پی آئی اے کا ائر کرافٹ ٹیکنیشنز کو ڈیلی ویجز بنیاد پر بھرتی کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)قومی ائر لائن پی آئی اے انتظامیہ نے ائر کرافٹ ٹیکنیشنز کو ڈیلی ویجز بنیاد پر بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ پی آئی اے میں اپرنٹس شپ مکمل کرنے والے 100 سے زاید کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیلیے انٹرویو شروع کر دیے ہیں۔ شعبہ انجینئرنگ حکام نے اپرنٹس شپ کرنے والے امیدواروں کو طلب کرلیا۔ پی آئی اے شعبہ انجینئرنگ میں 100 سے زاید ٹیکنیشنز ڈیلی ویجز بنیاد پر بھرتی کرکے قلت کو پورا کرے گی۔ائر کرافٹ انجینئرز کا آخری فریش بیچ
2016ء میں بھرتی کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پی آئی اے سے 65 ٹیکنیشنز اور 45 ائرکرافٹ انجینئرز استعفے دے کر ملکی اور غیر ملکی ائرلائنز کو جوائن کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں گزشتہ 6 ماہ میں پی آئی اے کے 8 بین الاقوامی روٹس بحال ہوگئے۔ قومی ائرلائن کے 7 روٹس پر طیاروں کی کمی کے باعث فلائٹ آپریشن معطل کیا گیا تھا، اسلام آباد سے پیرس ایک روٹ پر ایاسا کی جانب سے پابندی عاید تھی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے اقدامات کے باعث گزشتہ 6 ماہ میں 8 بین الاقوامی روٹس بحال کروادیے گئے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پر بھرتی
پڑھیں:
26ویں آئینی ترمیم کی بنیاد ایک خط، ملکی نظام بدل کررکھ دیا،جسٹس محسن کیانی
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کی بنیاد ایک خط ہے، جس نے پورے ملک کا نظام بدل کررکھ دیا ہے۔ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مجھے بار نے صرف چائے پلانے کے لیے مدعو کیا تھا، پھر مجھے کہا گیا آپ نے صرف کچھ وکلا کو سرٹیفکیٹ دینے ہیں، پھر یہاں آکر بتایا کہ وہ سرٹیفکیٹ صرف 60 ہیں۔ پھر یہاں آکر مزید پتا چلا کہ یہاں تو میڈیا بھی ہے ۔ اس موقع پر ہال میں قہقہے لگ گئے۔اپنے خطاب میں جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید کہا کہ مضبوط میڈیا چاہیے جو لوگوں کے سامنے ہر چیز سامنے رکھے ۔ مضبوط بار چاہیے جن میں سے ججز منتخب کیے جائیں،ہر بار کا حق ہے کہ اس کو جگہ ملے ۔ ہم جلد اسلام آباد سے ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجیں گے ، ہم اپنے اسلام آباد کے ہی ججز کو یہاں تعینات کریں گے، جو فریش تعیناتیاں ہوئیں، وہ بھی اسلام آباد سے ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ قانون کی درست تشریح سے ہی پاکستان کو ترقی کی منازل پر دیکھ سکتے ہیں۔ چاہے 26ویں آئینی ترمیم ہی ہو، آپ کو اپنے اداروں سے مایوس نہیں کر سکتے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ایک خط نے پورے ملک کے نظام کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم ایک خط کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ میرا خیال ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کو بالآخر سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ ہی سنے گا۔ یہ ایشو پاکستان کے عوام اور نظام کی بقا کے لیے حل ہو گا۔ ہمیں وہ آزاد جج چاہییں جو عدلیہ کا تقدس برقرار رکھیں۔ لوگوں کی امید آج عدلیہ، پارلیمان اور میڈیا سے ہے۔