اسلام آباد(اے پی پی) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی)نے 259.68 ارب روپے مالیت کے 16 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے اور232.28ارب روپے مالیت کے 7 منصوبوں کو منظوری کیلئے ایکنک بھیج دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات و ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں 259.

68ارب روپے مالیت کے 16 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: روپے مالیت کے

پڑھیں:

غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی

اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے انکشاف کیاہے کہ پاکستانی شہریوں کےلائف اسٹائل سےعالمی مالیاتی ادارے بھی حیران ہے، وہ شہریوں کے طرز زندگی کو دیکھ کر ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی موحودہ شرح کونہیں مانتے، غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی ہو گی۔

میڈیا ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی خزانہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس بلال اظہر کیانی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ صرف 12افراد نے 10 ارب روپے یا زیادہ مالیت کے اثاثے ظاہر کئے ہیں، ہم ماضی میں سخت فیصلے ملتوی کرتے آئے ہیں، 70سال سے یہ ملک اسی طرح چل رہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر ظاہر شدہ آمدن اور اثاثوں کا راستہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے، غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی ہو گی، ایک کروڑ سے مہنگی پراپرٹی خریدنے کیلئے انکم ٹیکس ریٹرن میں آمدن ظاہر کرنا ہو گی، ملک میں 97 فیصد سے زیادہ پراپرٹی ٹرانزیکشنز ایک کروڑ روپے سے کم ہیں، ہمارا ہدف زیادہ مالیت کی پراپرٹی ٹرانزیکشنز کرنے والا 2.5 فیصد طبقہ ہے، اس مقصد کیلئےایف بی آر ایک ایپ بھی تیار کر رہا ہے۔

راشد محمود لنگڑیال کا کہناتھا کہ پراپرٹی خریدنے کیلئے انکم ٹیکس گوشوارے والا ڈیٹا ایپ میں ظاہر ہو جائے گا، ایک کروڑ 30لاکھ ظاہر کردہ آمدن سے ایک پلاٹ خریدا جا سکے گا، مزید پراپرٹی خریدنے کیلئے انکم ٹیکس ریٹرن میں مزید رقم یا آمدن ظاہر کرنا لازمی قرار دیا جارہاہے ، 25 سال عمر تک کے بچے والد کے انکم ٹیکس ریٹرن کی بنیاد پر پلاٹ یا پراپرٹی خرید سکیں گے، غیر ظاہر شدہ آمدن رکھنے یا انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے زد میں آئیں گے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ سال 2023-24 میں پراپرٹی کی 16 لاکھ 95 ہزار سےزیادہ ٹرانزیکشنز ہوئیں، اس میں سے 93.7 فیصد پراپرٹی ٹرانزیکشنز 50 لاکھ روپے سےکم مالیت کی تھیں۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ذیلی کمیٹی میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہریوں کےلائف اسٹائل سےعالمی مالیاتی ادارے بھی حیران ہے ، وہ شہریوں کے طرز زندگی کو دیکھ کر ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی موحودہ شرح کونہیں مانتے، مختلف کلبوں کی ممبرشپ،4،5کروڑکی پراپرٹی خریدنے والے ٹیکس نہیں دیتے، 50،50لاکھ روپے کی گاڑی بھی خریدلیتے ہیں لیکن ریٹرن فائل نہیں کرتے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایم ای ایکس میں 39.233 بلین روپے کے سودے
  • سعودی فنڈز سے مالاکنڈ میں جاری ترقیاتی منصوبوں كا جائزہ
  • احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس‘ 16 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
  • پی ایم ای ایکس میں 63.668 بلین روپے کے سودے
  • گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا گیارہواں اجلاس، ترقیاتی منصوبوں پر غور
  • پی ایم ای ایکس میں 43.932 بلین روپے کے سودے
  • غیر ظاہر شدہ رقم سے ایک کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی
  • پلاننگ کمیشن نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی فنڈ کو بغیر کسی کٹوتی کے منظور کر لیا
  • چینی سفارتخانے نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ’دی گارجین‘ کا مضمون مسترد کردیا