Jasarat News:
2025-04-15@06:29:33 GMT

بونیر‘پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کااحتجاجی مظاہرہ

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

بونیر (مانیٹرنگ ڈیسک) پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے ختم کردہ تمام پوسٹوں کو بحال کرنے کے ساتھ پنشن کا پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے۔ یہ موقف سماجی رہنما پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے صوبائی نائب صدر خیبر پختونخوا اور صدر بونیر گل کریم خٹک نے گزشتہ روز ورکرز کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام
رائج ہے،12 سے 15 گھنٹے کام کرنے والے مزدروں کی تنخواہ بڑھاکر37 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے لیکن صدر مملکت کی تنخواہ جو پہلے10لاکھ روپے تھی، اسے بڑھا کر22 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح وزیر اعظم، وزرا مشیروں، ججز اور دیگرحکام کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کے اضافے کے ساتھ بے شمار مراعات بھی دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نچلے طبقے کو ہر طرح سے کچلا جا رہا ہے، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرزکے شعبے پر بلا جواز زمین تنگ کی جا رہی ہے۔ گل کریم خٹک نے مزید کہا کہ ہم اس ظلم کے خلاف ہر سطح پر بھرپور احتجاج کریں گے، ہمیں دھمکیوں، لاٹھی چارج اور پکڑدھکڑ سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔ احتجاجی مظاہرے سے پی ایچ ای ورکرزکے دیگررہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ورکرز کے جی پی فنڈکے پرانے طریقے کو بحال کر کے سی پی فنڈکاخاتمہ کیا جائے۔ ایڈہاک الائونس کو ریگولر پنشن میں شامل کیا جائے۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ورکرز کے رہنمائوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات فی الفور منظورکیے جائیں، بصورت دیگر احتجاج کادائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ورکرز کے کیا جائے

پڑھیں:

ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حکومت کے خلاف یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فریقین کے مابین 40 سال تک جاری رہنے والے خونریز تنازع کے بعد یہ اعلان خوش آئند ہے جس سے پرامن مستقبل کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے 'پی کے کے' اور ترکیہ کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ تنازع کو پرامن طور سے طے کریں اور اس ضمن میں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے عالمی قانون کا احترام کریں۔ Tweet URL

'پی کے کے' نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وہ خود کو تحلیل کرنے اور ہتھیار پھینکنے کے لیے اپنی کانگریس کا اجلاس بلانے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پارٹی نے تین شرائط رکھیں کہ ترکیہ کی حکومت کو اس کے ساتھ جنگ بندی کرنا ہو گی، امن بات چیت کے لیے قانونی طریقہ کار تشکیل دیا جائے اور اس کے رہنما کو قید سے رہا کیا جائے۔ 'پی کے کے' نے ان شرائط کی تکمیل تک صرف اپنے دفاع میں ہی طاقت استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔دہائیوں سے حل طلب تنازع

ماہرین نے ترکیہ کی حکومت اور 'پی کے کے' پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار اور مںصفانہ امن کے لیے بات چیت شروع کریں اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے جنگ بندی قائم رکھتے ہوئے اعتماد بڑھائیں۔

گزشتہ دہائیوں میں حکومت اور 'پی کے کے' میں کئی مرتبہ عارضی جنگ بندی عمل میں آئی لیکن اس کے نتیجے میں تنازع حل نہیں ہو سکا جس میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین پامالی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ ایسے واقعات میں ماورائے عدالت ہلاکتیں، شہریوں کو نشانہ بنانا، جبری گمشدگیاں، تشدد، ناجائز حراستیں، جبری نقل مکانی، بچہ سپاہیوں کی بھرتی اور سیاسی آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کی سلبی نمایاں ہیں۔

ان حالات میں عام شہری بالخصوص بچے اور معمر افراد کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔امن معاہدے کے لیے سفارشات

ماہرین نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں دیگر جگہوں پر ہونے والے کامیاب امن معاہدوں کی تقلید کریں۔ بین الاقوامی ضابطوں کے تحت امن معاہدوں میں درج ذیل نکات ہونا ضروری ہیں:

مسلح گروہوں کا ہتھیار پھینکنا، عسکری تنظیم کا خاتمہ، معاشرے میں ادغام اور بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب نہ کرنے والوں کے لیے معافی۔

انصاف کی فراہمی کے لیے جامع طریقہ کار بشمول سچائی سامنے لانا، حقوق پامال کیے جانے کی فوری، مفصل، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات، قانونی کارروائی، متاثرین کے نقصان کا ازالہ اور تشدد سے گریز کی یقین دہانی۔تشدد کے متاثرین کے لیے جامع اقدامات بشمول انہیں مادی مدد اور تحفظ کی فراہمی، لاپتہ افراد کا کھوج لگانا، ہلاک ہو جانے والوں کے ورثا کو زرتلافی کی ادائیگی اور آگاہی بیدار کرنے کے اقدامات۔

حقوق کی پامالیاں روکنے کے لیے سلامتی کے شعبے میں اصلاحات۔تشدد کی بنیادی وجوہات سے نمٹںے اور مستقبل میں تنازع کو روکنے کے لیے جامع اقدامات۔

ماہرین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ فریقین کو اپنا تنازع فوری اور مشمولہ طور سے حل کرنے اور مستقبل میں طے پانے والے کسی امن معاہدے پر موثر عملدرآمد میں مدد دے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین 'پی کے کے' سے تنازع کے معاملے پر ترکیہ کی حکومت سے متعدد مواقع پر رابطے میں رہے ہیں۔

غیر جانبدار ماہرین و اطلاع کار

غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم
  • گندم بحران حل کیا جائے، کاشتکار 900 روپے فی من نقصان میں جارہے ہیں: صدر کسان اتحاد
  • وزیراعلیٰ پنجاب ’’آسان کاروبار کارڈ‘‘کون اہل ہے،اپلائی کس طرح کیا جائے،جا نیں
  • پی ٹی آئی کے 86 ورکرز کی درخواست ضمانت خارج
  • حافظ آباد میں آرگنائزڈکرائم یونٹ کو ن لیگ کے پبلک دفتر پرچھاپہ مارنا مہنگا پڑ گیا
  • بیکری ، کنفیکشنری آئٹمز پر20 فیصد ہیلتھ ٹیکس کی تجویز
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے:عمر ایوب
  • ہری پور میں پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن: عمران خان کی رہائی کے لیے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب
  • گرینڈ ہیلتھ الائنس دھرنے میں بجلی چوری کا انکشاف
  • چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا