سلامتی کونسل‘ پاکستان نے انروا کے خاتمے کے خطرات سے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2025ء)اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے انروا کے خاتمے کے خطرات سے خبردار کر دیا۔اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں، انروا کو کام سے روکنا غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ انروا لاکھوں فلسطینی مہاجرین کے لیے امید کی کرن ہے، بطور اقوامِ متحدہ کے رکن ملک اسرائیل انروا کے کام میں مدد کرنے کا پابند ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کو بطور قابض طاقت کسی بھی اقوام متحدہ کی سہولت کو بند کرنے کا حق نہیں، فلسطینیوں کے لیے انروا کو ختم کرنے کی اجازت دینا جنگ بندی کے معاہدے کو خطرے میں ڈال دے گا۔(جاری ہے)
منیر اکرم نے کہا کہ انروا کی بقا اور موجودگی آج خطرے میں ہے، امید ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل مکمل طور پر نافذ کیے جائیں گے، امید ہے کہ جنگ بندی مستقل ہو جائے گی۔اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ امید ہے کہ غزہ سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء اور مظلوم فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد فراہم کی جائے گی۔پاکستانی سفیر منیر اکرم نے انروا کے مشن کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے منیر اکرم نے انروا کے نے کہا
پڑھیں:
چین کی یو این آر ڈبلیو اے کے فرائض کی انجام دہی میں بین الاقوامی حمایت کی اپیل
چین کی یو این آر ڈبلیو اے کے فرائض کی انجام دہی میں بین الاقوامی حمایت کی اپیل WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متعلقہ امور پر ایک عوامی اجلاس منعقد کیا جب اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے مشرق قریب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو اسرائیل میں کام کرنے سے روکنے سے متعلق بل نافذ العمل ہونے والا تھا۔ چین اور دیگر کئی ممالک کے نمائندوں نے ایجنسی کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ ایجنسی پر اپنی پابندیوں اور حملوں کو بند کرے اور متعلقہ بلوں پر عمل درآمد بند کرے۔ بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایجنسی کے فرائض کی انجام دہی کی حمایت جاری رکھے اور ایجنسی کے فرائض کی انجام دہی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرنے میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی مدد کرے۔