غزہ (مانیٹر نگ ڈ یسک )اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے کے بعد غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ حماس نے زخمیوں کو علاج کے لیے باہر بھیجنے اور اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ کی پٹی چھوڑ جانے والے
فلسطینیوں کی واپسی کے لیے اگلے چند روزمیں رفح کی راہداری کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔حماس کے رہنما سامی ابوزہری نے اس حوالے سے بتایا کہ ثالث ممالک نے دونوں فریقین کے اقدامات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے تاکہ غزہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کا مستقبل صرف فلسطینیوں سے جڑا ہوا ہے اور اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے پاس صرف ایک راستہ ہے کہ وہ اس معاہدے کی تکمیل تک کاربند رہے۔حماس رہنما کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں انتظامی حوالے سے کوئی خلا پیدا نہیں ہوا ہے اور فلسطینی عوام کی حمایت یافتہ حکومت کی تشکیل کا خیرمقدم کیا جائے گا۔اسرائیل سے معاہدے کے تحت پہلے مرحلے میں فلسطینیوں کی اپنی سرزمین واپسی کے حوالے سے حماس نے بتایا کہ چند روز میں 3 لاکھ افراد بے گھر فلسطینیوں شمالی غزہ میں اپنے گھروں میں منتقل ہوچکے ہیں۔غزہ میں حکومت کے انفارمیشن بیورو کے سربراہ نے آگاہ کیا کہ جنگ زدہ غزہ پٹی میں واپس آنے والے 90 فیصد فلسطینی اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں۔خیال رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ ہفتے مصر، قطر اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی ہوئی تھی اور معاہدے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، معاہدے کے بعد دو مرتبہ قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔حماس نے پہلی دفعہ 3 خواتین اور دوسری مرتبہ 4 اسرائیلی فوجی خواتین اہلکاروں کو رہا کردیا تھا، جس کے جواب میں اسرائیل نے سیکڑوں فلسطینیوں کو آزاد کردیا تھا۔واضح رہے کہ دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق اس کے تین مراحل ہیں، جس میں جنگ بندی، غزہ کے شہری علاقوں سے اسرائیل کی فوج کی دست برداری اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کا پہلا مرحلہ 6 ہفتوں پر مشتمل ہوگا، جس میں حماس سے 33 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا جبکہ اسرائیل ایک ہزار 900 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل حملے کے دوران 251 افراد کو گرفتار کرلیا تھا اور ایک ہزار 210 اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، ان قیدیوں میں 34 جنگ کے دوران اسرائیل کے حملوں میں مارے گئے تھے اور چند کو قیدیوں کے تبادلے کے نتیجے میں رہائی ملی تھی۔اس وقت حماس کی قید میں 91 اسرائیلی قید ہیں جبکہ اسرائیل کی جیلوں میں ہزاروں فلسطینی انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندہ ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں ایک سال سے زائد عرصے تک بمباری کے دوران 47 ہزار 283 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے اور 200 سے زائد صحافی بھی شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے کے دوران ہے حماس غزہ کی

پڑھیں:

قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا

قاہرہ: غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، تاہم کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی۔

ذرائع کے مطابق، حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا ہونا چاہیے۔ ادھر اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جب تک حماس کو مکمل شکست نہ دی جائے، فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

مصری حکومت نے نئی جنگ بندی تجویز پیش کی جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ ایک حماس رہنما کے مطابق، "ہم صرف اس صورت میں جنگ بندی پر تیار ہیں جب اسرائیل مکمل طور پر جنگ بند کرے اور فوجی انخلا کرے۔ ہتھیار ڈالنے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔"

ذرائع نے مزید بتایا کہ مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس
  • اسرائیل طاقت کے ذریعے قیدیوں کو نہیں چھڑا سکتا، حماس
  • حاجی کیمپ میں حج تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا
  • حاجی کیمپ میں حج تربیت کے دوسرے مرحلے کا آغاز،21اپریل تک جاری رہیگا
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط