اسلام آباد (صباح نیوز)سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ایکٹ مقدمہ آئینی بینچ میں سننے سے معذرت کا تحریری نوٹ جاری کر دیا گیا۔جسٹس عائشہ ملک کاکہنا ہے کہ مقدمہ میں زیر سماعت آنے والی کارروائی کے تقدس میں آئینی بینچ میں یہ کیس نہیں سن سکتی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کیس جسٹس منصور کے ریگولر بینچ میں کیسے فکس ہوا؟ وضاحت طلب

سپریم کورٹ آف پاکستان ( ایس سی پی ) نے کسٹم ایکٹ تشریح کیس میں عدالت عظمیٰ کی فکسر برانچ کے افسران کو نوٹس جاری کردیا۔

ذرائع کے مطابق ایس سی پی رجسٹرار آفس نے نوٹس کے ذریعے استفسار کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ کے ریگولر بینچ میں قانونی تشریح کا مقدمہ کیسے فکس ہوا؟

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ فکسر برانچ کے افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

نوٹس کے متن کے مطابق بتایا جائے کہ آئینی بینچ کا مقدمہ جسٹس منصور علی شاہ کی ریگولر بینچ میں کیسے لگ گیا؟

ذرائع رجسٹرار آفس کے مطابق افسران سے نوٹس پر 7 روز میں جواب مانگا گیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ کے بینچ نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ مقدمہ آرٹیکل 191 اے کے تناظر میں سننے کا فیصلہ کیا تھا، پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے کسٹم ڈیوٹی ایکٹ کا مقدمہ آئینی بینچ کو بھجوادیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی بینچ کا مقدمہ ریگولر بینچ میں کیسے لگا؟ سپریم کورٹ فکسر برانچ کے افسروں کو شوکاز جاری
  • کیس جسٹس منصور کے ریگولر بینچ میں کیسے فکس ہوا؟ وضاحت طلب
  • جسٹس عائشہ ملک نے کونسا کیس سننے سے معذرت کی؟
  • جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ریگولیٹری ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت
  • سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ایکٹ سے متعلق کیس سننے سے معذرت  
  • جسٹس عائشہ ملک نے کسٹمز ایکٹ سے متعلق کیس سننے سے معذرت کرلی
  • جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ایکٹ سے متعلق کیس سننے سے معذرت
  • سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر نوٹس جاری کر دیے
  • کسٹم ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی آئینی حیثیت، جسٹس عائشہ ملک کی سماعت سے معذرت