Jasarat News:
2025-01-30@06:50:12 GMT

شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002ء میں ترامیم کی منظوری

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نادرا کی جانب سے خصوصی افراد اور اعضا عطیہ کرنے والے افراد کے لیے منفرد شناختی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا۔ترجمان نادرا کے مطابق حکومت پاکستان نے قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002ء میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ ترامیم کے تحت خصوصی افراد اور اعضا عطیہ کرنے والے افراد کے لیے منفرد شناختی کارڈز کا اجرا کیا جائے گا، جس کا مقصد ان کی سہولتوں میں اضافہ اور شناخت کو مزید موثر بنانا ہے۔ترجمان نادرا نے کہا کہ خصوصی افراد کے لیے تاحیات میعاد کے ساتھ ایک منفرد شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا۔ یہ کارڈ پاکستان میں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وہیل چیئر کے لوگو کے ساتھ فراہم کیا جائے گا۔ خصوصی بچوں کے ب فارم یا جووینائل کارڈ پر بھی وہیل چیئر کا نشان شامل ہوگا۔ خصوصی افراد کے لیے متعلقہ وفاقی یا صوبائی اداروں میں اندراج کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ مزید برآں، اعضا عطیہ کرنے والے افراد کو بھی تاحیات میعاد کے ساتھ ایک خصوصی کارڈ فراہم کیا جائے گا، جس پر وہیل چیئر اور ڈونر دونوں کے نشانات ہوں گے۔ اعضا کے عطیہ کے لیے متعلقہ ڈونر رجسٹریشن اتھارٹیز میں اندراج ضروری ہوگا۔ترجمان نادرا نے بتایا کہ قواعد میں ترامیم کا نوٹیفکیشن آئندہ گزٹ آف پاکستان میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا، جس کے بعد یہ تبدیلیاں باقاعدہ طور پر لاگو کی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افراد کے لیے خصوصی افراد شناختی کارڈ کیا جائے گا

پڑھیں:

وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری، اپوزیشن کی تجاویز مسترد

حکمران جماعت بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان ترامیم سے وقف بورڈ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی اور انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، جو پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ ہیں، نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو قبول کر لیا گیا ہے۔ وقف ترمیمی ایکٹ پر پیر کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 44 ترامیم پر غور کیا گیا۔ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی ترامیم کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کردہ 14 ترامیم کو قبول کر لیا گیا جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی تمام ترامیم کو مسترد کر دیا گیا۔ کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ایک بڑی ترمیم یہ تھی کہ موجودہ وقف املاک پر صارفین کے ذریعہ وقف کی بنیاد پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔

آج کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی ووٹنگ میں حکمران حکومت کے 16 ارکان پارلیمنٹ نے ترامیم کے حق میں جبکہ 10 اپوزیشن ارکان نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن کی ترامیم میں اپوزیشن کو بل کی 44 شقوں پر اعتراضات تھے لیکن انہیں مسترد کر دیا گیا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ جے پی سی کا کہنا ہے کہ اس کی مسودہ رپورٹ 28 جنوری کو گردش میں آئے گی، جب کہ اسے سرکاری طور پر 29 جنوری کو اپنایا جائے گا۔ اس میٹنگ کے بعد ٹی ایم سی ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ آج انہوں نے وہی کیا جو انہوں نے طے کیا تھا۔ اس نے ہمیں بولنے کا وقت بھی نہیں دیا۔ کسی اصول یا طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔

یہ کمیٹی 8 اگست کو لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کیے جانے کے فوراً بعد تشکیل دی گئی تھی۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس بل میں مجوزہ ترامیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ساتھ ہی حکمران جماعت بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان ترامیم سے وقف بورڈ کے کام کاج میں شفافیت آئے گی اور انہیں جوابدہ بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کے لیے بڑی خبر،اہم تبدیلیوں کی منظوری
  • یونیورسٹیز میں وی سیز کی تعیناتی کے قوانین میں ترامیم کی تجاویز منظور
  • نادرا خصوصی افراد کیلیے تاحیات میعاد کےساتھ منفرد شناختی کارڈ جارے کرے گا
  • نادرا کا خصوصی افراد اور اعضاء عطیہ کرنے والوں کے لیے منفرد شناختی کارڈ کا اعلان
  • سندھ اسمبلی قائمہ کمیٹی نے وائس چانسلرز تعیناتی کے قوانین میں ترمیم کی منظوری دیدی
  • قومی شناختی کارڈ کے قوانین مجریہ 2002میں ترامیم کی منظوری
  • خصوصی افراد اور ڈونرز کیلئے وہیل چیئر کے نشان والے تاحیات منفرد شناختی کارڈ کا اجرا
  • کے پی کے میں صحت کارڈ کے ذریعے مصنوعی اعضا کی فراہمی کا آغاز
  • وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کی منظوری، اپوزیشن کی تجاویز مسترد