Jasarat News:
2025-04-15@06:39:13 GMT

پاڈ وئیر کی پہلے ہی سال 35 ملین کی آمدنی

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)پاڈ وئیر کے نام سے کراچی میں قائم ہونے والی پاکستانی اسٹارٹ اپ کمپنی اور ایجاد نے پہلے ہی سال 35 ملین کی آمدنی حاصل کرکے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں، وینچر کیپیٹلسٹ اور ٹیک انٹرپرینیورز کی دلچسپی حاصل کر لی ہے۔ اس ایجاد کا بنیادی مقصد ساؤنڈ پروف میٹنگ پوڈز اور ورک سٹیشن فراہم کرنا ہے۔ پاڈوئیر کمپنی نے شارک ٹینک پاکستان کی 12ویں قسط میں بھی نمایاں پرفارم کیا اور اپنی اہم پراڈکٹ کی نقاب کشائی کی؛ جس کا مقصد جدید کام کی جگہوں کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ تبدیل کرنا ہے۔بڑھتے ہوئے آرڈرز کو پورا کرنے اور اس کے مطابق توسیع کی کوشش میں کمپنی کے فاؤنڈرز نے 10 فیصد ایکویٹی حصص کے بدلے 22 ملین روپے کی سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔ کمپنی کی پریزنٹیشن اور شارک ٹینک ایپیسوڈ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر دیکھا گیا ہے۔سی ای او محمد ریحان نے آگاہ کیا کہ شارک ٹینک پاکستان میں شرکت کا مقصد ورک اسپیس سلوشنز پر زور دینا ہے؛ جوکہ ڈیزائن، فعالیت اور کم قیمت دفاتر کی خصوصیات کو یکجا کرتے ہیں اور مختلف صنعتوں، شعبوں اور ان کے مختلف حصوں میں آج کے پروفیشنل افراد کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

جہاد کا فتوی، نیتن یاہو اینڈ کمپنی میں کہرام

پرویزی بوائے فواد چوہدری کی ٹوئٹ ’’آج جن مولوی صاحبان نے اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے وہ انتہائی صائب اور وقت کی ضرورت ہے، اس اعلیٰ و ارفع مقصد کے لئے میں نے قصد کیا ہے کہ سو بڑے مولوی صاحبان اور پاکستان کے بڑے علماء کو غزہ پہنچانے کے اخرجات میں اپنی جیب سے ادا کروں گا‘‘ اس خاکسار نے پڑھا تو سینیٹر مشاہدہ اللہ مرحوم بہت یاد آے،جنہوں نے سینٹ میں دوران تقریر موصوف سے مخاطب ہو کر کہا تھا۔ ’’ڈبو میں تو تجھے باندھ کر آیا تھا تو پھر آ گیا‘‘ پرویز کی غلامی،بلاول کی چاکری سے لے کر عمرانی گوریلا بننے تک کی تاریخ اور عمرانی گوریلے کی شاندار ’’دوڑ‘‘ تو پوری قوم نے دیکھ رکھی ہے،لیکن اصل ذمہ داری باشعور ووٹرز کی ہے کہ وہ آج ہی سے اسرائیلی دستر خوان کے راتب خوروں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیں، صرف پیپسی،کوکا کولا،کے ایف سی،مکڈولڈ ہی نہیں ،بلکہ امریکی اسرائیلی دستر خوان کے راتب خوروں کا بائیکاٹ بھی لازم ہے،جن اکابر علماء نے اپنی شرعی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے مسلمان حکومتوں پر فلسطین کے مسلمانوں اور اقصیٰ کی آزادی کے لئے جہاد کی فرضیت کا فتویٰ دیا ہے،ان پر طنزو مزاح اور تمسخر کے تیر چلانے والا کو ئی چودھری ہوغامدی ہو،سیکولر ہو یالنڈے کا لبرل،ان سب کو امریکہ اور اسرائیل کی غلامی مبارک ،پاکستانی قوم اور علمائے حق کو غزہ کے مسلمانوں اور اقصیٰ کی محبت مبارک، اسلام آباد میں منعقدہ قومی فلسطین کانفرنس میں مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا فضل الرحمن ،مفتی منیب الرحمن ،مولانا محمد حنیف جالندھری اورمولانا اورنگزیب فاروقی سمیت دیگر علماء نے فلسطین کے حق میں جو مضبوط اور واضح موقف اختیار کیا، اس کی وجہ سے نیتن یاہو، غامدیت،قادیانیت وفوادیت،اینڈ کمپنی کے دلوں پر ہیبت طاری ہے، جی ہاں ’’جہادو قتال‘‘کی عبادت کا اصل حسن ہی یہ ہے کہ اس کا تذکرہ کافرین سے زیادہ منافقین پر بھاری پڑتا ہے،لیکن کوئی نیتن یاہو اور اس کے دسترخوان کے راتب خوروں کو بتائے کہ وہ وقت قریب ہے کہ جب ’’غرقد‘‘کا درخت بھی پکار کر کہے گا کہ اے مجاہد!میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے، اس یہودی کو وہیں پر واصل جہنم کیا جائے گا۔
یہودو نصاریٰ اور ہنود کا غلام جس طبقہ مخصوصہ کو نریندر مودی امن پسند اور امیرالمجاہدین مولانا محمد مسعود ازہر دہشت گرد نظر آتا تھا،اسی ’’طبقہ مخصوصہ‘‘نے صرف جہاد کا فتویٰ دینے کی وجہ سے مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن جیسے جید علماء کو بھی نشانے پر رکھ لیا،پس!ثابت ہوا کہ یہودو ہنود اور ان کے راتب خوروں کا اصل نشانہ ’’جہاد‘‘ہے اور جہاد ہی رہے گا،لیکن شتونگڑا پارٹی یاد رکھے جہاد قیامت تک جاری رہے گا اوریہ فرمان میرے آقا و مولیٰﷺ کا ہے،اسرائیلیت، قادیانیت، غامدیت ،فوادیئت ،مائی فٹ،فلسطین قومی کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء اور سیاسی و مذہبی قائدین نے شرکت کی اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔اس کانفرنس میں تمام قائدین نے اسرائیل کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور امت مسلمہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی عملی مدد کے لیے متحد ہو، شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ تقاضا تو یہ تھا کہ یہاں جمع ہونے کے بجائے ہمیں غزہ میں ہونا چاہیے تھا لیکن ہم عملی قدم کے بجائے آج بھی کانفرنس پر اکتفا کر رہے ہیں۔پوری امت مسلمہ آج صرف تماشائی بنی ہوئی ہے جو صرف مذمتی بیانات جاری کر رہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر تو مذمتی بیانات تک نہیں دے سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاد کے لیے آپ کے پاس بہت سارے راستے ہیں۔ جہاد کرنا آپ سب کا فریضہ ہے ۔
آج کا اجتماع حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ اپنی ذمہ داری ادا کریں ۔ کب تک ہم ایسی زندگی گزاریں گے؟ اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں، مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ حماس کے مجاہدین ہوں یا قائدین، اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ہم نے تمام اسلامی حکومتوں سے کھل کر فتویٰ کے ذریعے کہا ہے کہ آپ پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔ زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔ مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے نہ کوئی تعلق ہے نہ ہوگا ۔ پاکستان بننے سے پہلے قائداعظمؒ نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا تھا ۔
پاکستان کی ریاست آج بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر قائم ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل چاہے جتنے مسلمانوں کو قتل کردے، ہم اس کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جبکہ اقوام متحدہ اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ کھلونا بن چکی ہے، مفتی اعظم پاکستان مولانا منیب الرحمن نے اجلاس کا اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہا،شرعاً الاقرب فی الاقرب کے اصول کے تحت تمام مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے اور صراحت کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ میدان جنگ میں شامل ہونے کا فتویٰ جاری کیا، یہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے ملک کی حکومت عجیب ہے جو پھٹی ہوئی قمیص کی طرح ہے ، پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج مسلمان حکمرانوں کو احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ امت مسلمہ ان سے کیا چاہتی ہے۔ہماری حکومت امت مسلمہ کے بجائے امریکہ کی خوشنودی میں لگی ہے۔ آزادی کا حق نہ کشمیری سے چھینا جا سکتا ہے اور نہ فلسطینیوں سے۔ کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی بھی شدید مذمت کی گئی جس میں انہوں نے فلسطینیوں کو اپنا آبائی وطن چھوڑنے اور ہجرت کرنے کا کہا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نیا وقف قانون سیاسی ہتھیار ہے مسلمانوں کیلئے ہرگز موزوں نہیں ہے، مولانا محمود مدنی
  • ہم امریکا پر انحصار کیے بغیر مزید 5 ہزار سال بھی سروائیو کر سکتے ہیں، چینی تھینک ٹینک
  • جہاد کا فتوی، نیتن یاہو اینڈ کمپنی میں کہرام
  • دنیا امریکا پر آ کر ختم نہیں ہو جاتی، وکٹر گاؤ
  • سیاسی جدوجہد کا مقصد مذاکرات ہی ہوتے ہیں، سلمان اکرم راجا
  • ٹرمپ کی ٹیم نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے آغاز کو "بہت مثبت" کیوں قرار دیا؟
  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا (آخری حصہ)
  • امریکی کمپنی ٹیسلا کا سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز