راولپنڈی:

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات میں کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے سانحہ 9 مئی کے مقدمات کی سماعت کی۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، زرتاج گل، سیمابیہ طاہر، راشد شفیق سمیت تمام ملزمان عدالت پیش ہوئے۔ تمام ملزمان کی صرف حاضری لگائی گئی۔

عدالت نے کیسز کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی جبکہ گزشتہ روز بھی کوئی کارروائی نہ ہو سکی تھی۔

مزید پڑھیں؛ حکومت نہیں چاہتی تھی مذاکرات ہوں اور مسائل کا حل نکلے، چیئرمین پی ٹی آئی

وکلاء صفائی نے سانحہ 9 مئی کے تمام مقدمات کی ایک ساتھ سماعت کے لیے درخواست بھی دائر کر دی اور موقف اختیار کیا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کو دیگر سانحہ 9 مئی کیسوں سے الگ کرنے کا فیصلہ ختم کیا جائے۔

سماعت کے بعد سابق وزیر داخلہ شیخ رشید میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سانحہ 9 مئی کے

پڑھیں:

ایس ای سی پی کا ایف آئی اے سے اندرونی تجارت کے تمام مقدمات کی تفصیلات شیئر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد:

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ساتھ اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے تمام مقدمات کی تفصیلات شیئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور مجرمانہ شکایات متعلقہ عدالتوں میں دائر کی گئی ہیں۔

ایس ای سی پی کے مطابق یہ فیصلہ ایف آئی اے کی جانب سے اندرونی تجارت اور مارکیٹ بدعنوانی سے متعلق تمام مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے تاکہ اے ایم ایل ایکٹ 2010 کے تحت متوازی تحقیقات کی جا سکیں۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ مقدمات کی حوالگی ان کمپنیوں کو الزام نہیں دیتی جن کے حصص میں ہیرا پھیری کی گئی یا جن بروکریج ہاؤسز کے ذریعے تجارت کی گئی بلکہ یہ صرف ان افراد کی طرف اشارہ کرتی ہے جو سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ایس ای سی پی اپنے مینڈیٹ کے مطابق اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری کے مقدمات کی تحقیقات میں سرگرم رہا ہے اور اس کے نتیجے میں سیکیورٹیز ایکٹ 2015 کے تحت عدالت میں مجرمانہ شکایات دائر کر رہا ہے۔

ایف آئی اے، منی لانڈرنگ کے پہلو کی تحقیقات کرنے کا مینڈیٹ رکھتی ہے جو کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 (اے ایم ایل ایکٹ 2010) کے تحت جرم ہیں اور اندرونی تجارت اور مارکیٹ ہیرا پھیری ایسے جرائم میں شامل ہیں۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مقدمات کے متعلقہ ریکارڈ عوامی نوعیت کا ہے کیونکہ یہ عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہے اور کسی بھی اتھارٹی کی جانب سے عدالت میں درخواست دینے پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

 اس کے مطابق ان تمام 27 مقدمات کی فہرست ایف آئی اے کے ساتھ اینٹی منی لانڈرنگ (حوالہ) قواعد 2021 کے تحت شیئر کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاق اور صوبوں کے تعاون سے ہی ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن ہے، وزیراعظم
  • وفاق اور صوبوں کے تعاون سے  ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے،وزیراعظم
  • ۔9 مئی کے 13 مقدمات :عدالت کا کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم
  • ایس ای سی پی کا ایف آئی اے سے اندرونی تجارت کے تمام مقدمات کی تفصیلات شیئر کرنے کا فیصلہ
  • عدالت کا سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات میں کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم 
  • سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات: عدالت کا کیسز کے مکمل چالان پیش کرنے کا حکم
  • عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف توشہ خانہ کیس؛ استغاثہ کے ایک اور گواہ کا بیان ریکارڈ
  • ٹرمپ کیخلاف مقدمات میں شامل محکمہ انصاف کے ایک درجن سے زائد اہلکار برطرف
  • سانحہ 12 مئی کیس،عدم شواہدپر اہم رہنما کو بری کر دیا گیا