Jasarat News:
2025-04-13@15:31:54 GMT

آئی ایم ایف و دیگر اداروں سے سودی معاہدوں کیخلاف درخواست

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

پشاور(آن لائن)آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے سودی معاہدوں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔درخواست کی سماعت پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ آئی ایم ایف سے سود پر قرضے لیے گئے ہیں، سود
کے بارے میں اللہ تعالی کے واضح احکامات ہے۔ اسلام میں سود حرام ہے اور سود اللہ تعالیٰ سے لڑائی کے مترادف ہے۔عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم جب حلف اٹھاتے ہیں تو اس میں اقرار کرتے ہیں کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کریں گے جب کہ آئی ایم ایف سے سودی معاہدے کرکے صدر مملکت اور وزیراعظم نے حلف سے روگردانی کی ہے۔درخواست گزار کے مطابق حلف کی خلاف ورزی پر صدر اور وزیراعلیٰ کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاقی حکومت کے سودی معاہدوں سے خود کو الگ کرے اور سودی معاہدوں سے لاتعلقی کا اظہار کرے۔بعد ازاں ججز نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس میں آرڈر کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سودی معاہدوں ا ئی ایم ایف

پڑھیں:

وزیراعظم شہبازشریف اور بیلاروس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو کی دونوں ممالک کے مابین معاہدوں، مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس، دوطرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار

منسک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دونوں ممالک کے مابین معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اﷲتارڑ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دونوں ممالک کے وزرا اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

وزیراعظم نے پرتپاک استقبال اور بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ کیا۔ وزیراعظم نے بیلاروس کے دارالحکومت منسک کی خوبصورتی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس شہر کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر نے پاکستانی وفد کو اپنے فارم ہائوس پر مدعو کیا اور ان کی دعوت ایک فیملی ری یونین کی طرح تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکا شینکو نے مل کر پاکستان اور بیلاروس کی دوستی کو پروان چڑھایا اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے 2015 کے دورہ پاکستان نے اس دوستی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے ہماری مفید بات چیت ہوئی ہے، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا، مفاہمتی یادداشتوں کو معاہدوں میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی بصیرانہ قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی 65 فیصد آبادی دیہات میں مقیم اور زراعت سے وابستہ ہے، پاکستان اور بیلاروس کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بیلاروس کی زرعی آلات اور مشینری میں بھی بڑی مہارت ہے، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے بیلاروس کے تعاون کے خواہاں ہیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر موجود ہیں اس حوالہ سے بھی پاکستان اور بیلاروس تعاون اور شراکت داری کر سکتے ہیںِ۔ وزیراعظم نے پاکستان کی ڈیڑھ لاکھ ہنرمند افرادی قوت کی بیلاروس میں کھپت کیلئے صدر لوکاشینکو کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے اور غیر ملکی ترسیلات زر میں اضافہ ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبہ میں بی ٹو بی تعاون بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں بھی پاکستان بیلاروس سے استفادہ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔ قبل ازیں بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلو کاشینکو نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بیلاروس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے، دونوں ملکوں کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے اس دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔

انہوں نے پاکستان، بیلاروس بزنس فورم کے انعقاد کو تجارت کے فروغ کیلئے بہت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔\932

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کا بیلا روس دورہ، معاہدوں سے عملی اقدامات تک
  • سابق صدر عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کردی
  • ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاکستانی تربیت یافتہ ہنرمند نوجوانوں کو بیلاروس بھیجا جائے گا
  • نجکاری کیلئے 10 اداروں کی فہرست فائنل
  • وزیراعظم شہبازشریف اور بیلاروس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو کی دونوں ممالک کے مابین معاہدوں، مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس، دوطرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار
  • پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے
  • اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ افسوسناک امر ہے، چودھری انوارالحق
  • سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست، حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ
  • بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • بانی پی ٹی آئی اداروں کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں، جنید اکبر