مسافر طیارے میں ٹیک آف سے قبل خوفناک آتشزدگی، مسافر اور عملہ بحفاظت نکلنے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بوسان(نیوز ڈیسک)جنوبی کوریا کے شہر بوسان کے گیمہائی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایئر بوسان کی پرواز بی ایکس 391 کے ایئر بس اے 321 مسافر طیارے کے پچھلے حصے میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی۔یہ واقعہ رات 10:30 بجے اُس وقت پیش آیا جب طیارہ ہانگ کانگ کے لیے اپنی طے شدہ پرواز کی تیاری کر رہا تھا۔حکام نے فوراً ہنگامی پروٹوکول نافذ کیا گیا جس کے نتیجے میں طیارے پر سوار 176 مسافروں اور عملے کے تمام ارکان کو کامیابی سے باہر نکال لیا گیا۔ مقامی فائر رسپانس ٹیمیں موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف ہو گئیں۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ انخلا کے دوران کسی قسم کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ آگ پر قابو پانے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ آگ لگنے کی اصل وجہ کا پتہ چلایا جا سکے۔ایئر بوسان اور گیمہائی ہوائی اڈے کے حفاظتی عملے کی فوری اور مؤثر کارروائی نے اس سنگین صورتحال کو کامیابی سے سنبھالا۔
آج بروز بدھ29جنوری2025پاکستان کے مختلف شہروں کے موسم کا حال جانیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی گلوکارہ کیٹی پیری نے آل ویمن اسپیس فلائٹ کے ساتھ خلا کا سفر کرلیا
امریکی گلوکارہ کیٹی پیری نے ’آل ویمن اسپیس فلائٹ‘ کے ساتھ خلا کی سرحد عبور کرلی۔
معروف امریکی گلوکارہ کیٹی پیری نے پیر کے روز خلا کی ایک مختصر پرواز کی، جس میں صرف خواتین پر مشتمل عملہ شامل تھا۔ یہ پرواز امریکی بزنس مین جیف بیزوس کی خلائی کمپنی ’بلو اوریجن‘ کے ذریعے امریکی ریاست ٹیکساس سے صبح 8:30 بجے روانہ ہوئی اور تقریباً 10 منٹ بعد بحفاظت زمین پر واپس آئی۔
View this post on InstagramA post shared by Blue Origin (@blueorigin)
اس مشن میں کیٹی پیری کے ساتھ جیف بیزوس کی منگیتر لورین سانچیز اور مشہور ٹی وی میزبان گیل کنگ سمیت چھ خواتین شامل تھیں۔
View this post on InstagramA post shared by Blue Origin (@blueorigin)
راکٹ نے زمین سے 100 کلومیٹر (تقریباً 62 میل) کی بلندی تک پرواز کی، جو خلا کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحد ’کارمن لائن‘ سے آگے ہے۔
گیل کنگ کے مطابق پرواز کے دوران پیری نے ’واٹ آ ونڈرفل ورلڈ‘ گانا گایا۔ واپسی پر پیری نے راکٹ سے باہر نکل کر زمین پر بوسہ دیا اور کہا، ’یہ ایک 10 میں سے 10 تجربہ تھا‘۔
View this post on InstagramA post shared by Blue Origin (@blueorigin)
یہ مشن 1963 کے بعد پہلا ’آل ویمن اسپیس فلائٹ‘ مشن تھا، جب ویلینٹینا تیراشکووا نے اکیلے خلا کا سفر کیا تھا۔