گائو رکھشاکے نام پر مسلم نوجوانوں پر انتہاپسند ہندوئوں کا بہیمانہ تشدد: 1جاں بحق‘ دوسرا زخمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک اور مسلمان نوجوان مودی کے ہندوتوا ازم کی بھینٹ چڑھ گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہریانہ کے ضلع پلوال میں مشتعل ہجوم نے ایک ٹرک کو گھیرے میں لے لیا جس میں ایک گائے اور ایک بچھڑا موجود تھا۔ ٹرک میں یوسف نامی مسلمان نوجوان سوار تھا جس نے ہجوم کو بتایا کہ یہ گائے اور بچھڑا بیمار ہے جسے علاج کے بعد گھر لے جا رہا ہوں۔ تاہم مشتعل ہجوم
نے ایک نہ سنی، یوسف اور اس کے ساتھ موجود ٹرک ڈرائیور کو لاٹھیوں، گھونسے اور لاتوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ 28 سالہ یوسف شدید زخمی ہوگیا جسے پہلے مقامی اسپتال اور پھر دہلی کے بڑے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ یوسف کا ساتھی ٹرک ڈرائیور شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ بھارتی پولیس نے 10 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔ واضح رہے کہ بھارت کی متعدد ریاستوں میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی عاید ہے اور اس قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گاؤ ماتا رکھشا کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغانستان؛ مسجد کے قریب بم دھماکے میں خاتون جاں بحق اور 3 افراد زخمی
افغان صوبے بلخ کے شہر مزار شریف میں ایک مسجد کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دھماکا اتنی شدید نوعیت کا تھا آس پاس کی عمارتیں لرز اُٹھیں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دھاکے کے بعد افراتفری مچ گئی۔ چار افراد کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 1 شخص کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی۔
اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایک زخمی کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
طالبان حکام نے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کرلیا۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران پتا چلا کہ دھماکا مسجد میں نصب ڈیوائس میں ہوا۔
تاحال کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسی واقعات میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔
یاد رہے کہ مزار شریف کی یہ مسجد شیعہ ہزارہ کمیونیٹی ہے اور یہاں 2022 میں ہونے والے دھماکے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔