کس نے منع کیا، وہ ڈیل کریں یا سیاست ان کی مرضی، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو بھی بات کریں وہ پارلیمنٹ میں ہونی چاہئے، ہم نہیں کہتے وہ ڈیل کر رہا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے حالات اچھے نہیں بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ڈیل سے کس نے منع کیا ہے، وہ ڈیل کرے یا سیاست کرے ان کی مرضی ہے۔ خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی بات کریں وہ پارلیمنٹ میں ہونی چاہئے، ہم نہیں کہتے وہ ڈیل کر رہا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے حالات اچھے نہیں بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، ڈاکوئوں کے خلاف شکارپور، کشمور میں سخت آپریشن چل رہا ہے امید ہے بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانی پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، ہم کہتے ہیں کہ پانی کے حوالے سے 91 کے معاہدے میں تمام صوبوں کا اتفاق ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کا پروفیسر خورشید کے انتقال پر اظہار تعزیت
غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں و کشمیر شاخ نے جماعت اسلامی کے ممتاز رہنما پروفیسر خورشید کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے جماعت اسلامی پاکستان کے ممتاز رہنما، نامور مفکر اور مدبر پروفیسر خورشید احمد کے انتقال کو امت مسلمہ کے لیے ایک عظیم نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد ایک نہایت ہی نیک دل، صاحب علم اور صاحب بصیرت شخصیت تھے۔ ان کی زندگی اسلامی تعلیمات کی ترویج، معاشرے کی اصلاح اور مظلوموں کی حمایت کے لیے وقف تھی۔ انہوں نے اپنی فکری بصیرت اور مدلل گفتگو سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام میں بھی ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ ان کی رحلت سے امت ایک ایسے رہنما سے محروم ہو گئی ہے جنہوں نے ہمیشہ حق و صداقت کی آواز بلند کی اور اعتدال و رواداری کا درس دیا۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ پروفیسر خورشید احمد کشمیر کاز کے ایک سچے حامی تھے۔ انہوں نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کی اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ کشمیری عوام ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ پروفیسر خورشید احمد کی پہچان دنیا بھر میں ایک ماہر اقتصادیات اور ماہر تعلیم کے طور پر رہی۔ وہ اسلامک فائونڈیشن برطانیہ کے بانی بھی تھے اور عالمی سطح پر ان کی علمی خدمات کا اعتراف متعدد اداروں نے کیا ہے۔ انہیں 23 مارچ 2011ء کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ امتیاز دیا گیا، جبکہ 1990ء میں انہیں اسلام کی خدمات پر کنگ فیصل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ اس کے علاوہ انہیں اسلامی ترقیاتی بینک ایوارڈ اور امریکن فنانس ہائوس پرائز جیسے بین الاقوامی اعزازات سے بھی نوازا گیا۔ غلام محمد صفی اور پوری حریت قیادت نے سوگوار خاندان، جماعت اسلامی پاکستان کے اراکین و کارکنان اور پروفیسر خورشید احمد کے تمام محبین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس عظیم دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔