ذرائع کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر1947ء میں تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام قائم نہیں ہو سکتا۔حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کی بنیاد تاریخی حقائق، عالمی جواز اور عالمی برادری کی اخلاقی اور سیاسی حمایت پر مبنی ہے، جو بھارتی قابض افواج کے جابرانہ اقدامات کے باوجود بالآخر ایک دن ضرور کامیاب ہو گی۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل پر زور دیا۔ مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے خلاف بھارت کے وحشیانہ فوجی ہتھکنڈوں کا فوری نوٹس لے اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور جبری گرفتاریاں رکوانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ کے مطابق کشمیر کے

پڑھیں:

پناہ گزینوں کی واپسی پر غزہ میں انکے لئے کچھ بھی موجود نہیں، اقوام متحدہ

رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کے پاس واپسی پر کوئی گھر موجود نہیں اسلام ٹائمز۔ رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے بالاکرشنن راجاگوپال نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی صورتحال اب بھی بہت خراب ہے اور پناہ گزینوں کے لئے واپسی پر کچھ بھی موجود نہیں۔ عرب چینل الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بالاکرشنن راجاگوپال کا کہنا تھا کہ امدادی سامان کے حامل ٹرک غزہ میں داخل تو ہو رہے ہیں تاہم ان کی تعداد کافی نہیں نیز غزہ کی پٹی میں عارضی پناہ گاہوں کی بھی شدید کمی ہے۔ رہائش کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واپس جانے والے بے گھر فلسطینیوں کو بنیادی امدادی سامان، خاص طور پر پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے لہذا جنگ بندی معاہدے کے ضامن ممالک کو غزہ کی پٹی میں 6 ہزار عارضی گھروں کی ترسیل کو یقینی بنانا ہو گا، جیسا کہ معاہدے میں اتفاق کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں راجاگوپال کا مزید کہنا تھا کہ غزہ میں 20 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کے پاس واپسی پر کوئی گھر موجود نہیں!

متعلقہ مضامین

  •  وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوامِ متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • چین کی یو این آر ڈبلیو اے کے فرائض کی انجام دہی میں بین الاقوامی حمایت کی اپیل
  • علی امین گنڈاپور سے اقوامِ متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • انروا غزہ میں اپنا کام جاری رکھے گی، اقوام متحدہ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے اقوام متحدہ کے وفد کی ملاقات
  • ضلع کرم کے لیے 11ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان روانہ
  • پناہ گزینوں کی واپسی پر غزہ میں انکے لئے کچھ بھی موجود نہیں، اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ میں جشن بہار منانے کے حوالے سےتقریب کا انعقاد
  • اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کانگو کا مسئلہ حل کیا جائے،پاکستان کا مطالبہ