غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا شدید زخمی بچوں کو عنقریب پاکستان میں علاج کے لیے منتقل کیا جائے گا تاکہ ان کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

اس مقصد کے لیے برطانوی ڈاکٹرز پر مشتمل تنظیم ’ڈاکٹرز آف رحمان‘ حکومت پاکستان اور چند دیگر فلاحی اداروں کی مدد سے اس کو ممکن بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ 

برمنگھم میں ایک تقریب کے دوران ’جنگ نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے تنظیم کے روح رواں ڈاکٹر یوسف الدین شیخ نے بتایا کہ مزید 150 فلسطینی طلباء کو غزہ سے پاکستان بھیجنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں، جس سے پاکستان میں زیر تعلیم فلسطینی طلباء کی تعداد 325 ہوجائے گی۔

ڈاکٹر یوسف الدین شیخ کا کہنا تھا کہ وہ حکومت پاکستان کی مدد سے تقریباً 100 شدید زخمی بچوں کو علاج کے لیے غزہ سے پاکستان منتقل کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر ان بچوں کو پاکستان منتقل کیا جائے گا جنہیں فوری زندگی بچانے والی یا اعضا کی بحالی کی سرجری کی ضرورت ہے کیونکہ غزہ میں ان کے علاج کے لیے کوئی سہولت باقی نہیں رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ان بچوں کو غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر اور پھر پاکستان لے جائیں گے، ابتدائی طور پر اگلے چند ہفتوں میں 10 سے 15 بچوں کو پاکستان بھیجا جائے گا، اس مقصد کے لیے انتظامات آخری مراحل میں ہیں۔ 

یہ منصوبہ جسے ’جی ہوپ‘ (غزہ ہیلتھ آؤٹ ریچ پروگرام فار ایجوکیشن) کہا جاتا ہے، اس وقت سامنے آیا جب ڈاکٹر یوسف الدین شیخ نے پچھلے رمضان کے دوران غزہ میں رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ 

انہوں نے جنگ نیوز کو بتایا کہ جب وہ پچھلے رمضان میں غزہ میں رضاکارانہ خدمات سر انجام دے رہے تھے ان دنوں تقریباً تمام یونیورسٹیوں پر روزانہ بمباری ہوتی تھی اور زیادہ تر میڈیکل طلباء بے گھر ہوچکے تھے، طبی خدمات فراہم کرنے والا تمام انفراسٹرکچر ملبے میں تبدیل ہوچکا ہے۔

کچھ مہینے قبل ’ڈاکٹرز آف رحمان‘ کے وفد نے برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی مدد سے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار سے لندن میں ملاقات کی، جس کے بعد سیکڑوں فلسطینی طلباء کی زندگیوں کو بدلنے اور میڈیکل انفراسٹرکچر کی بحالی کی امید جگائی۔

ڈاکٹر یوسف نے مزید بتایا کہ ان کی تنظیم نے اب تک 45 طلباء کو جنوبی افریقہ، 30 کو ترکی اور 10 کو ناروے بھیجنے کے انتظامات کیے ہیں لیکن پاکستان نے سب سے زیادہ طلباء کو قبول کیا ہے۔

اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے ’ڈاکٹرز آف رحمان‘ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی انسانیت دوست کوششیں بے مثال ہیں، خاص طور پر فلسطینی میڈیکل طلباء کو پاکستان میں تعلیم کے مواقع فراہم کرنا امید کا پل بن گیا ہے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ تعلیم سب سے بڑی طاقت ہے، جو انسانوں کو مشکلات پر قابو پانے، زندگی بدلنے اور اپنی کمیونٹی کی خدمت کے قابل بناتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں موجود طلباء سے دو ماہ قبل ملاقات بھی کی اور فلسطینی طلباء سے خطاب میں انہیں یقین دلایا کہ وہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فلسطینی طلباء پاکستان میں علاج کے لیے ڈاکٹر یوسف طلباء کو بچوں کو جائے گا

پڑھیں:

مغربی کنارے میں صیہونی فورسز کا حملہ، 10 فلسطینی شہید، متعدد زخمی

اسرائیلی فوج کی حالیہ بمباری میں 10 فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں 10 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تمون میں اسرائیلی فوج نے کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ اسرائیلی فوج کی حالیہ بمباری میں 10 فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 گھنٹے کے دوران غزہ کے اسپتالوں میں بھی 63 لاشیں لائی گئی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل اور حماس آج قیدیوں کا تبادلہ کر رہے ہیں، حماس کی جانب سے 8 قیدیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی جیل سے 110 فلسطینیوں کو آزاد کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ : اسرائیلی حملوں میں مزید 10 فلسطینی شہید
  • مغربی کنارے میں صیہونی فورسز کا حملہ، 10 فلسطینی شہید، متعدد زخمی
  • ٹرمپ نے خواجہ سرا بچوں کی جنس تبدیلی کے علاج پر پابندی لگا دی
  • گائو رکھشاکے نام پر مسلم نوجوانوں پر انتہاپسند ہندوئوں کا بہیمانہ تشدد: 1جاں بحق‘ دوسرا زخمی
  • کراچی: مبینہ مقابلے میں دو زخمی سمیت تین ڈاکو گرفتار
  • گؤ رکھشا کی آڑ میں مسلمان نوجوانوں پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد، ایک جاں بحق، دوسرا زخمی
  • خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش
  • بنوں: خاتون کے ہاں 5 بچوں کی پیدائش، زچہ و بچے مکمل صحت مند
  • گاؤ ماتا کے نام پر مسلم نوجوانوں پر انتہاپسند ہندوؤں کا بہیمانہ تشدد؛ ایک جاں بحق، دوسرا زخمی