ملتان: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

ملتان / لاہو ر(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 31 جنوری کو ملک بھر میں شاہراہوں پر احتجاج اور دھرنے ہوں گے، حکومت نے روکنے کی کوشش کی تو پرامن مزاحمت کریں گے، بہت وقت دے دیا اب حکومت کو عوام کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی۔ ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیکا قانون کو
مسترد کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ اور عوام کی آواز دبانے کا حکومتی ہتھکنڈا قرار دیا اور صحافیوں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اس قانون کے خلاف ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پنجاب جنوبی صہیب عمار صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب جنوبی کے تنظیمی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پنجاب جنوبی اور اضلاع کی قیادت شریک تھی۔امیر جماعت نے اہل غزہ کی لاکھوں کی تعداد میں اپنے گھروں کی واپسی کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا غزہ کو خالی کرانے کا اعلان ایک سازش تھا جسے اہل فلسطین نے بروقت واپسی سے سبوتاژ کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کرکے ثابت کیا کہ جنگیں ہتھیاروں سے نہیں جذبہ ایمانی سے لڑی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اہل فلسطین کی مزاحمت ہمارے حکمرانوں کے لیے بھی سبق ہے جو خدا نخواستہ امریکا کو خدا سمجھ بیٹھے ہیں۔ افغانستان کے بعد غزہ میں اسرائیل کی شکست بھی دراصل امریکا کی ہی شکست ہے۔ اسلام آباد کو چاہیے کہ واشنگٹن کے احکامات کی پیروی کے بجائے آزادانہ طور پر ملکی پالیسیاں تشکیل دے۔ پاکستان کو ایک ایجنڈے کے تحت افغانستان سے لڑانے کی سازش ہورہی ہے، ساری توجہ مغربی سرحد پر مرکوز کرکے کشمیریوں کو تنہا چھوڑ دیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت چھوٹے کاشتکاروں کے خلاف اور زراعت کش اقدامات کررہی ہیں۔ چولستان میں کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کسانوں کے استحصال کی بنیاد رکھی جارہی ہے۔ ہزاروں ایکڑ اراضی سرمایہ داروں اور طاقتور افراد کے سپرد کرکے 6 ہزار کیوسک نہری پانی بھی اسی طرف موڑا جارہا ہے۔ حکومت نے بنجر زمینوں کو آباد کرنا ہے تو پڑھے لکھے نوجوانوں، ہاریوں اور چھوٹے کسانوں کو زمینیں الاٹ کرے، آباد زمینوں سے پانی چھین کر انہیں غیر آباد کرنے کے حکومتی ہتھکنڈوں کو مسترد کرتے ہیں، چولستان میں جو ہورہا ہے وہ بلیک اینڈ وائٹ شکل میں عوام کے سامنے آنا چاہیے۔ عوام اس ریاست کے مالک ہیں، ان پر پہلے ہی جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت مسلط کردی گئی ہے اور فیصلے بھی قوم کی مرضی کے خلاف ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس گندم خریداری کے معاملے پر کسانوں سے فراڈ کیا، اب جنوبی پنجاب سمیت ہر جگہ گنے کے کاشتکار پر بھی ظلم ہورہا ہے، فصل کی اصل قیمت نہیں مل رہی، شوگر مافیا، جاگیرداروں اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے۔ پنجاب حکومت ٹریکٹر تقسیم کے نمائشی اقدامات کے بجائے چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دے۔ جماعت اسلامی کسانوں کے حق میں آواز بلند کررہی ہے۔ عوام سے درخواست کرتا ہوں تحریک کا حصہ بنے اور 31جنوری کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کرے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدے کرکے ہزار ارب بچایا ہے تو عوام کو بجلی کی مد میں ریلیف کیوں نہیں دیا جارہا۔ احتجاجی تحریک ری لانچ کررہے ہیں، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنخواہ داروں نے گزشتہ 6 ماہ میں 243ارب ٹیکس دیا، یہ سال میں 5 سو ارب ٹیکس دیں گے جبکہ جاگیردار صرف 4 سے 5 ارب ٹیکس دیتے ہیں، آئی ایم ایف جاگیرداروں پر ٹیکس کی بات بھی کرتا ہے، تاہم اس معاملے میں حکمران طبقات میں گٹھ جوڑ ہے۔ ن لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی ممبران نے مل کر اپنی تنخواہوں میں بھی ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کرلیا، یہ سب اپنے مفادات کے لیے اکٹھے ہیں، کوئی سیاسی پارٹی عوام کی بات نہیں کرتی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تنخواہ داروں کو ٹیکس میں چھوٹ دی جائے اور بجلی کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے انہوں نے

پڑھیں:

حکومت خیبرپختونخوا کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے

لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 اپریل 2025ء ) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت خیبرپختونخوا کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ انہوں نے لوئر دیر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مسئلہ فلسطین پر اپنا کردار ادا کرے، 20 اپریل کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت صوبے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے بلیم گیم سے نکل کر پالیسی تشکیل دے۔ انھوں نے کہا کہ امن وامان کے لئے ہزار بار افغانستان حکومت سے بات چیت کی ضرورت پڑے توکی جائے، خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے پولیس کے 13 قومی خدمات پر بھاری فیسیں عائد کرنا عوام دشمنی ہے۔

(جاری ہے)

معاشی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی نے آئی پی پیز کے خلاف جدوجہد کی جس سے ملک میں بجلی سستی ہوئی۔ جماعت اسلامی عوامی حقوق کی جدوجہد کو تیز کرے گی۔ مزید برآں نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ، تلہ گنگ، سنگھرشریف میں تاجدارِ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس سے خطاب اور معروف سیاسی، سماجی رہنما اور ماہرِ تعلیم سید شاہد گیلانی کے بیٹے کی ولیمہ تقریب میں شرکت کی۔

امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن اور امیر جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر سے کراچی کے تاریخ ساز، فقیدالمثال یکجہتی مارچ کی کامیابی کے بعد ٹیلی فون پر کراچی کے عوام، کارکنان، خواتین، نوجوانوں اور محنت کشوں کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی، فلسطینیوں، کشمیریوں کی آزادی، حقِ خودارادیت کے حصول سے محبت اور اسرائیلی صیہونی ناجائز انسان دشمن جنگی مجرموں کے خلاف شدید نفرت کا اظہار ہے۔

عالمِ اسلام کی قیادت عالمِ اسلام میں عوام کے والہانہ اتحادِ اُمت کے جذبوں کی غیرت مند آواز پر کان دھریں، غفلت اور مجرمانہ بزدلی جاری رکھی گئی تو عوام کا رُخ بزدل حکمرانوں کے خلاف ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ 18 اپریل کو ملتان اور 20 اپریل کو اسلام آباد میں بھی یکجہتی غزہ مارچ فقیدالمثال ہونگے اور 22 اپریل کو عالمی حکمرانوں، عالمی اداروں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اور حکومتِ پاکستان کو مسئلہ فلسطین پر جرات مندانہ کردار ادا کرنے پر مجبور کرنے کیلیے پوری قوم ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال کرے گی۔

ملک بھر کی تاجر برادری، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری فلسطینی قیادت کی کال پر پوری دُنیا کی طرح 22 اپریل کو ایک دِن ہڑتال کریں۔ لیاقت بلوچ نے تلہ گنگ سنگھر شریف میں تاجدارِ ختم نبوتؐ کانفرنس کے بعد جماعتِ اسلامی کے ضلعی قائدین اور معززین، سیاسی سماجی رہنماؤں اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مسلم، غیرمسلم تمام طبقات بِلاتفریق فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کررہے ہیں۔

حکمران عوام کے زندہ بیدار ایمان پروَر جذبات کی قدر کریں۔ عوامی بیداری کو اپنی طاقت بنائیں اور غیرتِ مِلی سے جرات مندانہ اقدام کریں۔ لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عاقبت نااندیشی اور عالمی استعماری اداروں کے دباؤ میں زراعت اور کِسانوں کو ہولناک نقصانات پہنچا رہی ہیں۔ 15 اپریل کو پنجاب بھر میں کِسان اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے احتجاج کریں گے۔

سیاسی جماعتوں اور سیاسی قیادت کی نااہلی، کرپٹ طرزِ حکمرانی کی وجہ سے سیاست، جمہوریت، پارلیمان پر فوجی سکیورٹی ادارے، پولیس اور بیوروکریسی بالادست ہوگئے ہیں، جس سے سیاست کمزور اور ریاست غیرمستحکم ہورہی ہے۔ پانی کی تقسیم کا قومی معاہدہ طے شدہ، کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبہ اور کوئی طاقت ور کسی کمزور کِسان اور ہاری کا پانی چوری نہ کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف بیرونی دوروں کے ساتھ ملک  کے اندرونی مسائل کے حل کو بھی ترجیح بنائیں۔ صدر اور وزیراعظم صوبوں کی بڑھتی شکایات سے کمزور ہوتی فیڈریشن کا سدِباب کریں۔ صوبوں کی شکایات کا بروقت ازالہ کیا جائے۔ لاپتہ افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی فی الفور رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ حکومتیں کب تک ریت میں مُنہ چھپائے پِھرتی رہیں گی، عوام کی فریاد سُنیں اور اُن کی دادرسی کریں۔

لیاقت بلوچ نے ملک کے معروف دانش ور، صحافی و ایڈیٹر، پارلیمینٹیرین، ماہرِ معاشیات، پارلیمنٹ میں طویل مُدت تک گرانقدر خدمات انجام دینے والے عظیم رہنما پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر دِلی صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف جماعتِ اسلامی ہی نہیں پاکستان اور عالمِ اسلام ایک شاندار، باوقار، قابلِ فخر اثاثہ سے محروم ہوگیا۔ مرحوم کی علمی، ادبی، صحافتی و پارلیمانی خدمات کے اثرات تادیر قائم رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان
  • لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت 
  • حکومت خیبرپختونخوا کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے
  • پنجاب میں کل کاشتکار احتجاج کریں گے: لیاقت بلوچ
  • کراچی، جماعت اسلامی کا عظیم الشان ”یکجہتی غزہ مارچ“
  • جماعت اسلامی کا حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر قیادت کراچی میں عظیم الشان ”یکجہتی غزہ مارچ“
  •  جماعت اسلامی نے حماس کے ساتھ یکجہتی کے لئے ملک گیر ہڑتال کروانے کا اعلان کر دیا
  • ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، امریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، حافظ نعیم
  •  مراکز صحت آؤٹ سورس نہیں کرنے دینگے: حافظ نعیم 
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن