صحافیوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے لائحہ عمل بنا رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری سے چیئرمین آئی ٹی این ای شاہد محمود کھوکھر نے ملاقات کی۔ وزیر اطلاعات نے چیئرمین آئی ٹی این ای کو ڈی جی پی آر آمد پر خوش آمدید کہا۔ چیئرمین آئی ٹی این ای نے سالانہ رپورٹ اور سوینئر وزیر اطلاعات کو پیش کیں۔ آئی ٹی این ای نے ایک سال میں 395 صحافیوں کو 60 کروڑ 33 لاکھ 97 ہزار 434 روپے کی ادائیگیاں کروائیں۔ عظمیٰ بخاری نے ویج ایوارڈ پر عملدرآمد کے لیے چیئرمین آئی ٹی این ای سے رائے بھی مانگی۔ چیئرمین آئی ٹی این ای نے اس کے عملدرآمد کے طریقہ سے تفصیلی آگاہ کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات سید طاہر رضا ہمدانی، ڈی جی پی آر صغیر شاہد، ڈائریکٹر کوارڈینیشن خورشید جیلانی اور ای ڈی بلال بھٹی بھی موجود تھے۔ وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ پنجاب حکومت اس حوالے سے صوبے میں قانون سازی بھی کرسکتی ہے۔ صحافیوں کو 2019 کے ویج ایوارڈ کے مطابق تنخواہیں ملنی چاہئیں۔ صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے ہی حکومت میڈیا کو اشتہارات جاری کرتی ہے۔ ہم صحافیوں کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے لائحہ عمل تیار کررہے ہیں۔ ویج ایوارڈ اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے لیے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ میڈیا نمائندوں کے ساتھ ناانصافی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ جو ادارے بروقت اپنے ورکرز کو تنخواہیں ادا نہیں کرتے اس حوالے سے پالیسی گائیڈ لائن واضح کی جائے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیئرمین ا ئی ٹی این ای وزیر اطلاعات تنخواہوں کی صحافیوں کو کی ادائیگی
پڑھیں:
وفاقی وزیر اطلاعات کا جماعت اسلامی کو خراج تحسین، اراکین اسمبلی کی تالیاں
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے حق میں تقریر کر دی۔ جس پر اراکین اسمبلی نے تالیاں بجائیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی اس ہاؤس میں نمائندگی نہیں ہے۔ ممکن ہے کہ ہمارا اس سے بہت سے ایشوز پر سیاسی اختلاف بھی ہو مگر میں الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس نے کئی سو ٹن سامان فلسطین کے اندر بھجوایا۔ وہ اس ایوان کا حصہ نہیں ہیں۔ مگر لوگوں نے مجھے اس ہاؤس میں بھیجا، میرا بطور مسلمان اور بطور پاکستان یہ فرض بنتا ہے کہ میں اس چیز کا اعتراف کروں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی طرف جب سامان بھیجنا تھا تو میں نے بھی اپنا کردار ادا کیا۔ حالات ایسے پیدا ہوگئے تھے کہ زمینی راستہ منقطع تھا۔ اردن اور مصر میں پاکستانی سفیروں نے وہ ذرائع پیدا کیے کہ پاکستان سے کئی ہزار ٹن سامان وہاں بھیجنا ممکن ہوا۔ اس کام میں پاکستان کی این جی اوز اور حکومت شامل ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان دنیا کے چند ممالک میں شامل ہے جس نے ہزاروں ٹن سامان اپنے فلسطینی بھائیوں، بہنوں تک پہنچایا۔ یہ احساس ذمہ داری تھا۔ ہم نے امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنایا۔ اس کے لیے غیر معمولی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم نے 3 اجلاس کیے۔ ان اجلاسوں میں دونوں ممالک میں متعین پاکستانی سفیر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ان سفیروں کی ذمہ داری لگائی گئی کہ یہ سامان فلسطین کے اندر پہنچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جنوبی افریقہ کی حکومت کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے کہ جس نے ہمت کی اور اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ قائم کیا۔
’میں فلور آف دی ہاؤس ان تمام ممالک کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے جنوبی افریقہ کے اس کیس کو سپورٹ کیا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الخدمت فاؤنڈیشن جماعت اسلامی عطا اللہ تارڑ فلسطین