کیا آپ کا پاور بینک جعلی ہے؟ ان علامات سے پتہ چلائیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
آج کے زمانے میں اسمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرانک ڈیوائسز ہماری روزمرہ زندگی کا اہم حصہ بن چکی ہیں۔ لیکن ان اہم ڈیوائسز سے ہر وقت فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مضبوط اور قابل اعتماد پاور بینک کی ضرورت پڑتی ہے، تا کہ گھر سے باہر اگر چارجنگ ختم ہوجائے تو ڈیواسز کو چارج کیا جا سکے۔
ویسے تو مارکیٹ میں بے شمار اقسام اور ماڈلز کے پاور بینکس دستیاب ہیں، جن میں سے صحیح انتخاب کرنا اکثر ایک مشکل کام بن جاتا ہے۔
پاور بینک سے متعلق عام غلط فہمیاں اور دھوکےپاکستانی مارکیٹ میں پاور بینک کی خریداری کے دوران کئی دھوکہ دہی کے واقعات عام ہیں، جن سے بچنا بہت ضروری ہے۔
نقلی برانڈز کی بھرمارمارکیٹ میں کئی ایسے پاور بینکس دستیاب ہیں جو مشہور برانڈز کی نقل ہیں، ان نقلی پاور بینکس کی پیکیجنگ اور ڈیزائن اصلی جیسے لگتے ہیں، لیکن ان کی کارکردگی نہایت ناقص ہوتی ہے۔ یہ زیادہ دیر تک چارج نہیں رکھتے اور بعض اوقات آپ کی ڈیوائسز کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
گنجائش کے جھوٹے دعوےکئی بار پاور بینک کی پیکیجنگ پر 20,000 mAh یا اس سے زیادہ گنجائش کا دعویٰ کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں وہ 10,000 mAh یا اس سے بھی کم گنجائش فراہم کرتے ہیں۔ یہ دھوکہ عام ہے اور خریداروں کو دھوکہ دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
کمزور بیٹری سیلزنقلی پاور بینکس میں ناقص معیار کی بیٹری سیلز استعمال کی جاتی ہیں، جو زیادہ دیر تک کارکردگی نہیں دکھا پاتیں۔ یہ سیلز جلد گرم ہو سکتی ہیں اور بعض اوقات پھٹنے کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
خراب سیفٹی فیچرزکئی پاور بینکس میں اوور چارجنگ، اوور ہیٹنگ اور شارٹ سرکٹ سے بچاؤ کے فیچرز شامل نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے آپ کی ڈیوائسز کو مستقل خطرہ لاحق رہتا ہے۔
جعلی وارنٹی کارڈکئی دکاندار نقلی وارنٹی کارڈ فراہم کرتے ہیں، جو صارف کے کسی کام کے نہیں ہوتے۔ جب آپ پاور بینک میں کسی مسئلے کے لیے وارنٹی کا دعویٰ کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ وارنٹی کارڈ تو جعلی ہے۔
پاور بینک خریدتے وقت کونسی خصوصیات مدِ نظر رکھیں؟
پاور بینک کی گنجائش اور کارکردگیپاور بینک کی گنجائش اس کی سب سے اہم خصوصیت ہوتی ہے، جو ملی ایمپئر آور (mAh) میں ماپی جاتی ہے۔ یہ گنجائش اس بات کا تعین کرتی ہے کہ پاور بینک کتنی بار آپ کی ڈیوائس کو چارج کر سکتا ہے۔ اگر آپ کے پاس ایک عام اسمارٹ فون ہے تو 10,000 mAh کا پاور بینک کافی ہوگا۔ لیکن اگر آپ ٹیبلیٹ یا لیپ ٹاپ چارج کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو 20,000 mAh یا اس سے زیادہ گنجائش والے پاور بینک کی ضرورت ہوگی۔ گنجائش کا انتخاب ہمیشہ اپنی ضروریات اور ڈیوائسز کی بیٹری سائز کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔
فاسٹ چارجنگ کے فوائدپاور بینک کی آؤٹ پٹ پاور بھی اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ یہ طے کرتی ہے کہ آپ کی ڈیوائس کتنی تیزی سے چارج ہوگی۔ آؤٹ پٹ پاور کو وولٹ اور ایمپئر میں ماپا جاتا ہے۔ عام پاور بینکس 5V/2A یا 5V/3A آؤٹ پٹ فراہم کرتے ہیں، جو اسمارٹ فونز کے لیے کافی ہیں۔
لیکن اگر آپ کے پاس فاسٹ چارجنگ کی سہولت والا فون ہے تو آپ کو ایسا پاور بینک لینا چاہیے جو Quick Charge یا PD (Power Delivery) جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو سپورٹ کرے۔ اس سے نہ صرف آپ کا وقت بچے گا بلکہ آپ کی ڈیوائس بھی زیادہ جلدی چارج ہوگی۔
البتہ کوشش کریں کہ ایک وقت میں ایک ڈیوائس ہی چارج کریں اس کے علاوہ اس بات کا خیال رکھیں کہ پاور بینک کو چارج پر لگا کر اسی وقت اپنی ڈیوائس کنکیکٹ کر کے چارج ہر گز نہ کریں۔ یہ طریقہ نہ صرف پاور بینک کو نقصان پہنچائے گا بلکہ آپ کے موبائل یا دوسری ڈیوائسز کے لئے بھی خطرناک ثابت ہوگا۔
سیفٹی فیچرز کی اہمیتپاور بینک کی کوالٹی اور سیفٹی فیچرز کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ناقص معیار کے پاور بینک آپ کی ڈیوائس کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ہمیشہ ایسے پاور بینک خریدیں جو اوور چارجنگ پروٹیکشن، اوور ہیٹنگ پروٹیکشن اور شارٹ سرکٹ پروٹیکشن جیسے حفاظتی فیچرز فراہم کرتے ہوں۔ یہ فیچرز نہ صرف آپ کی ڈیوائس کو محفوظ رکھتے ہیں، بلکہ پاور بینک کی لمبی عمر کو بھی یقینی بناتے ہیں۔
آؤٹ پٹ پورٹس کی تعدادپاور بینک میں موجود آؤٹ پٹ پورٹس کی تعداد بھی ایک اہم پہلو ہے۔ اگر آپ کو صرف ایک ڈیوائس چارج کرنی ہے تو بھی ضروری ہے کہ ایسے پاور بینک کا انتخاب کریں جس میں کم از کم دو یا تین آؤٹ پٹ پورٹس موجود ہوں۔ جدید پاور بینکس میں USB-A اور USB-C دونوں پورٹس دستیاب ہوتی ہیں، جو آپ کی چارجنگ کے تجربے کو مزید بہتر بناتی ہیں۔
وزن اور سائزپاور بینک کا وزن اور سائز بھی خریداری کے وقت مدنظر رکھنا چاہیے۔ اگر آپ پاور بینک کو سفر کے دوران استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہلکے وزن اور چھوٹے سائز والا پاور بینک زیادہ موزوں ہوگا۔
البتہ، اگر آپ زیادہ گنجائش چاہتے ہیں تو یہ یاد رکھیں کہ بڑی گنجائش والے پاور بینکس عموماً بھاری اور بڑے ہوتے ہیں، لیکن یہ لمبے سفر کے لیے بہترین ثابت ہو سکتے ہیں۔
البتہ اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ اکثر کمپنیز صارف کو دھوکہ دینے کے لئے پاور بینک میں مٹی بھر کر اسے بھاری بناتی ہیں.
ہمیشہ معروف برانڈز کے پاور بینک خریدیں تا کہ آپ کو معیار اور وارنٹی کی ضمانت مل سکے۔ پاکستانی مارکیٹ میں Xiaomi، Anker، RAVPower، Romoss، اور Samsung جیسے برانڈز قابل اعتماد ہیں۔
معروف برانڈز کے پاور بینک میں سیفٹی فیچرز اور طویل عمر کی یقین دہانی کی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ وارنٹی کے ساتھ خریداری کرنے سے آپ کو خراب ہونے کی صورت میں مرمت یا تبدیلی کی سہولت بھی ملتی ہے۔
بجٹ کتنا رکھیں؟پاور بینک کی قیمت بھی ایک اہم پہلو ہے۔ کم بجٹ میں 5,000 سے 7,000 روپے کے درمیان اچھے پاور بینکس دستیاب ہیں، جبکہ زیادہ گنجائش یا فاسٹ چارجنگ فیچرز والے پاور بینک 10,000 روپے یا اس سے زیادہ کے بجٹ میں آتے ہیں۔
قیمت کے ساتھ ساتھ پاور بینک کی چارجنگ کی رفتار پر بھی غور کریں۔ ایسے پاور بینک تلاش کریں جو فاسٹ ری چارجنگ کی سہولت فراہم کرتے ہوں۔ USB-C ان پٹ والا پاور بینک اس حوالے سے بہتر انتخاب ہے کیونکہ یہ زیادہ تیزی سے چارج ہوتا ہے۔
کون سے اضافی فیچرز پر غور کریں؟پاور بینک میں LED انڈیکیٹر یا اسکرین ڈسپلے ہونا بھی ایک بہترین فیچر ہے۔ یہ آپ کو پاور بینک کی بیٹری لیول کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، جس سے آپ کو پتہ چلتا ہے کہ پاور بینک میں کتنا چارج باقی ہے۔ خاص طور پر سفر کے دوران یہ فیچر بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
نقلی پاور بینکس کیسے بچیں؟پاکستانی مارکیٹ میں نقلی پاور بینکس کی بھرمار ہے، اس لیے ہمیشہ اصلی پاور بینک خریدیں۔ اصلیت کی تصدیق کے لیے پیکیجنگ، سریل نمبر، اور برانڈ کی ویب سائٹ پر موجود تصدیقی عمل کو ضرور چیک کریں۔ مستند دکانوں سے خریداری کریں اور پروڈکٹ کے ریویوز ضرور پڑھیں تاکہ آپ کو بہترین پاور بینک حاصل ہو سکے۔
پاور بینک خریدنا ایک اہم فیصلہ ہے، جو آپ کی روزمرہ زندگی کو آسان بنا سکتا ہے۔ اپنی ضروریات، بجٹ، اور ڈیوائسز کے مطابق پاور بینک کا انتخاب کریں۔ اگر آپ ان تمام نکات کو مدنظر رکھیں گے تو یقیناً آپ ایک ایسا پاور بینک خرید سکیں گے جو آپ کو ہر وقت چارجنگ کی بہترین سہولت دے سکے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خوشبخت صدیقیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نقلی پاور بینکس ایسے پاور بینک پاور بینک میں زیادہ گنجائش ا پ کی ڈیوائس پاور بینک کی کے پاور بینک پاور بینک کا مارکیٹ میں فراہم کرتے وارنٹی کا کا انتخاب چارجنگ کی ضروری ہے کرتے ہیں چارج کر جاتا ہے اگر ا پ ا ؤٹ پٹ کے لیے ہیں تو
پڑھیں:
پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد:پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول برآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس محمد جاوید حنیف کی زیر صدارت ہوا، جس میں ورپی یونین کی جانب سے پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ پر اعتراضات کا معاملہ زیر بحث آیا۔
اجلاس میں کمیٹی کے رکن مرزا اختیار بیگ نے انکشاف کیا کہ پاکستان سے یورپی یونین کو غیر معیاری اور جعلی چاول کے برآمد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی یونین نے چاول کے حوالے سے پاکستان کوالرٹس جاری کی ہیں۔
مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ یورپی یونین نے ہمیں 100 سے زائد الرٹس بھیجے ہیں۔ یہ الرٹس اس لیے بھیجے گئے کیونکہ جعلی چاول سپلائی کیے جا رہے ہیں۔ مارکیٹس میں چاول میں جعلی میٹریل زیادہ شامل ہے۔ ہمیں دیکھنا ہوگا یہ چیزیں ہماری ناک کے نیچے سے کیسے گزر جاتی ہیں۔
رکن کمیٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ یورپی یونین نے 2024 میں پاکستانی چاول پر 72 رکاوٹیں کھڑی کیں۔ پاکستان کے چاول کی ایکسپورٹ میں کوالٹی کے مسائل آ رہے ہیں۔ ابھی کہا جا رہا ہے کہ ایک اور نیشنل فوڈ سیفٹی اتھارٹی بنائی جا رہی ہے۔ بس اتھارٹیز بنتی جا رہی ہیں لیکن مسائل کا حل نہیں نکل رہا۔
سیکرٹری تجارت جواد پال نے کمیٹی میں بتایا کہ یورپی یونین سائیڈ سے کوئی وارننگ ایشو نہیں کی گئی۔ ایک ایسی چیز جو ہوئی ہی نہیں اس پر اتنا بڑا ایشو بنا دیا جاتا ہے۔
اجلاس میں خورشید جونیجو نے بتایا کہ پنجاب سے چاول کی ایک کنسائنمنٹ پر یورپی یونین نے وارننگ جاری کی ہے۔ زرعی ونگز کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے سے ہی ایکسپورٹ مسائل حل ہوں گے۔ مرزا اختیار بیگ نے اس موقع پر کہا کہ اس سال چاول کی بھرپور پیداوار ہوئی اور ایکسپورٹ بھی شاندار رہی۔
محکمہ تجارت کے حکام نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر چاول کی کوالٹی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ صوبوں کے ساتھ چاول کی کوالٹی کے حوالے سے ہم نے کافی میٹنگز کی ہیں۔
ایک اور رکن کمیٹی نے کہا کہ ابھی بنگلا دیش سے ٹی سی پی کو 50 ہزار ٹن چاول کا آرڈر ملا ہے۔ چاول کی کوالٹی کے حوالے سے مسائل کر جلد حل کرنا ہوں گے۔
قائمہ کمیٹی نے اگلی میٹنگ میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز کو بلانے کا فیصلہ کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان تمام معاملات پر رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سے تفصیلی بریفنگ لیں گے۔