حقیقی صحافیوں ہی کو ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کرینگے، ڈائریکٹر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
میرپور خاص (نمائندہ جسارت) ڈویژنل ڈائریکٹر اطلاعات میرپورخاص شہزاد شیخ کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ڈویژنل ایکریڈیٹیشن کارڈ اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کمیٹی کے ممبران ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات تھرپارکر سلیم احمد جتوئی، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات میرپور خاص غلام رضا کھوسو، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر عمرکوٹ محمد اسلم بھٹی اور آفس اسسٹنٹ عرفان احمد شیخ نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر اطلاعات شہزاد شیخ نے ڈسٹرکٹ اطلاعات افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایکریڈیٹیشن کارڈ کے لیے موصول ہونے والی درخواستوں کی مکمل چھان بین اور مطلوبہ کوائف جمع کرانے والے صحافیوں کی درخواستیں ہی ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ میرپورخاص بھیجیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پیشہ ورانہ صحافت کرنے والے حقیقی صحافیوں کو ہی ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کی ایکریڈیٹیشن کارڈ سے متعلق نئی پالیسی کے تحت ایسے اخبارات جو صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر موجود ہیں، کے نمائندوں، ویب چینلز کے نمائندوں اور اگر کوئی سرکاری ملازم جو صحافت بھی کرتا ہے کو ایکریڈیٹیشن کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا، رجسٹرڈ اخبارات اور ٹی وی چینلز کے نمائندوں ہی کو ان کے متعلقہ ادارے سے درخواست فارم پر تصدیق کیے جانے کے بعد کارڈ جاری کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈائریکٹر اطلاعات کارڈ جاری
پڑھیں:
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے، وزیر اطلاعات پنجاب
لاہور:صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے اور بات چیت سے مسائل کا حل نکالے۔
لاہور پریس کلب ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میں نے بار بار کہا ہے کہ بیٹھ کر معاملات حل کرلیں، پتہ نہیں سندھ کا کیا مسئلہ ہے، میں پھر یہی بات کروں گی کہ مل بیٹھ کر بات کرلیں۔ میرے ایک آدھے جملے سے سندھ حکومت کو بہت تکلیف ہوتی ہے، وہ خود اپنی اداؤں پر غور کر لے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں کہ میں بات کرنا چاہتا ہوں، مجھ سے بات کر لیں، جن سے وہ بات کرنا چاہتے ہیں وہ ان سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ وہ این آر او مانگ رہے ہیں، وہ کہتے ہیں ہم مذاکرات نہیں بلکہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ نو مئی معاف کر دیں، اس میں قوم کا مفاد کہاں ہے؟ بانی کی اہلیہ کی ہیروں کی کرپشن قوم کا مفاد ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئی ایم ایف کو خط لکھواتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے نہ حکومت میں رہ کر قوم کے مفاد کے لیے کام کیا نہ آج کر رہے ہیں۔ قوم کا مفاد مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب قوم کے مفاد کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کو نواز شریف نے سیاسی طریقے سے حل کیا تھا، اس معاملے کو دوبارہ حل کریں گے۔ جس طرح پہلے اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا، اب بھی ناکام بنائیں گے۔ کچھ سیاستدان ایسے ہیں جو بی ایل اے کی لاشیں لینے کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کو اغوا کرنے والے دہشت گرد ہیں اور جو سیاستدان دہشت گردوں کا ساتھ دیں گے، وہ بھی ملک کے ساتھ مخلص نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریمبو جیسے نام اگر تھیٹر میں واپس لے آئے تو یہ بڑی کامیابی ہوگی، جو لوگ واقعی تھیٹر کے ساتھ منسلک ہیں، امید ہے کہ وہ میرے ہاتھ مضبوط کریں گے۔