ں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔بائیں ہاتھ کے ایک اور اسپنر گدا کیش دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں50.4 اوور میں180 رنز دیکر25.71کی اوسط اور 2 43.4 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ سات کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔تیسرے اسپنر کیون سنکلیرنے پانچ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ اس آف اسپنر نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں47 اوور میں180 رنز دیکر36.00کی اوسط اور0 56.4کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دیکھایا۔ پاکستان کی جانب سے اس سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی نے حاصل کیے۔انہوں نے دو میچ کی چار اننگزمیں57.1 اوور میں202 رنز دیکر12.62 کی اوسط اور3 21.4 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ16 وکٹ حاصل کیے جس میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی۔ دو مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ ایک مرتبہ وہ ایک ٹیسٹ میں دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ آف بریک بولنگ کرانے والے ساجد خان نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں 65.1 اوور میں255 رنز دیکر17.00 کی اوسط اور6 26.0 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ15 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ایک مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ کھلاڑیو ں کو آئوٹ کیا تھا مگر کسی ٹیسٹ میں وہ دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کرسکے تھے۔لیگ بریک گگلی بالر ابرار احمد نے اس سیریز میں دوٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں33.5 اوور میں102 رنز دیکر14.57 کی اوسط اور 29.00 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ سات کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا تھا۔ وہ ایک مرتبہ بھی ایک اننگز میں پانچ کھلاڑیوں کو آئوٹ نہیں کرسکے تھے۔ 27رنز دیکر چار وکٹ اس سیریز میں انکی سب سے اچھی بولنگ کارکردگی رہی تھی۔