Juraat:
2025-04-13@15:25:46 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی قواعد کی دھجیاں اڑنے لگیں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

پورٹ قاسم پر ماحولیاتی قواعد کی دھجیاں اڑنے لگیں

پورٹ قاسم اتھارٹی نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑادیں، کول اور ایل این جی ٹرمینل پر بحری جہازوں کی انسپکشن نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، اعلیٰ حکام نے انکوائری کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی کے ایکٹ 1973 کے سیکشن 71بی میں تحریر ہے کہ پورٹ کو فضائی آلودگی سے محفوظ رکھنے ، پورٹ کی زمینی اور سمندری حدود میں ماحولیات کی ذمہ داری پورٹ قاسم اتھارٹی کی ہوگی، کوئی بھی بحری جہاز، فیکٹری، کارگو کمپنی یا ٹرمینل آپریٹر تیل، سالڈ سمیت کوئی بھی کچرے والی چیز خارج نہیں کرے گا جو کہ قومی ماحولیاتی معیار کے خلاف ہوگی اور پورٹ قاسم اتھارٹی ماحولیاتی آلودگی پھیلنے کی نشاندہی بھی کرے گی، آلودگی پھیلانے والے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا اور وہ پورٹ کی صفائی، ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے چارجز ادا کرے گا۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کے ریکارڈ کے جائزے سے انکشاف ہوا ہے کہ اتھارٹی ایل این جی اور کول ٹرمینل پر ویسلز کی انسپکشن نہیں کرتی، پورٹ پر لنگر انداز ہونے والے جہازوں کے انسپکشن کے چالان اعلیٰ حکام کو فراہم نہیں کیے گئے ۔ افسران کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کی انتظامیہ نے بحری جہازوں کی انسپکشن ہی نہیں کی اور میرین پالیوشن کنٹرول سینٹر میں چالان کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں جس سے خطرناک مواد، آلودگی پھیلانے والے اشیاء اور دیگر کچرے کے خارج ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا اور اس سے پورٹ پر آلودگی پھیلنے کا خدشہ ہے ۔ اعلیٰ حکام نے پورٹ قاسم اتھارٹی کو ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرنے کی سفارش کی لیکن کوئی اجلاس طلب نہیں کیا گیا، اعلیٰ حکام نے سفارش کی ہے کہ انکوائری کی جائے کہ بحری جہازوں کی انسپکشن کیوں نہیں کی جاتی اور مستقبل میں بحری جہازوں کی انسپکشن کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: پورٹ قاسم اتھارٹی نہیں کی

پڑھیں:

پنجاب میں 48فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا، عظمی کاردار

پنجاب میں 48فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا، عظمی کاردار WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

لاہور (سب نیوز)وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی فوکل پرسن برائے پولیو عظمی کاردار نے کہا ہے کہ صوبے میں 48فیصد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا ہے۔
لاہور میں بریفنگ کے دوران عظمی کاردار نے کہا کہ دنیا کے 99 فی صد ملکوں میں پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے،جلد ہی پاکستان اور افغانستان سے بھی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ماحولیاتی آلودگی پولیو وائرس کیلئے سازگار ہے، زیادہ تر بچوں میں پولیو کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔وزیراعلی پنجاب کی فوکل پرسن نے مزید کہا کہ بچوں میں پولیو کا پتا وائرس کلچر ٹیسٹ سے لگایا جاتا ہے، پنجاب میں پولیو وائرس کی نگرانی کا نظام موثر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اس سال ایک اور پاکستان بھر میں 6 پولیو کیس رپورٹ ہوئے، ہمیں پولیو کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے، والدین پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں۔عظمی کاردار نے یہ بھی کہا کہ لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان، ملتان، فیصل آباد میں تسلسل سے پولیو وائرس پایا گیا، پنجاب میں 48 فی صد ماحولیاتی نمونوں میں وائرس پایا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے 20 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
  • جہاز رانی میں مضر ماحول گیسوں کا اخراج کم کرنے پر تاریخی معاہدہ طے
  • نیب کی کرپشن کے الزامات پر سندھ بلنڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جیز کیخلاف تحقیقات
  • قدم زمین پر ، ہاتھ آسمان پر
  • سفرِ زیست
  • غزہ کی مظلومیت پر خاموشی کیوں؟
  • پنجاب میں 48فیصد ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا، عظمی کاردار
  • کراچی سمیت ملک بھر کیلئے بجلی 1 روپے 71 پیسے سستی کردی گئی
  • پریٹی زنٹا نوجوان بلے باز کے گن گانے لگیں
  • خیبرپختونخوا کابینہ اجلاس، اہم فیصلوں کی منظوری