محراب پور: جرم ثابت ہونے پر قید اور جرمانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
محراب پور (جسارت نیوز) جرم ثابت ہونے پر قید اور جرمانے کی سزا کا حکم، سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ درجہ اول مورو کی عدالت کے جج مدد علی کھوسو نے جھگڑے اور جانی نقصان کی دھمکیاں دینے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم علی اکبر ملاح کو 3 سال اور اعجاز قمبرانی کو 2 سال قید اور 10، 10 ہزار جرمانے کی سزا کا حکم سنایا ہے، دونوں ملزم ضمانت پر تھے جنہیں ہتھکڑیاں لگا کر نوشہرو فیروز جیل بھیج دیا ہے۔ یاد رہے کہ یونس ملاح کی مدعیت میں کورائی تھانے پر جھگڑے اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ سال 2023 میں درج کرایا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چیف جسٹس نہ ہونے پر کسی سے کوئی شکوہ نہیں:جسٹس منصور علی
سٹی کورٹ میں جاری تقریب سے جسٹس منصور علی شاہ کا خطاب میں کہنا تھا کہ اس وقت سینئر پیونی جج ہوں اور اس میں ہی خوش ہوں،مجھے کوئی شکوہ نہیں کسی سے کہ میں اس وقت چیف جسٹس نہیں ہوں۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان بہت اچھے ہیں ان کیلئےدعاگو ہوں، میرے لئے باعث فخر ہے کہ میں اس تقریب کا حصہ ہوں،یہ حلف برداری صرف الفاظ نہیں ہیں بلکہ یہ عہد ہے کہ ہم اس پر عمل بھی کریں گے،یہ حلف ہمیں سکھاتا ہے کہ مشکل وقت میں کیا کرنا ہے کس کا ساتھ دینا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ اگر ہم اس حلف کو توڑتے ہیں تو پھر سب کچھ غلط ہو جائے گا،یہ حلف ایسے ہی ہے کہ جیسے آپ پانی کو ہاتھ میں لے کر کھڑے ہیں،اگر ہاتھ کھول دئیے جائیں تو پھر کچھ بھی باقی نہیں رہے گا، لیگل کا شعبہ صرف علم کے مزید حصول پر منحصر ہے۔
پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں
کرغز کا جہاں اور ہے شاہین کا جہاں اور ہے