اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف انٹراپورٹ اپیل پر سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے سفید کاغذی لفافوں میں ملٹری ٹرائل کا ریکارڈ آئینی بنچ کے سامنے پیش کردیا،ملٹری ٹرائل کی سات کاپیاں آئینی بنچ کے ساتوں ججز کو مہیا کردی گئیں۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وقفے کے بعد فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،خواجہ حارث نے کہاکہ عدالت ٹرائل کا طریقہ کار دیکھ لے، ٹرائل سے قبل پوچھا گیا کسی کو لیفٹیننٹ کرنل عمار احمد پر کوئی اعتراض تو نہیں،کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ریکارڈ تو اپیل میں دیکھا جاتا ہے، ہمارے لئے اپیل میں ریکارڈ کا جائزہ لینا مناسب نہیں،جسٹس امین الدین نے کہاکہ ہم ٹرائل کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔

عدالت کا سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات میں کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم 

آئینی بنچ کے 6ججز نے ٹرائل کا ریکارڈ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کو واپس کردیا،جسٹس مسرت ہلالی نے ملٹری کورٹس سے متعلق ریکارڈ واپس نہیں کیا، خواجہ حارث نے کہاکہ جسٹس عائشہ ملک نے اپنے فیصلے میں ایک نکتے سے اختلاف کیا ہے،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ پاکستان میں عدالتیں آرٹیکل 175اے کے تحت بنی ہیں،کوئی ہٹ کر فیصلہ دے تو دائرہ اختیار کیا ہو گا؟ہمیں کسی کی ذات  پر کوئی شک نہیں ، ہونا بھی نہیں چاہئے،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ پولیس ایف آئی آر میں تام سیکشنزپاکستان پینل کوڈ کے تحت آتے ہیں،میراجوسوال بنتا ہے وہ میں کروں گی کسی کو اچھا لگے یا برا۔

توشہ خانہ ٹو کیس؛بانی پی ٹی آئی کی کیس فوری دوسرے بنچ میں بھیجنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: خواجہ حارث نے ا ئینی بنچ کے ٹرائل کا ٹرائل کی نے کہاکہ

پڑھیں:

سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران اہم فیصلے اور ہدایات جاری کی ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جس میں عدالت نے عمر سرفراز چیمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق طیبہ راجہ سمیت دیگر ملزمان سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دی گئیں اور عدالت نے ہدایت کی کہ ان کیسز میں چار ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کیا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ تمام ملزمان کو ان کے قانونی حقوق، فردِ جرم اور متعلقہ دستاویزات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم میں ان نکات کی وضاحت بھی کی جائے گی۔

سماعت کے دوران فواد چوہدری نے مؤقف اپنایا کہ سپریم کورٹ سے انسداد دہشتگردی عدالتوں کو ایک خط بھیجا گیا تھا جس کے بعد انہیں خصوصی عدالتوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’جب عدالتی حکم جاری ہی نہیں ہوا تو خط کیسے بھیجا گیا؟‘ اگر کوئی ایسا خط جاری ہوا ہے تو اسے فوری واپس لیا جائے۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے اس خط سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے 9 مئی سے متعلق تمام مقدمات جمعرات کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزم علی رضا کے وکیل نے موکل کی بیماری کے پیش نظر ضمانت کی درخواست کی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی گئی تو پھر تمام قیدیوں کو رہا کرنا پڑے گا۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی ضمانت کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج، پنجاب پولیس کو مایوسی کیوں؟
  • ترسیلات زر میں اضافہ، خواجہ آصف کی بائیکاٹ مہم چلانے والی پی ٹی آئی پر تنقید
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کیلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
  • آئینی بینچ میں مزید دو ججز شامل کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • 9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی
  • خط ملتے ہی انسداد دہشت گردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئی ہیں. فواد چوہدری
  • خط ملتے ہی انسداد دہشتگردی عدالتیں فوجی عدالتوں میں تبدیل ہو گئیں، فواد چوہدری کا شکوہ
  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت