پیکا ایکٹ آزادی اظہار پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا ہتھکنڈا ہے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا، جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 31 جنوری کو ملک بھر میں شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنے ہوں گے۔ حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو پرامن مزاحمت کریں گے۔ بہت وقت دیدیا اب حکومت کو عوام کیلئے بجلی سستی کرنا پڑے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیکا قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کیخلاف ان کیساتھ کھڑی ہے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب جنوبی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پنجاب جنوبی اور اضلاع کی قیادت شریک تھی۔ امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا، جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حکمرانوں سے بھی کہیں کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں، اسرائیل کے خلاف سفارتی اور عسکری محاذ پر کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو ان کا حق دلائیں، اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنی اقتصادی قوت کو استعمال کرنا ہوگا، اور یہی بائیکاٹ مہم کا مقصد ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کی جانب سے ''غزہ فیملی نائٹ'' کا انعقاد روبی مور بلدیہ ٹاؤن میں کیا گیا، جہاں غزہ کے مظلوم عوام سے محبت اور یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔ اس تقریب میں بچوں اور خواتین سمیت شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں بچوں کے لیے، تقریری مقابلے، آرٹ کمپٹیشن، فیس پینٹنگ، جھنڈوں اور مفلرز کی تقسیم، کھانے پینے کے اسٹالز اور گیمز وغیرہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر فلسطین کی تاریخ، مزاحمت اور اسرائیلی مظالم کے حوالے خصوصی گیلری بنائی گئی تھی۔ پروگرام میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، امیر ضلع کیماڑی فضل احد سمیت قائدین جماعت علماء اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ صرف ایک جغرافیائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ہمارے ایمان، انسانیت اور اصولوں کا مسئلہ ہے، آج فلسطینی عوام کی بے بسی اور اسرائیلی جارحیت دیکھ کر ہمارے دل تڑپتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ان مظالم کو نظرانداز کریں گے، آج پوری دنیا میں لوگ فلسطین کے حق میں مظاہرے کررہے ہیں کراچی میں بھی آج کی اس غزہ فیملی نائٹ اور مختلف علاقوں میں ہونے والے پروگرامز میں عوام نے جس شدت سے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، وہ اس بات کا غماز ہے کہ یہ جدوجہد عوام کی سوچ کا حصہ بن چکی ہے، ہماری حمایت صرف لفظوں تک محدود نہیں ہونی چاہیئے ہے بلکہ ہمیں اب عمل کے میدان میں اترنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے حکمرانوں سے بھی کہیں کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں، اسرائیل کے خلاف سفارتی اور عسکری محاذ پر کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو ان کا حق دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اپنی اقتصادی قوت کو استعمال کرنا ہوگا اور یہی بائیکاٹ مہم کا مقصد ہے۔ انہوں نے مزید کہ کہ 13 اپریل کو ہونے والا غزہ یکجہتی مارچ، ایک پیغام ہوگا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے، ہم اس مارچ میں دنیا کو دکھا دیں گے کہ ہماری پاک سرزمین کے لوگ ہر محاذ پر فلسطین کے ساتھ ہیں۔