Jasarat News:
2025-01-30@06:51:30 GMT

شرح سود میں کمی سے اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

شرح سود میں کمی سے اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار

کراچی(بزنس رپورٹر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے توقعات سے کم شرح سود میں کمی ، سرمایہ کاروں کی سیاست اور نتائج سیزن پر توجہ مرکوز ہونے کیساتھ پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کی وجہ سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی مندی کا رجحان رہا اور کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 1400پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 1لاکھ12ہزار پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا اور مارکیٹ 1لاکھ13ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھی۔مندی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو 158ارب روپے سے زاید کا خسارہ برداشت کرنا پڑا،سرمائے کا مجموعی حجم13770ارب روپے رہ گیا جبکہ63.

92فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو تیل وگیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز، بجلی کی پیداوار، ریفائنری اور کمرشل بینکوں سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔حبکو، ایم اے آر آئی، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی ایس او، شیل، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل سمیت انڈیکس ہیوی انرجی کے حصص منفی زون میں ہیں۔اسٹاک ماہرین کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی جانب سے اہم پالیسی ریٹ کو 100 بیسس پوائنٹس کم کرکے 12 فیصد کرنے کے بعد مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا۔ یہ جون 2024 کے بعد سے لگاتار چھٹی کٹوتی تھی جب شرح سود 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔ منگل کو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کے ایس ای 100انڈیکس میں 1489پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس1لاکھ13 ہزار 520 پوائنٹس سے کم ہو کر 1لاکھ 12 ہزار30 پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 515پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 35ہزار135 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس69 ہزار974 پوائنٹس سے کم ہو کر 69ہزار179پوائنٹس رہ گیا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پوائنٹس کی کم کے ایس

پڑھیں:

چینی ڈیپ سیک کیا ہے اور اس نے کیسے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو بٹھادیا؟

چین کی مصنوعی ذہانت کی ایپ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے امریکا اور یورپ میں سرمایہ کاروں کو اس حد تک خوفزدہ کردیا ہے کہ امریکی ٹیک کمپنی نویڈیا اپنی قیمت کا چھٹا حصہ کھو بیٹھی ہے۔

مبینہ طور پر اپنے حریفوں کی لاگت کے مقابلے پر ایک چھوٹے سے خرچ پر تخلیق کیا گیا ایک چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ بوٹ، ڈیپ سیک، گزشتہ ہفتے متعارف کرایا گیا تھا جو اس وقت امریکا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی مفت ایپ بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دوڑ: چینی کمپنی ڈیپ سیک نے میدان مار لیا

مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس چپ بنانیوالی نویڈیا اور مصنوعی ذہانت سے منسلک مائیکروسوفٹ اور گوگل سمیت دیگر ٹیک کمپنیوں نے ڈیپ سیک کی اچانک پذیرائی کے بعد پیر کے روز اپنے شیئرز کی قیمت کو گرتے دیکھا۔

ایک الگ پیش رفت میں، ڈیپ سیک نے کہا ہے کہ وہ اپنے سوفٹ ویئر پر بڑے پیمانے پر بدنیتی پر مبنی حملوں کی وجہ سے رجسٹریشن کو عارضی طور پر محدود کر دے گا۔

مزید پڑھیں: چین کے مصنوعی ذہانت کے ماڈل ’ڈیپسیک آر1‘ نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا

ڈیپ سیک چیٹ بوٹ مبینہ طور پر اپنے حریفوں کی لاگت کے ایک معمولی حصے پر تیار کیا گیا تھا، جس سے امریکا کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے غلبے کے مستقبل اور امریکی فرموں کی منصوبہ بندی کے لیے سرمایہ کاری کے پیمانے پر سوالات اٹھتے ہیں۔

پچھلے ہفتے، اوپن اے آئی دیگر فرموں کے ایک گروپ میں شامل ہوا جنہوں نے امریکہ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس انفراسٹرکچر کی تعمیر میں 500 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں:کیا گوگل نے 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی فوج کو مصنوعی ذہانت کے آلات فراہم کیے؟

وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ابتدائی اعلانات میں سے ایک میں اسے ’تاریخ کا اب تک کا سب سے بڑا آرٹیفیشل انٹیلیجنس انفرا اسٹرکچر پروجیکٹ قرار دیا جو امریکا میں ’ٹیکنالوجی کے مستقبل‘ کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ڈیپ سیک اوپن سورس ڈیپ سیک وی 3 ماڈل سے تقویت یافتہ ہے، جس کے محققین کا دعویٰ ہے کہ اسے تقریباً 6 ملین ڈالر میں تیار کیا گیا ہے، جو حریفوں کے خرچ کیے گئے اربوں ڈالرز سے یقیقناً نمایاں طور پر بہت کم ہے۔

مزید پڑھیں: نیویڈیا کا مصنوعی ذہانت پر مبنی نیا اور مفت چیٹ بوٹ متعارف، یہ چیٹ جی پی ٹی سے کیسے مختلف ہوگا؟

لیکن اس دعوے کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں موجود دوسرے فریقین نے متنازع قرار دیا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ وہ پہلے سے موجود ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اوپن سورس کوڈ بھی استعمال کرتے ہیں، ایسا سوفٹ ویئر جسے کوئی بھی مفت میں استعمال، ترمیم یا تقسیم کر سکتا ہے۔

ڈیپ سیک ایپ اس وقت سامنے آئی جب امریکا چین کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو طاقت دینے والی جدید چپ ٹیکنالوجی کی فروخت پر پابندی عائد کررہا ہے۔

مزید پڑھیں:ریاض میں پہلی سعودی ڈرون اور مصنوعی ذہانت کی زرعی نمائش ’سادف‘ کا انعقاد

درآمد شدہ جدید چپس کی مسلسل فراہمی کے بغیر اپنا کام جاری رکھنے کے لیے، چینی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ڈویلپرز نے اپنے کام کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیا ہے اور ٹیکنالوجی کے لیے نئے طریقوں کے ساتھ تجربہ کیا ہے۔

اس کے نتیجے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس ماڈلز سامنے آئے ہیں جن کے لیے پہلے سے کہیں کم کمپیوٹنگ پاور کی ضرورت ہوتی ہے، اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ان کی لاگت اس سے بہت کم ہے جو پہلے سوچی گئی تھی، جس میں صنعت کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت ہے۔

مزید پڑھیں: ‘مصنوعی ذہانت سے خوفناک غربت پیدا ہو سکتی ہے’

اس مہینے کے اوائل میں ڈیپ سیک آر 1 کے اجرا کے بعد، کمپنی نے اوپن اے آئی کے جدید ترین ماڈلز میں سے ایک کی ’مسابقتی کارکردگی‘ پر فخر کیا جب اسے ریاضی، کوڈنگ اور قدرتی زبان کے استدلال جیسے کاموں کے لیے استعمال کیا گیا۔

سلیکون ویلی وینچر کیپیٹلسٹ اور ٹرمپ کے مشیر مارک اینڈریسن نے ڈیپ سیک-آر 1 کو ’آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا اسپوتنک لمحہ‘ قرار دیا، جو 1957 میں سوویت یونین کی جانب سے لانچ کیے گئے سیٹلائٹ کا حوالہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسٹاک مارکیٹ امریکا چیٹ بوٹ چین ڈیپ سیک گوگل مائیکروسوفٹ مصنوعی ذہانت نویڈیا

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے دن بھی مندی،100 انڈیکس میں 543 پوائنٹس کی کمی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل مندی سے 7 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج مسلسل مندی کا شکار، مزید 31 ارب روپے ڈوب گئے
  • اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیسرے دن مندی، سرمایہ کاروں کے مزید 31 ارب ڈوب گئے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بڑا دھچکا، 1489 پوائنٹس کی بڑی کمی کا شکار
  • سٹاک ایکسچینج میں مندی،697پوائنٹس کی کمی
  • چینی ڈیپ سیک کیا ہے اور اس نے کیسے امریکی اسٹاک مارکیٹ کو بٹھادیا؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان ، ڈالر سستا ہو گیا
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بہتری کا رجحان،428پوائنٹس کا اضافہ