یونیورسٹیز میں وی سیز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کی تجاویز منظور
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ کی یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کا معاملے پرسندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے حکومتی ترامیم کی تجاویز کی منظوری دے دی۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر تعلیم سردار شاہ وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار اور شہناز وزیر علی کی خصوصی شرکت کی۔اجلاس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر سکندر شورو نے کی۔قائمہ کمیٹی نے یونیورسٹیز ترمیمی بل دوبارہ اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ایم کیوایم کے رکن سندھ اسمبلی اور کمیٹی کے رکن صابر قائمخانی میڈیا سے بات جیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بل کی بھرپور مخالفت کی ہے۔قائمہ کمیٹی میں حکومتی اکثریت کے باعث ترامیم کی منظوری دیدی گئی ہے۔سندھ حکومت صوبے میں اکیڈمیا کو تباھ کر رہی ہے۔جماعت اسلامی کے ایم پی اے محمد فاروق نے میڈیا سے بات جیت کرتے ہوئے کہا کہ میں قائمہ کمیٹی کا رْکن نہیں ترامیم کیخلاف اسمبلی میں تجاویز پیش کیں اس حیثیت میں اجلاس میں شریک ہوا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹی ترامیم کی
پڑھیں:
شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002ء میں ترامیم کی منظوری
کراچی (اسٹاف رپورٹر)نادرا کی جانب سے خصوصی افراد اور اعضا عطیہ کرنے والے افراد کے لیے منفرد شناختی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔ترجمان نادرا کے مطابق حکومت پاکستان نے قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002ء میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ ترامیم کے تحت خصوصی افراد اور اعضا عطیہ کرنے والے افراد کے لیے منفرد شناختی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا، جس کا مقصد ان کی سہولتوں میں اضافہ اور شناخت کو مزید موثر بنانا ہے۔ترجمان نادرا نے کہا کہ خصوصی افراد کے لیے تاحیات میعاد کے ساتھ ایک منفرد شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا۔ یہ کارڈ پاکستان میں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وہیل چیئر کے لوگو کے ساتھ فراہم کیا جائے گا۔ خصوصی بچوں کے ب فارم یا جووینائل کارڈ پر بھی وہیل چیئر کا نشان شامل ہوگا۔ خصوصی افراد کے لیے متعلقہ وفاقی یا صوبائی اداروں میں اندراج کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ مزید برآں، اعضا عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کے ساتھ ایک خصوصی کارڈ فراہم کیا جائے گا، جس پر وہیل چیئر اور ڈونر دونوں کے نشانات ہوں گے۔ اعضا کے عطیہ کے لیے متعلقہ ڈونر رجسٹریشن اتھارٹیز میں اندراج ضروری ہوگا۔ترجمان نادرا نے بتایا کہ قواعد میں ترامیم کا نوٹیفکیشن آئندہ گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا، جس کے بعد یہ تبدیلیاں باقاعدہ طور پر لاگو کی جائیں گی۔