ویب ڈیسک:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ مذاکرات ہوں اور کوئی حل نکلے۔

  اسلام آباد کچہری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے، حکومت نے مذاکرات میں لیٹ کیا، حکومت سنجیدہ ہوتی تو اپنا جواب دیتی، حکومت نے یہ کہا کہ 28 جنوری کو کمیٹی روم میں جواب دیں گے۔

مری کے جنگلات میں آگ لگ گئی 

 انہوں نے کہا کہ ہم نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہا تھا لیکن حکومت نے جواب نہیں دیا، حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور اس کا حل نکلے، ہمارے اوپر ہر قسم کی سختیاں کی گئیں اس کے باوجود بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات میں پہل کی۔

 ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کے علاوہ کسی سے ملاقات نہیں ہوئی۔

 اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ مذاکرات پی ٹی آئی کی کمزوری نہیں، 17 سیٹوں والوں سے کیا مذاکرات کریں۔

ڈِیپ سِیک؛  آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کی سستی چینی ٹیکنالوجی نے امریکی کمپنیوں کو دھڑن تختہ کر دیا

 ان کا کہنا تھاکہ صاحبزداہ حامد رضا کے گھر پر حملہ کر کے مذاکراتی کمیٹی پر حملہ کیا گیا ،8 فروری کا دن دوبارہ آنے والا ہے، 8 فروری کو سارے پاکستان نے 9 مئی کا بیانیہ مسترد کیا تھا، ہم نے 8 فروری کو یوم سیاہ منانا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتےتھے۔ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، حکومت مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہل کی اورکہا اپنے لیے ڈیل نہیں جمہوریت اور ملک کے لیے موقع دے رہا ہوں اور ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کمیشن کا قیام پر مشتمل صرف دو مطالبات تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ مذاکرات ہوئے کوئی حل نہیں نکلا، حکومت نے جو کچھ لکھا ہوا تھا وہ ہمارے ساتھ شیئر کرتے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پیکا ایکٹ کالا قانون ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کرتے، مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے خلاف صوابی میں تاریخی جلسہ ہو گا۔علی امین گنڈاپور کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے ہٹانے کے بعد زیرگردش خبروں  سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے، علی آمین پر مکمل اعتماد ہے۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں صوبے کی نمائندگی نہیں، فوری مخصوص نشستیں دے کر سینیٹ کا الیکشن کرایا جائے اورہم سب اپوزیشن جماعتوں سے ملیں گے۔

 قتل کے خطرناک قیدی کو جیل سے باہر کوڑا پھینکنے کا کام سونپ دیا گیا، لیکن پھر اس نے کیا کیا؟ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • حکومت جواب شیئر کرتی تو غور کرتے، وہ مذاکرات مسائل کا حل نہیں چاہتے: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جو سیاسی حل نہیں چاہتے ،بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے:بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کے دروازے ہم نے نہیں حکومت نے بند کیے، بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کے دروازے ان لوگوں نے بند کیے جوسیاسی حل نہیں چاہتے تھے، بیرسٹر گوہر
  • بیرسٹر گوہر نے مذاکرات کے خاتمے کا ذمہ دار حکومت کو قراردے دیا
  • حکومت چاہتی نہیں تھی مذاکرات ہوں اور ان کا حل نکلیں۔ بیرسٹر گوہر خان
  • حکومت نہیں چاہتی تھی مذاکرات ہوں اور اسکا حل نکلے، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر