میرپورخاص(نمائندہ جسارت) حیسکو افسران کی جانب سے بجلی صارفین نادہندہ گان کی گرفتاری کے دوران تذلیل اور صارفین کو حراساں کرنے پر علما ایکشن کمیٹی میرپورخاص،جمعیت علمااسلام،جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور انجمنِ تاجران سٹی نے اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کے عمل کو سخت ترین الفاظ میں مسترد کردیا ،اگر چوری ختم کرنی ہے تو محکمہ کے اندر کالی بھیڑوں کو پکڑ کر سزا دو جماعت اسلامی کا مؤقف۔ تفصیلات کے مطابق علما ایکشن کمیٹی،جمعیت علما اسلام ،ایم کیو ایم پاکستان ،جماعت اسلامی اور انجمن تاجران سٹی میرپور خاص سے تعلق رکھنے والے مفتی عبید اللہ انور، مفتی مسعود، مولانا حفیظ الرحمٰن فیض، مولانا ہارون معاویہ، مفتی صغیر احمد، حافظ اکبر راشد، قاری عبدالرشید، حافظ احتشام،ایم کیو ایم کے خالد تبسم،آفاق احمد ،جماعت اسلامی کے شکیل احمد فہیم،انجمن تاجران کے کامران میمن و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں واپڈا اور اس کے افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ خود بجلی چوری جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے اور اپنے جرائم چھپانے کے لیے عوام کو قربانی کا بکرا بنا رہا ہے۔علما کرام نے کہا کہ ہر ماہ فکسنگ کے نام پر ہونے والی سازشوں کے پیچھے کون ہے؟ عوام کو نشانہ بنانے سے پہلے ان افسران کا احتساب کیوں نہیں ہوتا جو بجلی چوری میں ملوث ہیں؟ انہوں نے واپڈا کی جانب سے عام شہریوں کو دہشت گردوں کی طرح منہ پر کالا کپڑا ڈال کر ذلیل کرنے کے عمل کو شرمناک اور غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہی عمل ان افسران کے ساتھ کیا جاتا جو بجلی چوری میں سرغنہ ہیں، تو یہ مسئلہ کب کا حل ہو چکا ہوتا۔علما کرام نے خبردار کیا کہ عوام کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی عوام کو ذلیل کرنے والے یہ اقدامات نہ صرف آمرانہ ہیں بلکہ اداروں اور عوام کے درمیان نفرت اور فاصلے بڑھا رہے ہیں یہ حکمتِ عملی اصل مجرموں کو بچانے کی کوشش ہے جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ علما حضرات نے کہا کہ اگر واپڈا اپنی اصلاح نہیں کرتا اور عوام کے خلاف ایسے ہتھکنڈے بند نہیں کرتا تو عوامی ردعمل کے لیے تیار رہے انہوں نے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس ظلم کے خلاف ہر محاذ پر آواز بلند کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کہا کہ

پڑھیں:

امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز

حافظ نعیم الرحمن نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلاتمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط لکھ کر ان کی توجہ غزہ میں جاری صہیونی سفاکیت کی طرف دلائی ہے اور اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات کی اپیل کی ہے۔ انھوں نے اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل جمعہ کو عالمی سطح پر یوم احتجاج منانے کی بھی تجویز دی ہے۔ مسلم سربراہان کے نام جاری خطوط میں انھوں نے کہا کہ وہ آپ کو غزہ میں جاری ہولناک انسانی بحران پر گہرے دکھ اور تشویش کے ساتھ یہ خط لکھ رہے ہیں۔ تباہی اور انسانی تکالیف کی شدت عالمی برادری کی فوری اور مشترکہ کارروائی کا تقاضا کرتی ہے۔ تاریخ ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ جب ہولوکاسٹ، بوسنیا کی نسل کشی، یا کوسوو کے تنازعے جیسے شدید انسانی بحران پیش آئے، تو دنیا نے اہم موڑ پر انسانی وقار اور انصاف کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر قدم اٹھایا۔

انھوں نے خط میں کہا کہ آج ہم غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں، وہ نسل کشی سے کم نہیں۔ معصوم شہری، بشمول خواتین اور بچے، بلا تمیز قتل کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال، صحافی، اسکول، اور پناہ گاہیں  جو بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ تصور کی جاتی ہیں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس ظلم کے سامنے عالمی برادری کی خاموشی یا بے عملی انتہائی تشویشناک ہے۔ مسلم اکثریتی ممالک کی حکومتوں سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر جاری قتل عام کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں۔ جدید ہتھیاروں کی تباہ کن صلاحیت  جو اسرائیل کو آزادی سے اور غیرمتناسب طور پر میسر ہے، سوشل میڈیا اور براہِ راست نشریات کے ذریعے آج دنیا ان مظالم کو لمحہ بہ لمحہ دیکھ رہی ہے۔ عالمی سطح پر شعور بے مثال ہے اور دنیا بھر کے مسلمان اور امن پسند لوگ غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی اور درد کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ کے ملک کے عوام بھی ہمارے درد اور غم میں برابر کے شریک ہیں، جیسا کہ دنیا کے بے شمار دوسرے لوگ بھی۔

 انھوں نے مسلم سربراہان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحہ ہے جو جرات مندانہ اور اخلاقی قیادت کا تقاضا کرتا ہے۔ ہم آپ سے مودبانہ گزارش کرتے ہیں کہ فوری طور پر مسلم ممالک کے رہنماوں کا اجلاس بلایا جائے تاکہ ایک واضح اور اجتماعی حکمتِ عملی ترتیب دی جا سکے۔ اگر دنیا خاموش رہی، تو ہم ایک اور انسانی ناکامی کے باب پر افسوس کرتے رہ جائیں گے  بالکل جیسے روانڈا میں ہوا۔ فرق صرف یہ ہے کہ اس بار پوری دنیا یہ سب براہِ راست دیکھ رہی ہے۔ ہم یہ بھی اپیل کرتے ہیں کہ تمام ریاستی سربراہان کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے جس کا واحد ایجنڈا غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا ہو۔ تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات بعد میں کیے جا سکتے ہیں، لیکن سب سے پہلے اس خونریزی کا خاتمہ ضروری ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام مسلم ممالک کسی نہ کسی سطح پر بین الاقوامی اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ اسے مثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ مزید برآں ہم یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ جمعہ، 20 اپریل کو سرکاری طور پر یوم عالمی احتجاج قرار دیا جائے۔ اس دن کو ریلیوں، جلوسوں، خصوصی دعاوں، اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی مظاہروں سے منایا جانا چاہیے۔ ہم بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی رابطہ کر رہے ہیں تاکہ وہ اس اتحاد اور ظلم کے خلاف مزاحمت کے دن کی توثیق کریں۔


 

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ ملزمان کیخلاف فرد جرم کی کارروائی پھر موخر
  • کراچی: مختلف علاقوں میں ڈاکو عوام کے ہتھے چڑھ گئے
  • غیرمنصفانہ تجارتی رویے پر کوئی ملک ٹیرف سے نہیں بچے گا، ٹرمپ
  • پنجاب میں کل کاشتکار احتجاج کریں گے: لیاقت بلوچ
  • کراچی :جماعت اسلامی کا آج غزہ ملین مارچ
  • امیر جماعت کا اسلامی ممالک کے سربراہان کے نام خط، غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 20اپریل کو عالمی یوم احتجاج منانے کی تجویز
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • فلسطین کی حمایت اب ایک سوچ بن گئی ہے، اس سوچ کو شکست نہیں دی جاسکتی، منعم ظفر
  • پشاور، جماعت اسلامی کیجانب سے اسرائیل کیخلاف بھرپور احتجاج
  • اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس