غزہ نے اسرائیل کو گھٹنوں کے بل گرادیا‘ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
تہران(صباح نیوز)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی جدوجہد نے اسرائیل کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔غیرملکی خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تہران میں سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے دوران سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ چھوٹے اور محدود غزہ نے ایسی صہیونی حکومت کوگھٹنوں کے بل گرنے پر مجبور کردیا، جو جدید اسلحے سے لیس اور
امریکا کی مکمل حمایت حاصل تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو مصر اور اردن یا کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پرشدید تنقید کی۔اسماعیل بقائی نے کہا کہ سیاسی جبر اور جغرافیائی مداخلت فلسطینیوں کو اپنی سرزمین چھوڑنے پر مجبور نہیں کرسکتی ہے کیونکہ غزہ فلسطینیوں کا ہے، ان کی مادر وطن ہے اور وہاں رہنے کے لیے انہوں نے بھاری قیمت چکائی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ کی دہلی میں کشمیری حریت پسند لیڈر میرواعظ عمر فاروق سے ملاقات
ذرائع نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے وقف ترمیمی بل، بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار، 5 اگست 2019ء کے بعد کشمیر کی صورتحال اور دیگر مسائل کے بارے میں بھی بات کی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے بدھ کو مزاحمتی رہنما اور حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق سے دہلی میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ آغا سید روح اللہ مہدی نے میرواعظ عمر فاروق سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر و ملک میں مسلمانوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ میرواعظ عمر فاروق 24 جنوری کو وقف بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے ملاقات کے بعد سے دہلی میں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں سیاسی قائدین، جن کا تعلق متضاد سیاسی نظریات کے ساتھ ہے، نے ایک گھنٹہ سے زیادہ طویل بات چیت کی، جس میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال، ریاستی حیثیت کی بحالی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی سمیت وسیع مسائل پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ دونوں رہنماؤں نے وقف ترمیمی بل، ملک میں مسلمانوں کی حالت زار، 5 اگست 2019ء کے بعد کشمیر کی صورتحال اور دیگر مسائل کے بارے میں بھی بات کی۔
میرواعظ عمر فاروق نے واضح کیا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے لیڈر نے ان سے کشمیر کے میرواعظ یعنی ان کے دینی منصب کی حیثیت سے ملاقات کی تھی۔ آغا سید روح اللہ مہدی اور میرواعظ عمر فاروق نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ متنازع ریزرویشن پالیسی پر بھی بات کی۔ آغا سید روح اللہ مہدی نے حالیہ دنوں وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی سرینگر میں رہائشگاہ کے باہر موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا۔ اس احتجاج میں میرواعظ عمر فاروق نے بھی اپنی جماعت کے ایک وفد کو بھیجا تھا۔ ممبر پارلیمنٹ کے اس اقدام پر ان کی اپنی پارٹی کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا، ان کے کچھ ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ممتاز شیعہ رہنما توجہ بٹورنے کے لئے ایسی سرگرمیاں کررہے ہیں اور انہوں نے پارٹی کے مخالفین کو بھی موقعہ فراہم کیا ہے۔