پاکستان کی ’’ڈرون دوڑ ‘‘میں بھارت کو زبردست شکست
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور:
کچھ عرصہ قبل مودی سرکار اور انڈین آرمڈ فورسز چیفس نے’’ 4 ارب ڈالر‘‘ کی خطیر رقم خرچنے پر 31 امریکی اسلحہ بردار ڈرون MQ-9B ریپرخریدنے کا فیصلہ کیا تو وہ بھارتی عسکری ماہرین کی شدید تنقید کی زد میں آ چکے.
جن کا کہنا ہے، بھارت کو مقامی ساختہ ڈرون منصوبوں پہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے مگر وہ بیرون ممالک سے بدستور مہنگا اسلحہ خرید رہا ہے لہذا مودی سرکار کے ’’میک انڈیا گریٹ‘‘نظریے کی تو مٹی پلید ہو گئی۔
جواباً ملٹری چیفس نے یہ کہہ کر تنقیدی توپوں کا رخ اپنے ہی سائنس دانوں اور ماہرین کی جانب موڑ دیا کہ اربوں روپے خرچنے اور کئی برس گذرنے کے بعد بھی وہ ایسا مسلح ڈرون نہیں بنا سکے جسے بھارت کی برّی، فضائی اور بحری افواج اعتماد سے استعمال کریں۔
بھارت نگرانی کے ڈرون توبنا چکا مگر اسلحے سے لیس ایک بھی ڈرون نہیں بنا پایا۔ بھارتی ماہرین پچھلے پندرہ سال سے TAPAS-BH-201 اور آٹھ سال سے CATS یعنی (Combat Air Teaming System)نامی اسلحہ بردار ڈرون بنانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر کامیاب نہ ہوئے۔
بھارتی سائنس دان اور انجینئر بار بار تجربات کرتے مگر ہر تجربے سے نئی خامی نکل آتی ہے۔ یہ عسکری سائنس و ٹکنالوجی میں ان ماہرین کی ناکامی کا کْھلا ثبوت ہے۔
مودی سرکار نے بھارتی ماہرین کو اربوں نہیں کھربوں روپے فراہم کر رکھے ہیں کہ عالمی قوت بننے کا خواب پورا ہو مگر وہ کم وسائل میں کام کرتے پاکستانی ماہرین فن کا مقابلہ نہیں کر پاتے تو چینی و امریکیوں کا سامنا خاک کریں گے؟
یاد رہے، پاکستان کے سرکاری اداروں کے ماہرین ’’تین اسلحہ بردار ڈرون ‘‘ایجاد کر چکے۔نیسکوم کا ’’برّاق ‘‘ڈرون 2013ء میں بنا جو ’’برق‘‘میزائیل سے لیس ہے۔
جی آئی ڈی ایس کے ماہرین کی زیر قیادت ’’شہپر دوم‘‘2021ء اور ’’شہپر سوم ‘‘حال ہی میں بنے۔ سٹیٹ آف دی آرٹ شہپر سوم مسلح ڈرون میزائیل کے علاوہ بم اور راکٹ بھی دشمن پہ چھوڑ کر کاری وار کرتا ہے۔ماہرین کے نزدیک یہ امریکی MQ-1C گرے ایگل ڈرون سے بہتر ہے۔
پاکستانی ڈرون ہمارے کم وسیلہ ماہرین کی محنت شاقہ، ذہانت اور پیش بینی کا نمایاں ثبوت ہیں جنھوں نے قومی دفاع مضبوط بنایا۔ حال و مستقبل پہ مسلسل نظر رکھے قیادت کی بدولت پاکستان عسکری سائنس وٹکنالوجی میں ہمیشہ بھارت سے دو قدم آگے رہتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماہرین کی
پڑھیں:
اپر اور لوئر کرم میں امن معاہدے کے مطابق اسلحہ جمع کرانے کا سلسلہ جاری
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قبائل مشین گنز اور راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار رضا کارانہ طورپر جمع کرا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اپر اور لوئر کرم میں امن معاہدے کی رو کے مطابق اسلحہ جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قبائل مشین گنز اور راکٹوں سمیت بھاری ہتھیار رضا کارانہ طورپر جمع کرا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ فریقین کے ایک ہزار بنکرز گرانے کے بعد اسلحہ جمع کرنا امن کی جانب دوسرا قدم ہے۔ اس حوالے سے قبائلی رہنما ملک ضامن کا کہنا تھا کہ آمدورفت کے راستے کھولنے اور محفوظ بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں۔