معاشی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے والے ملک دشمن ہیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ معاشی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے والے ملک کے دشمن ہیں۔ غیرملکی سرمایہ کاروں کوہراساں کرنا قابل مذمت ہے جس سے ملکی ساکھ پراثرپڑتا ہے۔ ایسا کرنے والے عناصرسخت سزا کے مستحق ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے بڑی کوششوں سے ملک کودیوالیہ ہونے سے بچایا ہے اورملکی معیشت بتدریج بہترہورہی ہے، سیاسی صورتحال بھی بہترہورہی ہے تاہم سرمایہ کاری اورٹیکس معاملات تسلی بخش نہیں ہیں۔ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے جبکہ باقی دوست ممالک مسلسل وعدے کررہے ہیں جن پرعمل درآمد میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ان حالات میں چینی سرمایہ کاروں کوہراساں کرنا، انکی سیکورٹی سے غفلت برتنا اوررشوتیں طلب کرنا قابل مذمت ہے جس سے انتہائی منفی پیغام جا رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کے مطابق ان کو کوپولیس نے اس حد تک پریشان کیا ہوا ہے کہ وہ ملک چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں اس سے عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بری طرح متاثر ہو رہا ہے، اس الزام کی اعلی سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر سرمایہ کاروں کو گھنٹوں اتنظارکروایا جاتا ہے، انکی اہم میٹنگز ملتوی ہوجاتی ہیں اورچینی سرمایہ کاروں کی سیکورٹی کے حالات بھی سب کے سامنے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاروں زاہد حسین نے
پڑھیں:
ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
ایس آئی ایف سی کے تعاون اور اعلیٰ سطحی سہولت کاری سے ریکوڈک منصوبہ عملی پیشرفت کے نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے ذریعے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ ریکوڈک سمیت دیگر ذخائر کی جانب مبذول ہوگئی ہے اور ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ کے بعد پہلے مرحلے کے ترقیاتی سرمایہ کی منظوری دے دی گئی ہے۔
ریکوڈک منصوبہ 74 ارب ڈالر کے فری کیش فلو کے ساتھ پاکستان کی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ بیریک گولڈ، حکومتِ پاکستان اور بلوچستان حکومت کی شراکت داری سے منصوبے کو دیرپا استحکام حاصل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا ریکوڈک منصوبہ پاکستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے؟
2034 تک منصوبے کی سالانہ پراسیسنگ صلاحیت 4.5 کروڑ سے بڑھا کر 9 کروڑ ٹن کر دی جائے گی۔ منصوبے سے 4 ہزار مقامی افراد کو طویل مدتی روزگار اور 7,500 کو تعمیراتی مواقع حاصل ہوں گے۔
جدید ترین مشینری اور عالمی ٹیکنالوجی کی مدد سے کان کنی کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی اور ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ریکوڈک کی پیشرفت پاکستان کے معدنیاتی شعبے کی وسعت اور عالمی اعتماد میں اضافے میں معاون ثابت ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
reko diq ریکوڈک کاپر معدنیات