Al Qamar Online:
2025-01-30@06:45:00 GMT

سندھ میں رواں سال پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف مقرر

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

سندھ میں رواں سال پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف مقرر



کراچی:

سندھ میں رواں سال پولیو وائرس  کے خاتمے کا ہدف مقرر کردیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا  ہے کہ ہمیں اپنے بچوں کو اس معذوری کا سبب بننے والی بیماری سے بچانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا، 

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت پولیو خاتمے کے حوالے سے صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس منعقد ہوا، جس میں 2025 تک پولیو وائرس کے خاتمے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کو اس معذوری کا سبب بننے والی بیماری سے بچانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔  

وزیر اعلیٰ سندھ نے آئندہ قومی حفاظتی ٹیکہ مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی، جو 3 تا 9 فروری 2025 تک منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، کمشنر کراچی حسن نقوی، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری ٹو سی ایم رحیم شیخ، سیکریٹری  اسکول ایجوکیشن زاہد عباسی، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، سینئر سرکاری افسران، ای او سی سندھ کے صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد علی سوڈھر اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن (WHO)، یونیسیف، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور روٹری انٹرنیشنل کے نمائندے موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں بتایا کہ 2024 میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، سندھ میں 22 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے لاڑکانہ ڈویژن میں 8 ،  کراچی ڈویژن میں 6، حیدرآباد ڈویژن میں 4، سکھر ڈویژن میں 2،  شہید بینظیر آباد ڈویژن  اور میرپورخاص ڈویژن میں ایک ایک کیس شامل ہیں، جس کے بعد انسداد پولیو مہم کو مزید شدت سے چلانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی اہمیت پر زور دیا اور 10.

6 ملین بچوں کو 1257 یونین کونسلز میں پولیو ویکسین پلانے کا ہدف مقرر کیا۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے اجلاس کو بتایا کہ 81000 سے زائد فرنٹ لائن ورکرزاورل پولیو ویکسین (او پی وی)  مہم میں حصہ لیں گے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ دسمبر 2024 کی پولیو مہم کے دوران شہر کراچی میں 21,78,328 گھروں یعنی 96 فیصد کو کور کیا گیا جبکہ 80,804 گھر رہ گئے جن میں سے 45,215 نے انکار کیا تھا۔ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو مقامی افراد کو پولیو مہم میں شامل کرنے کی ہدایت دی تاکہ انکار کے رجحان کو کم کیا جا سکے۔

صوبائی کوآرڈینیٹر ارشاد سوڈھر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپورخاص،  شہید بینظیرآباد اور سکھر میں 100 فیصد گھروں کو کور کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی، حیدرآباد اور لاڑکانہ کے ہائی رسک یونین کونسلز پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد پولیو قطرے پلانے سے انکار کے رجحان کو کم کرنا  ہے۔ کراچی کی کچی آبادیوں میں انکاری کیسز کی تعداد 98 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام ضلع کمشنرز کو مہم کی نگرانی کے لیے ذاتی طور پر سرگرم ہونے کی ہدایت دی، تاکہ فیلڈ مانیٹرنگ، کمیونٹی انگیجمنٹ اور پولیو ورکرز کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے اور ہم کسی بھی بچے کو غیر محفوظ چھوڑنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے والدین، مذہبی رہنماؤں اور کمیونٹی سے انسداد پولیو مہم کی حمایت کی اپیل کی۔ آخر میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے 2025 تک پولیو کے خاتمے کے ہدف کے حصول کے لیے اپنی مکمل وابستگی کا عہد کیا اور سندھ کے پولیو فری مستقبل کے عزم کو دوبارہ دہراتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا۔

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کا ہدف مقرر وزیر اعلی ڈویژن میں پولیو مہم کے خاتمے کے لیے

پڑھیں:

کراچی: رواں سال کے پہلے ہی مہینے میں کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ

کراچی: رواں سال کے پہلے ہی مہینے میں شہر قائد کے اندر کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد  شہری کراچی میں بڑھتے ہوئے کتوں کی تعداد سے کافی پریشان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سول اسپتال میں ریبیز کلینک کی انچارج ڈاکٹر رومانہ فرحت کاکہنا ہےکہ کتے کے کاٹنے کے یومیہ 150 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، اب تک سول اسپتال میں کوئی 2 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ایسے میں شہریوں کا کہنا ہےکہ کراچی میں بڑھتے ہوئے کتوں کی تعداد سے کافی پریشان کن بات ہے کیونکہ کتے کے کاٹنے کے بعد شہر قائد میں علاج ناممکن ہے، جس کی وجہ سے انسان دیگر کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے، حکومت کتوں کو مارنے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کرنے والی این جی اوز کے ساتھ افزائش کی سہولیات فراہم کررہی ہے۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں بڑھتے ہوئے کتوں کی تعداد پر توجہ دیتے ہوئے فوری طور پر کتامار مہم کا آغاز کرے کیونکہ شہر میں کہیں بھی کتے کاٹنے کے بعد کی پروپر ویکسین دستیاب نہیں ہے، سرکاری اسپتالوں میں جانے کے بعد ڈاکٹرز علاج کرنے کے بجائے اپنی بغلیں جھانک رہے ہوتے ہیں۔

دوسری جانب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کتے کے کاٹنے کے زخم کو فوری طور پر صابن سے دھونا ضروری ہے، اس کے علاوہ  متاثرہ افراد کو اینٹی ریبیز ویکسین اور حفاظتی کورس مکمل کرنا بھی ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کا وزیراعلیٰ تبدیل ہوا تو نیا کون ہو گا؟ حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا 
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے 58 ویں کانووکیشن سے خطاب کر رہے ہیں
  • پولیو کا خاتمہ ، تعلیم، خصوصا بچیوں کی تعلیم صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے . علی امین گنڈاپور
  • سندھ حکومت نے پولیو کے خاتمے کا ہدف مقرر کرلیا
  • کراچی: رواں سال کے پہلے ہی مہینے میں کتے کے کاٹنے کے کیسز میں اضافہ
  • مرکزی مسلم لیگ کے حقوق سندھ مارچ کا قافلہ رواں دواں، مختلف شہروں میں پڑائو
  • سندھ کے مختلف اضلاع میں سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تشخیص
  • بلاول بھٹو نے کراچی کے تاجروں کو کل ظہرانے پر بلالیا
  • سندھ کے 3 اضلاع کے نمونوں میں پولیو وائرس کی نشاندہی