Express News:
2025-04-15@09:40:52 GMT

ہتک عزت سے لیکر پیکا بل تک پیپلز پارٹی کی دوغلی پالیسی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

لاہور:

پیپلز پارٹی کا دعویٰ کہ پیکا کے متنازع بل پر اس سے خاطر خواہ مشاورت نہیں کی گئی، حالانکہ بل کے خلاف بہت  زیادہ عوامی سطح پر احتجاج کے باوجود پارٹی نے دونوں ایوانوں میں بل کی  مکمل حمایت کی۔

ایسا لگتا ہے کہ  یہ خرگوش کا ساتھ دینے اور شکاری کے ساتھ شکار کرنے کی کوشش ہے۔ پنجاب میں ہتک عزت کے ایسے ہی ایک اور قانون  کو پاس کرانے کے دوران پارٹی نے اپنی دوغلی پالیسی کا  دوبارہ آغاز کیا۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے گا،  لیکن سب نے دیکھا کہ  ایسا نہیں ہوا۔

بلاول بھٹو زرداری نے شیری رحمان جیسے خدشات کا ذکر کیا کہ اس قانون سازی کے لیے بہتر ہوتا اگر صحافیوں کی تنظیموں سے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے مشاورت کی جاتی، لیکن  یہ سوالات اٹھتے ہیں کہ کیوں؟

پیپلز پارٹی نے پہلے اس قانون کی حمایت کی بل پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے اپنے شدید خدشات کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اس کا جائزہ لینے کے بعد اپنی تجاویز کے ساتھ اسے واپس صوبائی اسمبلی کو بھیج سکتے ہیں۔

پی پی پی کے کئی رہنماؤں نے اس معاملے پر بات کرنے سے انکار کر دیا اور دعویٰ کیا کہ پارٹی قیادت اس معاملے میں اپنا موقف پہلے ہی ظاہر کر چکی ہے۔

ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مختصر جواب میں کہا کہ اس وقت پارٹی کی پوزیشن صرف عوامی مفاد تک ہے، اس اسکیم کے پیچھے اور بھی باتیں تھیں۔یہ کہہ لیں کہ  ہم اسٹیبلشمنٹ  کی بات  پر قائم رہنا چاہتے ہیں۔

سابق نگران وزیراعلیٰ حسن عسکری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کفن کا کھیل کھیل رہی ہے جہاں ایک طرف وہ ن لیگ کی اتحادی بن کر حکومتی مراعات کے مزے لے رہی ہے تو دوسری طرف وہ خود کو مسلم لیگ ن  سے دور کرنے  اور مستقبل میں مرکز میں حکومت سازی کیلئے حمایت کی غرض سے  اسٹیبلشمنٹ  سے تعلقات اچھے رکھنے کی  بھی  کوشش کر رہی ہے۔

کسی بھی پارٹی کا  کوئی ویژن نہیں  اور نہ ہی  عوام میں اپنی عزت و وقارکی کوئی فکر ہے۔ سیاسی رہنما تخت پر  نیچی نظریں جمائے  بیٹھے  ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی

پڑھیں:

پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو: احسن اقبال

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت کا حصہ ہے، ہم وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان کے معاملے پر قوم پرست سیاست کر رہے ہیں، ہمارا فرض ہے کہ فوڈ سکیورٹی کے معاملات پر متحد ہو کر کام کریں، اگر ہم نے پانی اور خوراک پر سیاست کی تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کبھی بھی ایسا کام نہیں کرے گی جو متنازعہ ہو، تمام صوبوں کے حقوق کو محفوظ کریں گے، یکم اپریل 2022 کو تحریک عدم اعتماد سے 10 روز قبل ڈیفالٹ ہو رہا تھا وہاں سے ہم ملک کو واپس لائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ کی سربراہی میں ریفنڈز پر کمیٹی بنائی ہے جو اس معاملے کو فوری حل کرے گی، جتنی ہماری ایکسپورٹ ہوگی اسی کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت آگے فیصلے کر رہی ہے۔

شادی کی تقریب میں مضر صحت کھانا کھانے سے 200 سے زائد افراد کی حالت خراب

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کینالز معاملے میں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی دونوں شریک ہیں، عمر ایوب
  • پیپلز پارٹی کا حیدر آباد میں ہٹڑی گراونڈ کے مقام پر جلسہ کرنے کا اعلان
  • اسرائیل کے بارے میں حکومت قائداعظم کی قومی پالیسی پرکھڑی ہے: وفاقی وزیرقانون
  • قائداعظم اسرائیل پر پالیسی دے چکے اور حکومت اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے، وزیر قانون
  • فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ حکومت کا حصہ، وہی فیصلہ کرتے ہیں جو ملکی مفاد میں ہو: احسن اقبال
  • مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
  • مولانا فضل الرحمان نے پارٹی پالیسی کیخلاف مائنز اینڈ منرلز بل کی حمایت کرنے والوں سے جواب طلب کرلیا
  • تحریک حسینی کے زیراہتمام عید ملن پارٹی میں کرم کے تمام قومی اداروں کی شرکت اور اظہار خیال
  • بیانیہ کینالز کا