چمپئنزٹرافی کا ٹائٹل جیت کر ٹرافی کو گھر پر رکھنا چاہتے ہیں،شاہین آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے میگا ایونٹ شروع ہونے سے قبل پاکستان کی2017میں چمپئینز ٹرافی جیت پر لب کشائی کی ہے ۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا 2017 فائنل کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ “میں پاکستان انڈر 19 کیلئے کھیل رہا تھا جب ہم نے 2017 میں چیمپئینز ٹرافی جیتی تھی، میں نے وہ میچ ٹی وی پر دیکھا اور یہ ہمارے خاص لمحہ تھا”۔انہوں نے کہا کہ “میں چاہتا ہوں کہ ہم اس بار فائنل کے بعد وہ سفید کوٹ دوبارہ پہنیں، میں فخر زمان کی اننگز کو کبھی نہیں بھول سکتا، جس نے کھیل کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا اور پھر محمد عامر کا اسپیل جو آج تک یاد ہے۔ شاہین آفریدی نے کہا کہ ہر ایک نے پاکستان کی فتح میں اہم کردار ادا کیا لیکن یہ دو کارگردگی نمایاں رہی تھیں، ہم ایک بار پھر ٹائٹل جیت کر ٹرافی کو گھر پر رکھنا چاہتے ہیں۔ 2017آئی سی سی چمپئینز ٹرافی کا فائنل پاکستان کیلئے تاریخی لمحہ تھا کیونکہ بھارت کو 180 رنز سے شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جسٹس عائشہ ملک کی کسٹمز ریگولیٹری ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جسٹس عائشہ ملک نے کسٹمز ریگولیٹری ڈیوٹی کیس سننے سے معذرت ظاہر کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس عائشہ ملک نے کہاکہ بطور جج ہمیں عدالتی اورانتظامی احکامات میں فرق رکھنا چاہئے،عدالتی احکامات کے تقدس کو محفوظ اور برقرار رکھنا چاہئے،ہمارے احکامات کی کسی کے ذریعے خلاف ورزی یا نظرانداز نہ کیا جائے۔
قبل ازیں دوران سماعت اٹارنی جنرل نے کہاکہ گزشتہ روز کے توہین عدالت والے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کریں گے، جسٹس منصور علی شاہ نے 13اور16جنوری کے فیصلوں پر نظرثانی اپیل کا فیصلہ ہوا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ جسٹس منصور علی شاہ نے کسٹم ڈیوٹی کیس اپنے بنچ میں لگانے کا حکم دیا ہے،کیا اس فیصلے کی موجودگی میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔
عدلیہ کی آزادی کی فکر صرف چند افراد کو نہیں بلکہ سب کو ہے،جو کام کریں وہ تو ڈھنگ سے کریں،جسٹس جمال مندوخیل کے کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی میں ریمارکس
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی کی فکر صرف چند افراد کو نہیں بلکہ سب کو ہے،جو کام کریں وہ تو ڈھنگ سے کریں،کونسی قیامت آ گئی تھی، یہ بھی عدالت ہی ہے،زندگی کاکوئی بھروسہ نہیں ہوتا ، سپریم کورٹ اور عدالتوں نے رہنا ہے،ہمیں ہی اپنے ادارے کا خیال رکھنا ہے،کوئی پریشان نہ ہو، ادارے کو کچھ نہیں ہوگا۔
مزید :