Nai Baat:
2025-04-15@06:29:34 GMT

غیر قانونی داخل ہونے والا مجرم کہلائے گا،ترجمان وائٹ ہاؤس

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

غیر قانونی داخل ہونے والا مجرم کہلائے گا،ترجمان وائٹ ہاؤس

واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کی نئی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اپنی پہلی نیوز بریفنگ میں کہا کہ امریکا میں جو بھی غیر قانونی طور پر داخل ہوگا، وہ مجرم شمار کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کو روکنا ہے۔

 

کیرولین لیوٹ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ صدر ٹرمپ نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے 300 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے ہیں۔ ان کے مطابق، وفاقی اداروں کے فنڈز کو روکنا صرف ایک عارضی اقدام ہے اور اس کا مقصد ملک کے مفاد میں ضروری اقدامات کرنا ہے۔

 

انہوں نے چین کی ایپ "ڈیپ سیک” کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ صدر ٹرمپ اسے امریکا کی سلامتی کے لیے ایک خطرہ سمجھتے ہیں، جس کے منفی اثرات کو روکنے کے لیے قومی سلامتی کونسل کو ہدایات دی گئی ہیں۔ کیرولین لیوٹ نے یہ بھی بتایا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ امریکا مصنوعی ذہانت کے شعبے میں عالمی قیادت حاصل کرے اور اس میدان میں آگے بڑھے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کا حکم سنادیا

نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )امریکی ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج کی طرف سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والے محمود خلیل کو ملک سے نکالا جا سکتا ہے کیوں کہ انہیں امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے. قبل ازیں وکلا نے فلسطین کی حمایت میں کیے جانے والے مظاہروں میں شرکت کرنے والے طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری کی قانونی حیثیت پر دلائل دیے تھے امیگریشن جج جیمی ای کومینز نے جینا میں ہونے والی سماعت کے دوران کہا کہ حکومت کا یہ مو¿قف کہ خلیل کی امریکہ میں موجودگی سے ممکنہ طور پر سنگین خارجہ پالیسی کے نتائج پیدا ہو سکتے ہیں ان کی ملک بدری کے لیے درکار قانونی شرائط پوری کرتا ہے.

(جاری ہے)

جج کا کہنا تھا کہ حکومت نے واضح اور قائل کر والے شواہد کے ذریعے یہ ثابت کر دیا کہ انہیں ملک سے نکالا جا سکتا ہے امیگریشن عدالت میں سماعت کے بعد محمود خلیل کے وکیل مارک وین ڈر ہاﺅٹ نے نیو جرسی کے ایک وفاقی جج کو بتایا کہ محمود خلیل چند ہفتے میں امیگریشن اپیلز بورڈ میں اپیل دائر کریں گے ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر کچھ ہونے والا نہیں.

مقدمے کی سماعت کے اختتام پر جج سے مخاطب ہوتے ہوئے محمود خلیل نے یاد دلایا کہ قبل ازیں رواں ہفتے شروع ہونے والی سماعت کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ اس عدالت کے لیے اس سے زیادہ کچھ اہم نہیں کہ کسی کو اس کے قانونی حقوق اور بنیادی انصاف فراہم کیے جائیں . خلیل محمود نے کہا کہ جو کچھ ہم نے آج دیکھا اس میں نہ تو وہ اصول موجود تھے اور نہ ہی پورے عمل میں ایسا کچھ نظر آیایہی وجہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مجھے عدالت میں پیش ہونے کے لیے میرے خاندان سے ایک ہزار میل دور بھیجا محمود خلیل جو امریکہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں کو8مارچ کو وفاقی امیگریشن اہلکاروں نے ان کے یونیورسٹی کی ملکیت والے اپارٹمنٹ کی لابی سے گرفتار کیا.

یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے تحت پہلی گرفتاری تھی جس کا انہوں نے وعدہ کیا یہ کارروائی ان طلبہ کے خلاف کی جا رہی ہے جنہوں نے غزہ میں جارحیت کے خلاف یونیورسٹیوں میں ہونے والے احتجاج میں حصہ لیا.

متعلقہ مضامین

  • ملتان سے لاہور آنے والا ٹرین مسافر طبیعت خراب ہونے پر انتقال کر گیا
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ سامنے آگئی
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ، وائٹ ہاوس نے رپورٹ جاری کردی
  • ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ منظرعام پرآگئی
  • پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر قانونی قابضین کے خلاف آپریشن، سینکڑوں افراد بے دخل
  • وائٹ ہاؤس نے ایران، امریکا مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیدیا
  • غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کی انخلاء مہم جاری،مزید 4ہزارسے زائد خاندان افغانستان میں داخل
  • ٹرمپ کے سخت اقدامات: غیر ملکیوں کے لیے رجسٹریشن، قانونی حیثیت کا ثبوت ہر وقت پاس رکھنا لازمی قرار
  • صدر ٹرمپ امریکہ کو دوبارہ دولت مند بنانے کے اپنے مشن میں غیرمتزلزل ہیں .وائٹ ہاﺅس
  • ریاست لوزیانا میں امیگریشن جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کا حکم سنادیا