گاڑیوں کی رجسٹریشن اور پراپرٹی ٹیکس، نئے قوانین سے عوام کو کیا حاصل ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
ایڈیشنل ڈایکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن احمد سعید کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ گاڑی ملک میں کہیں بھی سفر کرسکتی ہے لیکن قانون کے مطابق گاڑی کی رجسٹریشن اسی صوبے سے ہونی چاہیے جہاں کا گاڑی کے خریدار کا شناختی کارڈ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 50 لاکھ روپے مالیت کی پراپرٹی پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے مزید تفصیلات جانیے اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پراپرٹی ٹیکس پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس پر چھوٹ گاڑیوں کی رجسٹریشن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پراپرٹی ٹیکس گاڑیوں کی رجسٹریشن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پراپرٹی ٹیکس کی رجسٹریشن
پڑھیں:
غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ
علامتی فوٹوقومی اسمبلی کی ذیلی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اجلاس میں مزید پراپرٹی خریدنے کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز میں مزید رقم یا آمدن ظاہر کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس بارے میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال کا کہنا ہے کہ غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف بی آر کی تنظیم نو حکومت کے ایجنڈے پر ہے، وزارت خزانہوزارت خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو سے متعلق اعلان کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی ہوگی، ایک کروڑ سے مہنگی پراپرٹی خریدنے کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز میں آمدن ظاہر کرنا ہوگی۔
راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ ملک میں 97 فیصد سے زیادہ پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایک کروڑ روپے سے کم ہیں، ہمارا ہدف زیادہ مالیت کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کرنے والا 2 اعشاریہ 5 فیصد طبقہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس مقصد کےلیے ایف بی آر ایک ایپ بھی تیار کر رہا ہے، پراپرٹی خریدنے کےلیے جانے والے کا انکم ٹیکس گوشوارے والا ڈیٹا ایپ میں ظاہر ہوجائے گا۔
ایف بی آر نے گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو خط لکھ دیافیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گاڑیوں کی خریداری کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کو خط لکھ دیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں بہت زیادہ انڈر ویلیو ایشن ہوتی ہے، ایک کروڑ 30 لاکھ روپے ظاہر کردہ آمدن سے ایک پلاٹ خریدا جاسکے گا۔
راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ 25 سال کی عمر تک کے بچے اپنے والد کے انکم ٹیکس ریٹرنز کی بنیاد پر پلاٹ یا پراپرٹی خرید سکیں گے، غیر ظاہر شدہ آمدن رکھنے یا انکم ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے والے زد میں آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ظاہر شدہ زیادہ تر پیسہ اور دولت ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں جا رہی ہے، سال 24-2023 میں پراپرٹی کی 16 لاکھ 95 ہزار سے زیادہ ٹرانزیکشنز ہوئیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں فیڈرل لاجز پر قبضے سے متعلق انکشاففیڈرل لاجز اسلام آباد میں 252 سرکاری افسران کے قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 93 اعشاریہ 7 فیصد پراپرٹی ٹرانزیکشنز 50 لاکھ روپے سے کم مالیت کی تھیں۔ دوسری طرف پاکستان میں 10 ارب سے زائد کے اثاثے ظاہر کرنے والوں کی تعداد 12 ہے۔
دوران اجلاس عارف حبیب نے کہا کہ پراپرٹی سیکٹر میں 5 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری سے متعلق پوچھ گچھ نہ کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال تک اس کی اجازت دی جائے، اس سے پراپرٹی سیکٹرمیں بےتحاشہ رجسٹریشن ہوگی اور پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھ جائے گی۔