Jasarat News:
2025-01-30@06:46:55 GMT

پاکستان ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں69وکٹیں گریں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

(تحریرــ:فیصل فیچرز)ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان کھیلی گئی دو میچوں کی سیریز میں اسپنروں نے1990گیندوں پر1117 رنز دیکر16.18 کی اوسط اور4 28.8 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ69 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ پانچ مرتبہ ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ وکٹ لیے گئے اور دو مرتبہ ایک ٹیسٹ میں دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا گیا۔ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اس سے پہلے کبھی اسپنروں نے اتنے کھلاڑیوں کو آئوٹ نہیں کیا تھا۔پچھلاریکارڈ67 وکٹ کا تھا۔ سری لنکا میںویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے درمیان2020-21 میں کھیلی گئی سیریز میں3435 گیندوں پر1538 رنزدیکر22.

95 کی اوسط اور 6 51.2 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ اتنے کھلاڑی آئوٹ ہوئے تھے۔ چھ مرتبہ ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ اور ایک مرتبہ ایک ٹیسٹ میں گیارہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا گیا تھا۔پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچ کی سیریز میں دونوں ٹیسٹ ملتان میں ہی ہوئے تھے۔ ویسٹ انڈیز کے تین اسپنرو ں نے31 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ پاکستان کے تین اسپنروں نے وکٹ حاصل کیے۔ اس سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ ویسٹ انڈیز کے بائیں ہاتھ کے اسپنر جومیل واریکن نے حاصل کیے۔ انہوں نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں71.5 اوور میں171 رنز دیکر9.00 کی اوسط اور8 22.6 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ19 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ دو مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ ایک مرتبہ وہ ٹیسٹ میں دس کھلاڑیو ں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔بائیں ہاتھ کے ایک اور اسپنر گدا کیش دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں50.4 اوور میں180 رنز دیکر25.71کی اوسط اور 2 43.4 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ سات کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے۔تیسرے اسپنر کیون سنکلیرنے پانچ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ اس آف اسپنر نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں47 اوور میں180 رنز دیکر36.00کی اوسط اور0 56.4کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کا راستہ دیکھایا۔ پاکستان کی جانب سے اس سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی نے حاصل کیے۔انہوں نے دو میچ کی چار اننگزمیں57.1 اوور میں202 رنز دیکر12.62 کی اوسط اور3 21.4 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ16 وکٹ حاصل کیے جس میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی۔ دو مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا جبکہ ایک مرتبہ وہ ایک ٹیسٹ میں دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ آف بریک بولنگ کرانے والے ساجد خان نے دو ٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں 65.1 اوور میں255 رنز دیکر17.00 کی اوسط اور6 26.0 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ15 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ایک مرتبہ انہوں نے ایک اننگز میں پانچ کھلاڑیو ں کو آئوٹ کیا تھا مگر کسی ٹیسٹ میں وہ دس کھلاڑیوں کو آئوٹ کرسکے تھے۔لیگ بریک گگلی بالر ابرار احمد نے اس سیریز میں دوٹیسٹ میچوں کی چار اننگز میں33.5 اوور میں102 رنز دیکر14.57 کی اوسط اور 29.00 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ سات کھلاڑیوں کو اپنا شکار بنایا تھا۔ وہ ایک مرتبہ بھی ایک اننگز میں پانچ کھلاڑیوں کو آئوٹ نہیں کرسکے تھے۔ 27رنز دیکر چار وکٹ اس سیریز میں انکی سب سے اچھی بولنگ کارکردگی رہی تھی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ کو ا ئوٹ کرنے میں کامیاب ویسٹ انڈیز کے کی اوسط اور مرتبہ ایک ایک مرتبہ حاصل کیے انہوں نے ٹیسٹ میں

پڑھیں:

ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پاکستانی ٹیم کو 35 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر شکست:سیریز برابر

ملتان:ویسٹ انڈیز نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو 121 رنز سے شکست دے کر 35 سال بعد پاکستان کی سرزمین پر تاریخی فتح حاصل کرکے سیریز برابر کردی۔ پاکستانی ٹیم 254 رنز کے تعاقب میں صرف 133 رنز پر پویلین لوٹ گئی، جس میں بابر اعظم 31 رنز کے ساتھ نمایاں بیٹر رہے۔

ویسٹ انڈیز کے اسپنر جومیل واریکن نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے میچ میں 4وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے سیریز میں مجموعی طور پر 19 وکٹیں لینے پر ’’پلیئر آف دی میچ‘‘اور ’’پلیئر آف دی سیریز‘‘کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں مکمل طور پر ناکام رہی۔ اوپنرز شان مسعود اور محمد ہریرہ نے صرف 2، 2 رنز بنائے جب کہ سعود شکیل 13 اور کاشف علی ایک رن کے ساتھ پویلین لوٹ گئے۔ محمد رضوان نے 25 اور سلمان علی آغا نے 19 رنز جوڑ کر کچھ مزاحمت کی، تاہم باقی پوری ٹیم ویسٹ انڈیز کے اسپنرز کے سامنے بے بس نظر آئی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے اپنی دوسری اننگز میں244 رنز اسکور کیے تھے، جس میں کپتان کریگ براتھویٹ نے 52 رنز اور گڈاکیش موتی اور جومیل واریکن نے 18، 18 رنز بنائے۔ پاکستان کے اسپنرز نعمان علی اور ساجد خان نے 4، 4 وکٹیں حاصل کیں۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں163 رنز بنائے تھے جب کہ پاکستانی اسپنرز نے صرف ایک گھنٹے میں ان کے ابتدائی 7 کھلاڑیوں کو پویلین بھیج دیا تھا۔ جواب میں پاکستان کی ٹیم بھی صرف 154 رنز بناسکی، جس میں محمد رضوان 49 اور سعود شکیل 32 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

ویسٹ انڈیز کی اس تاریخ ساز کامیابی کے بعد 2میچز کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملتان ٹیسٹ میں پاکستان کا تیسرا سب سے کم ہدف
  • ملتان : دوٹیسٹ میچوں کی سیریز کے اختتام پر پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کا ٹرافی کے ساتھ گروپ فوٹو
  • ویسٹ انڈیز نے دوسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کردی
  • ویسٹ انڈیز کی پاکستان کیخلاف فتح
  • ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پاکستانی ٹیم کو 35 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر شکست:سیریز برابر
  • پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز؛ کس کھلاڑی نے سب سے زیادہ رنز بنائے؟
  • پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے اسپنرز کا ٹیسٹ سیریز میں منفرد ریکارڈ
  • ویسٹ انڈیز کے خلاف شکست کے بعد کپتان شان مسعود کا اہم بیان سامنے آگیا
  • ویسٹ انڈیز: کالی آندھی سے کالی دھند تک