Jasarat News:
2025-01-30@13:48:48 GMT

حیدرآباد ،زمینیں چھیننے کیخلاف عوامی تحریک کا احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر سندھیوں سے زمینیں چھیننے کے خلاف عوامی تحریک کی جانب سے گولارچی کے قریب گاؤں رمضان ملاح میں ’’سندھیوں سے چھت اور روزگار نہ چھینو‘‘ کے عنوان کے تحت کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی میں عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، ہمیرومل، ضلع صدر مہران درس، سندھی ہاری تحریک ضلع بدین کے صدر جاکھرو نوحانی، سندھی شاگرد تحریک کے رہنما دلدار نوحانی، گلزار نوحانی، غلام علی جت، غلام رسول جت، جمعون راجو، گل محمد ملاح، یار محمد، رحیم ملاح اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت کے غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں، کارپوریٹ فارمنگ اور 6 نئے کینال سندھ پر ایٹم بم گرانے سے زیادہ خطرناک ہیں، ان ملک دشمن منصوبوں کے ذریعے سندھ کے لوگوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، فارم 47 کی حکومت کارپوریٹ فارمنگ اور نئے کینال جیسے فیصلے واپس لے، کیونکہ یہ منصوبے ملک کی تباہی و بربادی کا سبب بن رہے ہیں، کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبوں کے باعث ملک، خصوصاً سندھ، شدید قحط کا شکار ہو گا، لاکھوں ہاری بے دخل ہوں گے اور بے روزگاری میں اضافہ ہو گا، کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر آباؤ اجداد کی زمینیں چھیننے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ارسا ایکٹ میں ترمیم کر کے دریائے سندھ سے 6 کینال نکالنے کی اجازت دے کر سندھی قوم کے ساتھ دھوکا اور غداری کی ہے، نئے کینال بنا کر سندھ کا پانی روکنا اور سندھی قوم کو پانی کی بوند بوند کے لیے ترسانا دہشت گردی ہے۔ اس موقع پر کانفرنس میں شریک لوگوں نے عہد کیا دھرتی ماں کا ہر حال میں دفاع کیا جائے گا اور سندھی عوام اپنی زمین، وجود اور دریاؤں کی حفاظت کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکا کسی صورت قبول نہیں،قادر مگسی

ڈہرکی(نمائندہ جسارت)سندھ دھرتی اور سندھ واسیوں کے ساتھ ظلم و ناانصافی اور دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکہ اور زرعی زمینوں پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں۔ان خیالات کا اظہار سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کا ڈہرکی میں چوک جامع مسجد پریس کلب ڈہرکی میں ایک بڑے عوامی جلسہ سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کی کہ ہم سندھ کی عظیم دھرتی کے مکین سندھ اور سندھ کے وسائل کے وارث ہیں اور ہمارے ساتھ ہی ظلم کرتے ہوئے ہماری زمینوں کو نیلام کیا جارہا ہے اس لیے ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے باہر نکلے ہیں کیونکہ حکومت ہمارے دریائے سندھ سے کینال نکال کر سندھ کو قبرستان بنانا چاہتی ہے اس لیے ہم اپنی بربادی کا تماشا خاموشی سے بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں سندھ کی زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کے تحت ہتھیانے کی ہر کوشش کو مسترد کرتے ہیں۔دریائے سندھ سے کینال نکال کر پنجاب کے ریگستانی علاقوں کو آباد کرنے کے لیے پانی چوری کرنے کا غیر منصفانہ منصوبہ ہے اور دریائے سندھ تقریباً 6 کروڑ انسانوں کو زندہ رکھنے کا ذریعہ ہے اس لیے ہم دریائے سندھ سے مزید کوئی بھی کینال نکالنے کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اس سندھ دشمن منصوبہ کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔سندھ ہماری ماں ہے اور ہم سندھ میں کوئی نیا صوبہ بننے نہیں دیں گے کیونکہ ملک میں نئے صوبوں کا قیام مسائل کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نا اہل اور کرپٹ سیاستدانوں سے ملک کی زمام کار چھین کر اہل اور دیانتدار لوگوں کے حوالے کر دی جائے تو پاکستان اور پاکستانیوں کا مستقبل روشن اور دکھ دور ہو جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی گھوٹکی کے تحت بالائی سندھ میں اغوا ،ڈکیتی،قبائلی جھگڑوں اور ڈاکوراج کیخلاف احتجاج کیا جارہاہے
  • دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکا کسی صورت قبول نہیں،قادر مگسی
  • ٹنڈوجام ،سندھ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف اساتذہ کا احتجاج
  • میرپور ماتھیلو: دریائے سندھ سے کینال نکالنے کیخلاف ریلی
  • متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف ملک بھر میں صحافیوں کا احتجاج،ڈی چوک سے تحریک کا آغاز
  • کراچی: سندھ کی جامعات میں بیوروکریٹ وی سی کیخلاف پریس کلب پر احتجاج
  • اسٹیبلشمنٹ نے جناح کے پاکستان کو قید خانہ بنادیا ہے،عوامی تحریک
  • سندھ اسمبلی ،پارلیمانی صحافیوں کا پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف احتجاج
  • پی ایف یو جے نے پیکا ایکٹ ترامیم کیخلاف کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی